
دو سجدوں کے درمیان کتنی دیر بیٹھنا ضروری ہے؟
جواب: سجدہ کرو یہاں تک کہ سجدے میں اطمینان ہوجائے ،پھر سجدے سے سراٹھاؤ یہاں تک پیٹھ سیدھی ہوجائے اوراطمینان سے بیٹھ جاؤ،پھر سجدہ کرو یہاں تک کہ اطمینان حاصل...
سری نماز میں امام نے اونچی قراءت شروع کر دی تو نماز کا حکم ہے؟
جواب: سجدہ سہو واجب ہوجاتا ہے،اور اگر اس سے کم پڑھے تو سجدہ سہو واجب نہیں ہوتا۔ لہذا اگر امام نے سری نماز میں بھول کر صرف”اَلْحَمْدُ“ہی جہر کے ساتھ پڑھا تھا...
سوال: ہم جو صلاۃ و سلام وغیرہ پڑھتے ہیں ، تو اس میں لفظ یا ، کا استعمال کرتے ہیں ، تو مجھے معلوم یہ کرنا ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد حضوراقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو لفظ( یا )کے ذریعے پکارنا ، اس پر کیا کوئی دلیل ہے ، ایک دوست مجھ سے دلیل مانگ رہا ہے ۔
سورۃ الفاتحہ سے پہلے بھولے سے سورۃ الاخلاص کی دو آیات پڑھ لینے سے نماز کا کیا حکم ہوگا؟
جواب: سجدہ سہو واجب ہو جاتا ہے، کیونکہ سورۃ فاتحہ کا سورت سے پہلےہونا واجباتِ نماز میں سے ہے اور واجباتِ نماز میں سے کسی بھی واجب کو بھولے سے چھوڑنے پر سجد...
اورادو وظائف میں مصروف شخص کو سلام کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ ہم مسجد میں بیٹھ کر وظائف پڑھ رہے ہوتے ہیں یا ذکر کررہے ہوتے ہیں تو کوئی آکر سلام کرتا ہے ، کیا ہم پر اس کے سلام کا جواب دینا واجب ہوتا ہے؟ سائل : حافظ ارسلان(محمد علی سوسائٹی کراچی)
مسافر جان بوجھ کر قصر نہ کرے تو گنہگار ہوگا اور نماز بھی واجب الاعادہ ہوگی
جواب: سہواً یعنی بھولے سے واجب چھوڑنے کی صورت میں گناہ ،تو نہیں ہوتا، البتہ سجدۂ سہو واجب ہوتا ہے، لہٰذا مسافر اگر نماز میں عمداً قصر نہ کرے،پوری پڑھے، تو ا...
نماز عصر مغرب سے بیس منٹ پہلے (مکروہ وقت میں ) پڑھی تو کیا حکم ہے ؟
جواب: سجدہ کے کہ جس کی تلاوت انہی اوقات میں کی ۔ ( الینابیع فی معرفۃ الاصول والتفاریع،کتاب الصلوۃ،باب الاوقات التی تکرہ فیھاالصلوۃ،ص46،مخطوطہ) امام یو...
مسافر امام کے پیچھے مقیم مقتدی کی نماز کا طریقہ
جواب: سجدہ سے فارغ ہو کر التحیات پڑھے کہ یہ اس کی دوسری رکعت ہوئی، پھر کھڑا ہو کر ایک رکعت اور ویسی ہی بلاقراءت پڑھے اور پھر التحیات کے لیے بیٹھے کہ یہ رکعت...
سجدے میں جانے کے طریقہ سے متعلق تحقیق
سوال: سنن ابی داؤد میں حدیث ہے:” وعن أبي هريرة رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إذا سجد أحدكم فلا يبرك كما يبرك البعير وليضع يديه قبل ركبتيه“ رواه أبو داود“ ترجمہ:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی سجدہ کرے تو اونٹ کی طرح نہ بیٹھے، چاہیےکہ اپنے ہاتھ گھٹنوں سے پہلے رکھے۔“ اس حدیث کو ابو داؤد نے روایت کیا۔ اس حدیث کے متعلق کیا حکم ہے؟
رکوع اور سجدے میں قرآن کی آیت پڑھنے کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بہارِ شریعت میں سجدۂ سہو کے بیان میں لکھا ہے:”رکوع و سجود و قعدہ میں قرآن پڑھا ، تو سجدہ واجب ہے“لیکن اس میں یہ وضاحت نہیں ہے کہ کتنی مقدار میں قرآن پڑھنا سجدہ سہو واجب کرتا ہے، میں نے بھی دیگر کتبِ فقہ میں تلاش کیا ،لیکن مقدار کی وضاحت نہیں ملی، اس حوالے سے شرعی رہنمائی فرمادیجیے کہ کتنی مقدار میں قرآن پڑھنے سے سجدۂ سہو واجب ہوگا۔