
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ان مسائل کے بارے میں کہ (1)ہمارے ہاں میراث میں بہنوں کو حصہ نہیں دیا جاتا بلکہ سارا مال بھائی ہی لے لیتے ہیں ، ایسا کرنا کیساہے؟ (2)اگر کسی کے ہاں بہنیں مطالبہ نہ کرتی ہوں اور نہ ہی بہنوں کو دینے کا رواج ہو ، تو کیا اس رسم و رواج پر عمل کیا جا سکتا ہے ؟ (3)اگر بہنیں اپنا حصہ معاف کر دیں اور بھائیوں کو کہہ دیں کہ ہم نے اپنا حصہ نہیں لینا ، تو کیا حکم ہے ؟ (4)اگر بہنیں اپنا حصہ بھائیوں کو ہبہ کرنا چاہیں ، تو کیا طریقہ کار ہے ؟ (5)اگر بہنیں بھائیوں کو ہبہ کردیں ، تو کیا اس ہبہ سے رجوع کر سکتی ہیں ؟
اسکول کی فالتو کاپی کتابوں اور عربی کے کاغذات کو بیچ دیا جائے یا جلا دیا جائے ؟
جواب: مسائل فقہ الگ کر کے بقیہ کو فروخت کیا جا سکتا ہے، ورنہ ان کاپیوں کتابوں کو کسی تھیلے وغیرہ میں بند کر کے گہرے دریا یا بیچ سمندر میں کوئی وزنی پتھر بان...
جواب: مسائل کی ضرورت پیش آئے،وہ مسائل کتابوں سے خود نکال سکتاہو۔ (۳)اس کا سلسلہ باتصالِ صحیح سرکار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک پہنچتا ہو۔(۴)فاسق معلن نہ ہو۔...
قبلہ کی طرف ٹانگیں پھیلانا،تُھوکناوغیرہ کیسا؟
جواب: مسائل سے جہالت عذر نہیں ہوتی، بلکہ حکم یہ ہے کہ شرعی مسائل سیکھے۔یادرہے!یہ احکام اس صورت میں ہیں کہ کوئی بداعتقادی نہ ہو، ورنہ معاذ اللہ کسی کا یہ اعت...
پہلی بار نفاس کی حالت ہو تو کتنے دن نماز نہیں پڑھنی چاہیے؟
جواب: مسائل میں ہے:”اگر چالیس دن مکمل خون نہ آیا بلکہ بچہ پیدا ہونے کے بعد فقط ایک گھنٹہ خون آیا یا فقط ایک دن آیا یا 39 دن آتا رہا ، تو جتنی دیر یا جتنے دن...
طلاق کے بعد جہیز، زیورات و دیگر سامان کی واپسی کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام طلاق کے بعددرپیش ہونے والےدرج ذیل مسائل کے بارے میں: (1)عورت کوجہیزمیں جوکچھ زیوراورسامان وغیرہ اپنے والدین کی طرف سے ملا،طلاق ہوجانے کے بعدان کاحقدارکون ہے؟ عورت کو ملےگایاسسرال والوں کو؟ (2)عورت کوجوزیورات شوہرکے والدین کی طرف سے ملے ، طلاق کے بعدان کاحقدارکون ہے؟ (3)شوہرکوساس وسُسرکی جانب سےجوچیزیں ملیں مثلاًبائیک،گھڑی،انگوٹھی اورگولڈوغیرہ،وہ واپس کی جائیں گی یانہیں؟ (4)عورت کے والدین نےعورت کی ساس کوسونے کاہارگفٹ کیا،کیاطلاق کے بعداس کی واپسی ہوگی یانہیں؟ سائل:زاہداحمدقریشی(کراچی)
جمعرات کے دن اہتمام کے ساتھ دعا کرنے کا شرعی حکم
جواب: مسائل میں فتاوی امام نسفی سے ہے:”إن أرواح المؤمنین یأتون فی کل لیلۃ الجمعۃ و یوم الجمعۃ فیقومون بفناء بیوتھم ثم ینادی کل واحد منھم بصوت حزین یا أھ...
کیا صبح دس بجے سے پہلے دوا پینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا؟
جواب: مسائل سیکھنا بھی فرض ہیں ورنہ بلا عذرِ شرعی ضروری مسائل سیکھنے میں کوتاہی کرنے کے سبب وہ گنہگار ہوگا۔ صبح صادق سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے پینے س...
شیئرز کی خرید و فروخت اور شیئرز کے کاروبار کی حیثیت
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کمپنیوں کے شیئرز دو طرح کے ہوتے ہیں: ایک وہ جن پر نفع و نقصان ہوتا ہے۔ دوم وہ جن پر فقط نفع ہو ، جس کو ہم سود کہتے ہیں ۔جناب عالی مندرجہ بالا دوسری قسم تو مکمل حرام ہے ، کیونکہ یہ سود ہے۔مگر میراآپ سے سوال یہ ہے کہ پہلی قسم جس میں شیئرز ہولڈر اپنے حصے کے شیئرز پر نفع بھی لے رہا ہے اور نقصان بھی برداشت کررہا ہے ، کیا وہ جائز نہیں؟ علماء و مفتیان کرام پہلی قسم یعنی نفع و نقصان والے شیئرز کو بھی حرام قرار دیتے ہیں اور اس کی دلیل یہ دی جاتی ہے کہ ہر کمپنی چونکہ قرضہ لیتی یا دیتی ہے ، تو اس قرضہ کے لینے ،دینے پر وہ سود کماتی یا دیتی ہے ، لہٰذا چونکہ کمپنی کی کمائی میں سود شامل ہوگیا ، لہٰذا اس کمپنی کے شیئرز خواہ وہ مساواتی ہوں ، وہ حرام ہیں۔علماء کرام کے اس موقف پر مجھ ناچیز اور کم علم رکھنے والے شخص کا سوال ہے : جیسے میں ایک سرکاری ملازم ہوں اور میری تنخواہ بھی سرکاری خزانے سے میرے بینک اکاؤنٹ میں آتی ہے ،توکیا آپ اس سرکاری تنخواہ و پنشن کو بھی حرام قرار دیں گے؟کیونکہ سرکار بھی تو دوسرے ملکوں اور بینکوں سےقرضہ لیتی اور خزانے سے پرائیویٹ بینکوں اور کمپنیوں کو قرضہ دیتی ہے۔اگر سرکاری تنخواہ و پنشن حرام ہے ، تو بڑے بڑے علماء ومفتیان کرام بھی تو سرکارسے تنخواہ و پنشن لیتے ہیں ،تو کیا وہ بھی حرام کمارہے ہیں؟ میرا سوال آپ سے مندرجہ بالا سوالات و حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ہے کہ مساواتی شیئرز جائز ہیں یا نہیں؟
میت کو دفنانے کے بجائے زمین پر کمرہ بنا کر اس میں رکھنا کیسا؟
جواب: مسائل الدفن. وهو فرض كفاية إن أمكن إجماعا واحترز بالإمكان عما إذا لم يمكن كما لو مات في سفينة كما يأتي. ومفاده أنه لا يجزئ دفنه على وجه الأرض ببناء عل...