
قرآن پاک پڑھنے کی منت ماننا، کیا شرعی منت ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہندہ نے قرآن پاک پڑھنے کی منت مانی تو کیا یہ شرعی منت ہے؟ اس منت کو پورا نہ کرنے پر کیا ہندہ گنہگار ہوگی؟؟ رہنمائی فرمادیں۔
جمعہ کے بعد کی چار سنتیں مؤکدہ ہیں یا غیر مؤکدہ ؟
جواب: قرآن پبلی کیشنز ) اگر یہ اعتراض کیا جائے کہ امام نووی رحمۃ اللہ علیہ نے جمعہ کے بعد پڑھی جانے والی سنتوں کا مستحب ہونا ارشاد فرمایا، جیساکہ ارشا...
تکبیر تحریمہ ،قراءت اور تلبیہ غیرِ عربی میں پڑھنا
جواب: قرآنی پڑھنے پر قادر نہیں،اگر وہ کسی دوسری زبان میں تکبیر تحریمہ کہے یا قراءت کرے،تو اُس کی نماز بلاکراہت درست ہوجائے گی۔ تکبیرِ تحریمہ درست ہونے ک...
قرآن پاک کو تصاویر والے اخبار کے ساتھ دفن کرنا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ قرآن پاک کواخبارات کے ساتھ دفن کر سکتے ہیں جبکہ اخبارات پر بے پردہ عورتوں کی تصاویر اور جوتوں کی تصاویر بھی ہوتی ہیں اور ایک ساتھ دفن کرنے میں اخبارات قرآن پاک کے اوپر بھی آ سکتیں ہیں ؟ سائل :علی احمد نظامی(منڈی بہاؤالدین)
فرشتے قرآن کریم کی تلاوت کرسکتے ہیں یانہیں ؟
سوال: کیا فرشتے بھی قرآن کریم کی تلاوت کر سکتے ہیں؟
نماز کی نیت زبان سے کرنے کا کیا حکم ہے؟ کیا یہ بدعت ہے ؟
جواب: سنت بھی کہا گیا ہے،لیکن اس سے مراد مشائخ کی سنت یعنی ان کا طریقہ کار ہے یا مطلق اچھا طریقہ مراد ہے ۔ جہاں تک رہا اس کو بدعت کہنا، تو کتبِ اح...
سوال: ولیمہ کی حیثیت کیا ہےواجب یا سنت ؟اور یہ کب کرنا چاہیے؟اور یہ کہ بعد رخصتی اگر ابھی ہمبستری نہ ہوئی ہو، تو ولیمہ ہو سکتا ہے یا نہیں؟
تیز رفتار سے قرآن پاک پڑھنا کیسا ؟
سوال: قراء حضرات نے قراءت کے جو تین درجے (ترتیل ، تدویر ، حدر) مقرر کیے ہیں ، اس میں اگر کوئی آخری حد یعنی حدر سے بھی زیادہ تیزی سے قرآن پاک پڑھے ، تو اس کا کیا حکم ہے ؟
لڑکیوں کو قرانِ پاک حفظ کروانا کیسا
سوال: لڑکیوں کو قرآنِ پاک حفظ کروانے کا کیا حکم ہے؟
حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا کا فرعون کے ساتھ نکاح قرآنی آیت کے خلاف ہے؟
سوال: کیا فرماتے علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ قرآن پاک میں ارشاد ہوتا ہے:"اَلْخَبِیْثٰتُ لِلْخَبِیْثِیْنَ وَ الْخَبِیْثُوْنَ لِلْخَبِیْثٰتِۚ- وَ الطَّیِّبٰتُ لِلطَّیِّبِیْنَ وَ الطَّیِّبُوْنَ لِلطَّیِّبٰتِۚ-"ترجمہ کنز الایمان: گندیاں گندوں کے لیے اور گندے گندیوں کے لیے اور ستھریاں ستھروں کے لیے اور ستھرے ستھریوں کے لیے۔ (پارہ 18، سورہ نور، آیت 26) اس آیت مبارکہ سے بظاہر یہ بات پتہ چلتی ہے کہ گندی بد کردار عورت نیک صالح آدمی کی بیوی نہیں ہوسکتی، اسی طرح بدکردار گندہ شخص کسی صالحہ عورت کا شوہر نہیں ہوسکتا، مگر ہم اپنے اردگرد کئی ایسے نکاح دیکھتے ہیں جس میں معاملہ اس کے برعکس ہوتا ہے کہ یا تو عورت بظاہر صالحہ متقیہ ہوتی ہے مگر اس کا شوہر بدکردار ہوتا ہے، اسی طرح بعض اوقات مرد نیک صالح ہوتا ہے مگر اس کی عورت کا کردار اچھا نہیں ہوتا۔ اسی طرح اس آیت مبارکہ کے تناظر میں کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ فرعون کی بیوی حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا تھیں، جو کہ نیک صالحہ خاتون تھیں، جبکہ فرعون ایسا نہیں تھا۔ لہذا اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں کہ آیت مبارکہ کا مطلب و مفہوم کیا ہے؟ نیز لوگوں کا اپنی طرف سے قرآنی آیات کا معنی و مفہوم نکالنا کیسا؟