
سوال: ایک لڑکی بغیر محرم کے شرعی سفر نہیں کرسکتی لیکن سنا ہے کہ اگر اس کا محرم اسے ایئرپورٹ تک چھوڑدے اور دوسرے ملک میں اس کے والدین اسے ایئرپورٹ سے لے لیں اور وہ سفر بھی بس تین سے چار گھنٹے کا ہے، تو اس میں حرج نہیں۔ کیا یہ بات درست ہے؟
صاحبِ نصاب بیوہ کی زکوٰۃ کی رقم سے مدد کرنا کیسا؟
جواب: شرعی فقیر)ہونے کے لئے ضروری ہے کہ وہ شخص ہاشمی یاسیدنہ ہو، اور نصاب کا مالک بھی نہ ہو یعنی قرض اور حاجت اصلیہ میں مشغول تمام اموال کو نکال کر اس کی مل...
پرانے نوٹوں کے بدلے نئے نوٹ خریدنا کیسا؟
جواب: شرعی اور مجلس شرعی بریلی شریف کا طے شدہ فیصلہ بھی یہی ہے، لہذا مطلقا کرنسی نوٹ چاہے ایک ملک کے ہوں یا جدا جدا ،ایک ہی جنس ہوتے ہیں۔نیز کرنسی نوٹ قدَری...
سوال: ایک اسلامی بہن بے پردگی کرتی تھی ، اجنبی مَردوں کے سامنے بال ، گلا ، کلائیاں وغیرہ کھلی رہتی تھیں ، اس نے منت مانی کہ اگر میرا فلاں کام ہوگیا تو میں اللہ کی رضا کیلئے شرعی پردہ کروں گی۔ اس کا وہ کام بھی ہوچکا ہے ، پوچھنا یہ ہے کہ کیا یہ منت شرعی منت ہے یا نہیں؟
شرعی عذرکی حالت میں کیا عورت قرآن سن سکتی ہے؟
سوال: کیا عورت شرعی عذر کے دنوں میں قرآن مجید کی تلاوت سن سکتی ہے؟
جس عورت کو سترہ سال کی عمر میں پہلی بار حیض آیا وہ قضا نمازوں کا حساب کس طرح کرے گی؟
جواب: شرعی نماز قضا کردینا سخت گناہ ہے ،لہٰذا قضا نماز پڑھنے کے ساتھ ساتھ لازم ہے کہ سچے دل سے اللہ کریم کی بارگاہ میں توبہ بھی کرے۔ بالغ ہونا نماز فرض ...
شرعی فقیر زکوٰۃ کی رقم سید کو دے، تو کیا سید اس رقم کو استعمال کرسکتا ہے؟
سوال: اگر زکوٰۃ کی رقم کسی شرعی فقیر کو دے دی جائے، پھر وہ شرعی فقیر اس زکوٰۃ کی رقم میں سے کچھ رقم کسی سید کو دے، تو کیا سید کا اس زکوٰۃ کی رقم کو استعمال کرنا شرعاً جائز ہوگا؟؟ رہنمائی فرمادیں۔
اجنبی مرد و عورت کا مصافحہ کرنا کیسا؟
جواب: شرعیہ کی پابندی کرے اور خدا کی مقرر کردہ حدود کی رعایت رکھے ،تو اللہ تعالیٰ ضرور اُس کے لیے راہیں کھولتا اور معاشی اعتبار سے اُس پر وہاں سے رزق کے د...
دل آزاری کے بدلے دل آزاری کر سکتے ہیں؟
جواب: شرعی سزاؤں(قصاص، حدود و تعزیرات) کو نافذ کرنے کا حق صرف حاکمِ اسلام یا اس کے نائب کو ہے،ان کے علاوہ کسی کو ان سزاؤں کے نافذ کرنے کا اختیار نہیں۔ثانیاً...
جس ریسٹورنٹ میں حلال و حرام کھانے ہوں ،اس کے آرڈر بُک کرنا کیسا؟
سوال: ہمارے کام کی نوعیت یہ ہے کہ ہم یورپ میں موجود ہوٹل، ریسٹورنٹ اور پیزا برگر والوں سے رابطہ کرتے ہیں اور انہیں آفر کرتے ہیں کہ آپ کے ریسٹورنٹ سے جو بھی کسٹمر آرڈر دیکر کھانا منگوانا چاہے، ان کی کالز ہم ریسیو کریں گے، کال ریسیو کر کے ان کا آرڈر وصول کرنا، پھر کسٹمر کا نام، فون نمبر، ایڈریس اور دیگر ضروری معلومات لے کر ہم آپ کو بھیج دیں گے، آپ اس کے آرڈر کے مطابق کھانا تیار کر کے وہاں سے ڈیلیور کر دیں، یوں آپ کی کالز سننے اور کسٹمر سے بات کرنے کی سر دردی ختم ہو جائے گی، بس ہماری جانب سے آپ کو مکمل تفصیل کےساتھ آرڈر وصول ہو گااور آپ کا کام آسان ہو جائے گا، پھر اس کام کے بدلے ہم ان سے یومیہ یا ماہانہ اجرت مقرر کر لیتے ہیں کہ اتنے گھنٹے ہمارے افراد آپ کے ریسٹورنٹس میں آنے والی کالز سننے کے لیے تیار رہیں گے، پھر اس وقت میں کالز آئیں یا نہ آئیں، بہر حال ہر روز کی جداگانہ یا پھر ماہانہ اتنی اجرت دینی ہو گی، تو اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ نوٹ: سائل کی مزید وضاحت کے مطابق آرڈر وصول کرنے کا طریقہ کار یہ ہو گاکہ اگر کوئی کسٹمر آرڈر کرنا چاہے، تو اپنے ملک میں وہ لوکل کال ہی کرے گا، لیکن نیٹ کے ذریعے اس کی کال ہمیں پاکستان میں موصول ہو گی، یہاں کال ریسیو کر کے اس کے آرڈر کی تفصیل لکھیں گے، مثلاً: پیزا ہے، تو کن چیزوں پر مشتمل ہونا چاہئے، وغیرہ وغیرہ، پھر دیگر ضروری معلومات لے کر کمپیوٹر میں درج کر کے پرنٹ کے آپشن پر کلک کریں گے، تو بذریعہ سافٹ وئیر یورپ میں اس ریسٹورنٹ کے متعلقہ اسٹاف کے پاس وہ آرڈر پرنٹ آؤٹ ہو جائے گا، پھر ریسٹورنٹ اسٹاف مطلوبہ چیز تیار کر کے وہیں سے کسٹمر کو ڈیلیور کر دے گا۔ نیز چونکہ ہمارا کام یورپ کے ریسٹورنٹس میں ہی ہوتا ہے اور ہم فقط وہیں کے آرڈر لیتے ہیں ، تو وہاں ریسٹورنٹس میں حرام چیزیں مثلاً:خنزیر کا گوشت اور شراب وغیرہ بھی ہوتی ہیں، تو جب ان کا آرڈر آئے گا، تو ہمیں ان کا آرڈر بھی لے کر بھیجنا پڑے گا۔