
جماعت کے بعد امام نے نماز کا اعلان کر دیا پھر تکبیر تشریق پڑھی تو واجب ادا ہوگیا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ کسی مسجد کے امام صاحب نے نو(9) ذو الحجۃ الحرام کے دن عصر کی نماز کےسلام کےفوراً بعد بھول کر پہلے نمازِعید کی جماعت کے متعلق اعلان کیا، اعلان کے بعد انہیں کسی نمازی نے اشارہ کرکے یاد کروایا، تو انہوں نے تکبیر تشریق کہی، تو کیا بھول کر اس طرح کرنے سے امام صاحب کا تکبیرِ تشریق کا واجب ادا ہو گیا یا نہیں؟
چھت کے نیچے نمازجنازہ ادا کرنا
جواب: مسجد سے متعلق نہیں یعنی اس حکم میں مسجد داخل نہیں کیونکہ مسجد کے اندر نماز جنازہ کی ادائیگی مطلقاً مکروہِ تحریمی، ناجائز وگناہ ہے ،چاہے جنازہ مسجد کے ...
نابالغ بچوں کا بڑوں کی صف میں کھڑا ہونے کا حکم
جواب: مسجدمیں انہیں لانامکروہ تحریمی یعنی ناجائز و گناہ ہےاوراگرنجاست کااحتمال اورشک ہو، تو مکروہ تنزیہی ہے یعنی گناہ تو نہیں ، مگر بچنا بہتر ہے ۔ نبی...
جواب: مسجد فجاء وقد وضعت ما في بطنها فأتى النبي صلى الله عليه وسلم فذكر له ما صنع فقال: بلغ الكتاب أجله“ترجمہ:حضرت ام کلثوم رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے...
دار الحرب میں جمعہ و عیدین پڑھنے کا حکم؟
جواب: مسجد میں نماز پڑھتے ہیں،اس مسجد کے امام وخطیب کے ہم مسلک اور ہم عقیدہ ہوجاتے ہیں اور کچھ عرصے بعد مسلمانوں کو مشرک کہنا شروع کردیتےہیں،تواس سے بڑھ کر ...
روزے کی حالت میں وضو و غسل کے دوران ناک میں پانی چڑھانے کا حکم
جواب: مسجد میں داخل ہونایا نماز پڑھنا بھی ناجائز وگناہ ہے ، بلکہ اس حالت میں پڑھی گئی تمام نمازوں کا ازسرِ نو اعادہ کرنا بھی فرض ہوگا ۔ تنبیہ:ماہ رمضان...
مسجد کا چندہ کاروبار میں لگانا کیسا؟
سوال: مسجد کے چندے کی رقم اگر مسجد کے اخراجات سے زیادہ ہوتواسے جائز کاروبار میں لگا کر مسجد کی آمدنی کا ذریعہ بنائیں ، تواس کے متعلق کیا حکمِ شرع ہے؟
سوال: میں نے مسجد میں کھڑے ہو کر اپنی زکوۃ کی رقم دعوت اسلامی والوں کو دی ، میں نے سنا ہے کہ مسجد میں اگر کوئی سائل سوال کرے تو اسے نہیں دے سکتے تو کیا میری زکوۃ ادا ہو گئی یا نہیں ؟
سوال: کچھ لوگ اپنی زندگی میں کسی نیک کام سے متعلق وصیت کر جاتے ہیں کہ ان کے مرنے کے بعد ان کا مال فلاں نیک کام مثلا : مسجد مدرسے ، دینی طالبِ علم یا کسی غریب یتیم کی مدد میں خرچ کر دیا جائے ، پوچھنا یہ ہے کہ کیا اسلام ہمیں اس چیز کی اجازت دیتا ہے کہ ہم اپنی زندگی میں ہی اپنے مال کے بارے میں کوئی وصیت کر جائیں کہ ہمارے فوت ہونے کے بعد ہمارا یہ مال کسی نیک کام میں یا صدقہ جاریہ کے طور پر خرچ کر دیا جائے ؟ اگر اسلام اس کی اجازت دیتا ہے، تو اس کی مقدار کیا ہے ؟ یعنی کس حد تک ہم اپنے مال سے وصیت کر سکتے ہیں ؟
سوال: کیا مسجد پر گنبد بنانا ضروری ہے؟ اور جس مسجد پر گنبد نہ ہو، اس میں نماز جمعہ یا دیگر نمازیں ادا کی جا سکتی ہیں یا نہیں؟