
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس بارے میں کہ میری عزیزہ کو طلاق ہوئی۔ اس کے پاس دو طرح کا سامان تھا۔ ایک وہ سامان (فرنیچر، کپڑے، زیورات وغیرہ) جو اس کے والدین نے دیا اور دوسرا وہ سامان (کپڑے، زیورات وغیرہ) جو شوہر اور اس کے والدین نے دیا۔ شرعی رہنمائی فرمائیں! اس صورت میں کونسا سامان عورت کا ہے اور کونسا شوہر کاہے؟ سائل:غلام دستگیر (خانقاہ چوک،مرکزالاولیالاہور)
ہلاکو خان نے جب بغداد پر حملہ کیا تھا تو علماء آپس میں مناظرے کر رہے تھے؟
جواب: نام نہاد دانشور دوسرے دانشور سے اختلاف اور بحث کرنے کو اپنا محبوب مشغلہ نہیں سمجھتا؟ کیا سوشل میڈیا اور کرنٹ میڈیا پر گفتگو کرتے ہوئے سیاست دان، صحافی...
کیا سوتیلے سسر سے بھی عورت کا پردہ ہوگا ؟؟
جواب: شوہر کا باپ تو عورت کا محرم ہوتا ہے اور یہ حرمت صرف نکاحِ صحیح سے ہی ثابت ہوجاتی ہے خواہ شوہر نے اس عورت سے دخول کیا ہو یا پھر دخول نہ کیا ہو، لیکن سو...
قرض کے عوض گھر کرائے پر لینا کیسا؟
جواب: نام دے دیا جائے،اس سےحقیقت نہیں بدلے گی۔ دوسری طرف مذکورہ صورت اجارہ فاسدہ شمارہوگی، کیونکہ مکان والے نے حقیقت میں مفت میں گھر نہیں دیا ،بلکہ ...
شوہر کی اجازت کے بغیر اس کا مال خیرات کرنا
سوال: کیا بیوی شوہر کی اجازت کے بغیر اس کے مال سے اپنے میکے والوں کو یا غریب لوگوں کو کچھ دے سکتی ہے؟
بیوی کی وفات کے بعد اس کے جہیز کا مالک شوہر ہوگا یا نہیں ؟
سوال: ایک شخص کی بیوی انتقال کر گئی اور اس کی کوئی اولاد بھی نہیں، آیا کہ اس عورت کا جہیز واپس عورت کے والدین کو پہنچایا جائے گا یا شوہر ہی پورے جہیز کا مالک ہوگا؟
اللہ کے نام پر مانگنا اور ایسے کو دینا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بعض افرادمستحق ہوتے ہیں اوراللہ کا واسطہ دے کر یا اللہ کے نام پرسوال کرتے ہیں،جیسے :آپ کو اللہ کاواسطہ مجھے یہ دے دو یا اللہ کے نام پرمجھے پیسے دے دو وغیرہ وغیرہ،تو کیاان کا اللہ کا واسطہ دے کر یا اللہ کے نام پر مانگنااور انہیں دینا شرعا جائزہے یانہیں؟
کیا دنیا کے میاں بیوی جنت میں ایک ساتھ ہوں گے ؟ اور مطلقہ عورت کس کے ساتھ ہوگی ؟
جواب: شوہر کے مرنے کے بعد کسی اور سے نکاح نہ کیا ہو۔ سیدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ الرّحمٰن فتاویٰ رضویہ شریف میں حدیث ِ پاک نقل فرماتے ہیں ...
Loan apps کے ذریعے قرض لینا کیسا ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ آج کل کچھ اس طرح کی موبائل ایپلی کیشنز آئی ہوئی ہیں جن کے ذریعے کوئی بھی آسانی سے قرض حاصل کر لیتا ہے ۔ طریقہ یہ ہوتا ہے کہ موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کر کے اپنی پرسنل انفارمیشن جمع کروا کے اکاؤنٹ بنایا جاتا ہے اور پھر قرض کی درخواست دے دی جاتی ہے۔ عموما پہلی مرتبہ کم مقدار میں قرض ملتا ہے ، پھر اگر بروقت واپس ادا کر دیا جائے تو دوسری بار زیادہ مقدار میں قرض ملتا ہے۔ قرض کی رقم آپ کے کسی اکاؤنٹ مثلا بینک اکاؤنٹ یا جاز کیش اکاؤنٹ وغیرہ میں آجاتی ہے اور اسی طرح آن لائن رقم بھیجنے کے ذرائع استعمال کر کے آپ وہ رقم واپس بھیج سکتے ہیں۔ قرض کے طور پر جتنی رقم دی جاتی ہے واپسی میں ا س سے کچھ نہ کچھ زیادہ رقم دینی ہوتی ہے۔ بعض ایپلی کیشنز قرض پر اضافی رقم الگ سے لیتی ہیں اور سروس چارجز کے نام پر رقم الگ لیتی ہیں۔ مثلا آپ نے بارہ ہزار قرض کی درخواست کی ہے تو آپ کے اکاؤنٹ میں 9 ہزار آئیں گے۔ یعنی 5 سو روپے سروس چارجز کے اور پچیس سو (2500) روپےقرض پر جو اضافہ لینا ہے وہ پہلے ہی کاٹ لئے جائیں گے اور اب رقم واپس کرنی ہے تو پورے 12 ہزار واپس کرنے ہیں۔ اس تفصیل کے مطابق سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح کی ایپلی کیشنز کے ذریعے قرض لینا جائز ہے یا نہیں؟
جس کا پتہ ہو کہ قرض کے ساتھ کچھ زیادہ واپس کرتا ہے، اس کو قرض دینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ کسی ایسے شخص کو قرض دینا جس کی عادت ہے کہ وہ قرض واپس کرتے وقت اپنی طرف سےاضافی رقم دیتا ہے، یعنی سود پر قرض نہیں لیتا لیکن جب بھی کسی سے قرض لیتا ہے واپسی پر اضافی رقم اپنی خوشی سے دیتا ہے تو کیا ایسے شخص کو قرض دینا اور واپسی پر اضافی رقم لینا گناہ ہوگا؟ کیونکہ اسے دینے والا جانتا ہے کہ وہ اضافی رقم دے گا۔