
سر کے بالوں کے بارے میں شرعی حکم |
مجیب:مفتی فضیل صاحب مدظلہ العالی |
تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ فروری 2017ء |
دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت |
(دعوت اسلامی) |
سوال |
کیا خواتین سر کے بال کٹوا کر چھوٹے کروا سکتی ہیں؟ سائل :فرحان(سولجر بازار،کراچی) |
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ |
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ |
عورتوں کو اپنے سر کے بال اس قدر چھوٹے کروانا کہ جس سے مردوں سے مشابہت ہو ناجائز وحرام ہے اسی طرح فاسقہ عورتوں کی طرح بطور فیشن بال کٹوانا بھی منع ہے، ہاں بال بہت لمبے ہوجا نے کی صورت میں اس قدر کا ٹ لینا کہ جس سے مردوں کے ساتھ مشابہت نہ ہو ، جس طرح عموماً کنارے کاٹ کر برابر کئے جاتے ہیں یہ جا ئز ہے۔ |
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم |