
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
ایک لڑکی بغیر محرم کے شرعی سفر نہیں کرسکتی لیکن سنا ہے کہ اگر اس کا محرم اسے ایئرپورٹ تک چھوڑدے اور دوسرے ملک میں اس کے والدین اسے ایئرپورٹ سے لے لیں اور وہ سفر بھی بس تین سے چار گھنٹے کا ہے، تو اس میں حرج نہیں۔ کیا یہ بات درست ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
شرعاً عورت کا سفر شرعی محرم کے ساتھ ہونا ضروری ہے، عورت کا محرم کے بغیرسفر شرعی کرنا، جائز نہیں، فقط اسٹاپ یا ائیرپورٹ تک محرم ساتھ رہے اور دوسری جگہ کے اسٹاپ یا ائیر پورٹ سے کوئی اور محرم لے لے جبکہ درمیان میں شرعی مسافت عورت اکیلے طے کرے، ایسا کرنا بھی جائز نہیں کہ اس صورت میں بھی سفر شرعی بغیر محرم کے ہی کرنا پایا جائے گا جو کہ حرام و گناہ ہے۔
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا فرحان احمد عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: Web-2111
تاریخ اجراء: 03 رجب المرجب 1446 ھ / 04 جنوری 2025 ء