
سوال: نظر بد لگنے پر پڑھنے کی دعا
تشہد میں شہادت کی انگلی اٹھانے کا درست طریقہ کیا ہے؟
جواب: دعا، ولا يحركها، قال ابن جريج: وزاد عمرو بن دينار،قال:أخبرني عامر، عن أبيه، أنه رأى النبي صلى اللہ عليه وسلم يدعو كذلك“ترجمہ: حضرت سیدنا عبد اللہ ...
کیا کوئی بندہ اسباب اختیار کیے بغیر اللہ پاک سے مانگے تو اسے اسباب کے بغیر کچھ مل سکتا ہے ؟
جواب: دعا کرنے والے کو ظاہری اسباب اختیارکیے بغیربھی اس کی مراد عطا کردے لیکن شریعت مطہرہ کی تعلیم اور حکمت الہیہ کا تقاضا یہی ہے کہ دعامانگنے والا ،دعاک...
مصیبت زدہ کو دیکھ کر پڑھی جانے والی دعا کافر کو دیکھ کر پڑھنا
سوال: یہ جو دعا ہے :الحمد للہ الذی عافانی مماابتلاک بہ۔۔۔الخ ۔کسی کافر کو دیکھ کر پڑھنا کیسا؟
امام کے ساتھ ایک رکعت ملی ، تو باقی تین رکعتیں کیسے پڑھے ؟
جواب: طریقہ زیادہ راجح قول کے مطابق ہے ،ورنہ ایک اور طریقہ بھی ہے جو نیچے جزئیات میں مذکور ہے۔ اس کی تفصیل کچھ یوں ہے: مسبوق(جس کی امام کے ساتھ ایک یا چ...
تعزیت کیلئے آنے والے افراد کا دعا کرنا
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کسی شخص کا انتقال ہوجائے تو مرحوم کو دفنانے کے بعد لوگ تعزیت کے لیے اس کے گھر آتے ہیں ہر نئے فرد کے آنے پر ایک قاری صاحب کوئی سورت تلاوت کرتے ہیں اور اس کے بعد سب لوگ دعا کرتے ہیں یا پھر ایسا بھی ہوتا ہے کہ نئے فرد کے آنے پر صرف دعا کرتے ہیں اب مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ ایسا کرنا کیسا ہے ؟
نماز کی نیت زبان سے کرنے کا کیا حکم ہے؟ کیا یہ بدعت ہے ؟
جواب: طریقہ کار ہے یا مطلق اچھا طریقہ مراد ہے ۔ جہاں تک رہا اس کو بدعت کہنا، تو کتبِ احناف میں اس بات کی صراحت ہے کہ یہ بدعتِ حسنہ ہے ، بدعت اس لحاظ...
عورت کا ناک، کان چھدوانے میں ایک سے زیادہ سوراخ کروانا کیسا؟
سوال: عورت کا ناک اور کان چھدوانا، جائز ہے، سوال یہ ہے کہ جتنے سوراخ عام طور پر رائج ہیں، اس سے زائد کان یا ناک میں سوراخ کروانا ،جائز ہے؟مثلاً: ناک کی ایک جانب سوراخ ہو اور دوسری جانب چھدوانا یا ناک کے درمیان میں چھدوانا، جیسا کہ بعض جگہ یہ طریقہ رائج ہے، کیا یہ درست ہے؟
جواب: طریقہ اختیار کرنا اور غلط طریقہ چھوڑنا سب مسلمانوں پر لازم ہے ۔ فقہی اعتبارسے بروکر خریدار (Buyer)اور بیچنے والے (Seller)کے درمیان سودا (Deal)کر...
موٹاپا کم کرنے کے لیے (Bariatric surgery) کروانا کیسا؟
سوال: کچھ سالوں سے میڈیکل ترقی کے نتیجے میں (Bariatric surgery) کے ذریعے موٹاپے کو قابو کرنے کا طریقہ سامنے آیا ہے۔اِس کا دوسرا نام (Metabolic Surgery) بھی ہے۔اس سرجری کی تفصیلات یہ ہیں کہ جب موٹاپا مخصوص حد سے بڑھ جائے، یعنی کسی شخص کی بی ایم آئی(BMI) اوورویٹ (Overweight)ہو جائے اور موٹاپا اِتنا بڑھ جائے کہ وہ خود ایک بیماری کی شکل اختیار کر لے، نیز مختلف امراض مثلاً: بی پی، شوگر اور دیگر دل کے امراض لاحق ہو چکے ہوں یا لاحق ہونے کا قوی ترین اندیشہ ہو اور موٹاپا کم کرنے کے دیگر ذرائع مثلاً ورزش وغیرہ کارآمد ثابت نہ ہو رہے ہوں، تو اس صورت میں ڈاکٹرز اس سرجری کا مشورہ دیتے ہیں۔یہ سرجری لیپروسکوپک ٹیکنالوجی (Laparoscopic Technology) کے ذریعے کی جاتی ہے اور اس کے دو طریقے ہیں۔ ”Gastric Bypass Surgery“ اِس طریقہ میں کھانے کو براہِ راست معدے اور آنت کے ابتدائی حصے میں جانے سے روک دیا جاتا ہے، بلکہ بائی پاس کرتے ہوئے ڈائریکٹ معدے کے معمولی سے حصے سے گزر کر کھانا چھوٹی آنت کے درمیان میں داخل ہوتا ہے۔اس کے دو فائدے ہوتے ہیں۔ پہلا یہ کہ کھانے کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔ دوسرا فائدہ یہ ہے کہ کھانا مکمل ہضم نہیں ہوتا، جس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ مکمل ہضم ہونے کے نتیجے میں جن بیماریوں کے ہارمونز کو طاقت ملتی ہے، وہ ملنا بند ہو جاتی ہے اور بیماریوں کے اثرات میں کمی واقع ہوتی ہے۔ ” Sleeve Gastrectomy “ اِس طریقہ کار میں معدے کو کاٹ کر اِس کا سائز چھوٹا کیا جاتا ہے اور معدے کو سٹیپل کر دیا جاتا ہے، جس سے پیٹ جلدی بھرنے کا احساس ہوتا ہے اور خوراک کم ہو جاتی ہے، پھر اِس سرجری اور مزید طبی ہدایات کی بدولت چند مہینوں میں مریض کے وزن پر کافی اثر ظاہر ہوتا ہے۔ پاکستان اور بالخصوص مغربی ممالک میں اس سرجری کا کافی رجحان ہے۔ اس سرجری کی مختلف تھری ڈی ویڈیوز اور مریضوں کے تاثرات انٹر نیٹ پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اسلامی نقطہِ نظرسے یہ سرجری کروانا،جائز ہے؟ اس سرجری کی اردو تفصیلات کےلیے یہ آرٹیکل (https://www.nawaiwaqt.com.pk/08-Jan-2018/744409)مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔