
کمیشن ایجنٹ کا زائد قیمت پر چیز بیچنا
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کمیشن ایجنٹ کمپنی ریٹ سے زیادہ قیمت پر چیز بیچ کر اضافی رقم خود رکھ سکتا ہے؟
قرض میں دی ہوئی رقم واپس نہ مل رہی ہو تو زکوٰۃ لے سکتے ہیں؟
جواب: سونے کی نصاب ساڑھے سات تولے ہے، مگر اس شخص کو زکاۃ نہیں دے سکتے۔“(بھارِ شریعت، حصہ 5، جلد 1، صفحہ928، 929، مکتبۃ المدینہ، کراچی) ایسے شخص کو جب قر...
عمرہ کرنے والے کو مکہ مکرمہ میں روک دیا جائے تو اس کا شرعی حکم کیا ہے؟
جواب: قیمت دے کر اپنا وکیل مقرر کر دے اور وہ اس قیمت سے بکری خرید کر اس کی طرف سے حدود حرم میں ذبح کر دے۔ جب بکری ذبح ہو جائے گی ، تو اس کا احرام کھل جائے...
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں نے سنا ہے کہ عورتوں کے استعمالی زیورات پر زکوۃ نہیں،کیونکہ زیورات ان کی حاجت اصلیہ میں آتے ہیں،زکوۃ سونے چاندی پر تب ہوگی جب وہ ڈلی کی شکل میں ہوں یا استعمال میں نہ ہوں ، کیا یہ بات درست ہے؟
کرائے پر دی ہوئی دوکانیں،مکان گفٹ کرنے کا شرعی طریقہ؟
جواب: قیمت پر بیچ دے اور پھر چاہے تو اس کی قیمت معاف کر دے ۔ اس طرح وہ دوکانیں ، مکان کرائے داروں سے خالی کروائے بغیر بچوں کی ملک ہوجائیں گے ، کیونکہ بیع ( ...
اونٹ کی قربانی میں کتنے حصے ہوسکتے ہیں ؟
جواب: قیمت میں شرکت ہے، نہ کہ قربانی میں ،یعنی حقیقتاً اونٹ کی قربانی میں سات افراد ہی شریک تھے ،مگر اس کی قیمت دس افراد نے مل کر ادا کی جو ہمارے نزدیک بھی ...
کیا مرد تانبے (Copper) کی انگوٹھی پہن سکتا ہے؟؟
جواب: سونے کے مشابہ ہوتی ہے۔ “(مرقاۃ المفاتیح، باب الخاتم، ج 08، ص 276، مطبوعہ ملتان) تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے:” ولایتختّم الا بالفضّۃ لحصول...
آن لائن آرڈر پر مٹکے اور گملے تیار کر کے بیچنے کا حکم
سوال: اگر کوئی عورت گھر میں گملے اور مٹکوں پر ڈیزائن اور پینٹنگ کرکے online delivery کے ذریعہ بیچے، کبھی کھاد مٹی خرید کر اس میں پھول لگا کر گملے کو بیچے، گملے اور پینٹس اس کے پاس پہلے سے ہوں، لیکن تیار کرنے والی کچھ چیزیں آرڈر لینے کے بعد لینی پڑیں، جب کوئی آرڈر آئے تو قیمت وغیرہ پہلے سے طے کرلی جائے، پھر پروڈکٹ تیار کرکے بیچے، تو اس طرح سے کاروبار کرنا جائز ہے یا ناجائز؟
مسجد کے چندے سے کمیٹی ڈالنے کا حکم
سوال: کہ مسجد کی انتظامیہ نے مسجد کی توسیع و تعمیر کے لیے مسجدسے متصل ہی ایک پلاٹ خریدنے کے لیے کئی لوگوں سے چندہ کیا ،پلاٹ خریدنے کے بعد کچھ رقم کی ادئیگی باقی ہے، کوئی ایسے ذرائع نہیں ہیں اور نہ ہی کوئی فنڈ جمع ہے جس سے مسجد کے پلاٹ کی قیمت مکمل ادا کی جا سکے ۔پلاٹ کی بقیہ قیمت کی ادائیگی اور اس پلاٹ پر تعمیر کرنے کےلیے جو رقم کی حاجت ہے، اس کے متعلق مسجد کی کمیٹی کے افراد میں سے کسی نے مشورہ دیا کہ ایک کمیٹی ڈالی جائے اور پہلی کمیٹی مسجد کو مل جائے، اس میں مسجد کو ایڈوانس کوئی کمیٹی نہیں دینی پڑے گی، بلکہ پہلی بار ہی کمیٹی کی کل رقم مسجد کو مل جائے گی اور پہلی کمیٹی ملنے کے بعد بقیہ کمیٹیوں کی ادائیگی چندے کی مد سے ہر ماہ کر دی جائے گی ۔ اس طرح پلاٹ کی قیمت کی ادائیگی اور اس پر تعمیر کے لیے اخراجات کی رقم حاصل ہو جائے گی۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا اس طرح چندے سے کمیٹی ڈال سکتے ہیں یا نہیں؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔ نوٹ!سوال میں بیان کردہ کمیٹی کا طریقہ کار جب معلوم کیا، تو وہ درست تھا، جیسا کہ عام طور پر کمیٹی اس طرح ڈالی جاتی ہے کہ ہرمہینے کچھ افرادمقررہ مقدار میں پیسےجمع کرواتےہیں اور کسی ایک کا نام منتخب کرکے جمع شدہ پیسے اسے دے دیتےہیں ، یوں آگے پیچھے تمام افراد کوایک ایک کرکے اپنے جمع کروائےہوئے پیسے مل جاتےہیں۔