
بہن کو وراثت نہ دینااور کیا عورت اپنےحصے سے عمرہ کر سکتی ہے ؟
جواب: مال پر قبضہ کر لینا،سخت ناجائز،حرام اور کبیرہ گناہ ہے،قرآن و حدیث میں اس پر سخت وعیدات بیان کی گئی ہیں ۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین کے مطابق جو ...
دراز ایپ پر ریویو بڑھانے کے لیے پروڈکٹ رینکنگ کروانے کا حکم؟
جواب: مال لینا طے کیا جا رہا ہے اور مال کے بدلے اپنے منافع دینا اجارہ ہے، مگر یہاں جس کام پر اجارہ ہو رہا ہے، وہ جھوٹ اور دھوکا پر مشتمل ہے ،اس لیے یہ اج...
کیا انسانوں کی طرح جنات پر بھی زکاۃ واجب ہوتی ہے
جواب: مالکِ نصاب ہوں ،تو زکاۃ بھی واجب ہے ،حج ،رمضان کے روزے اور دیگر واجبات بھی ان پر لازم ہیں اور شریعت کی ہر حرام چیز ان پر بھی حرام ہے۔ (تفسیر روح المعا...
مصنوعی انداز کی ڈیجیٹل(Digital) مارکیٹنگ میں حصہ لینے والوں کا شرعی حکم
جواب: مالک کو واپس کرے ۔ دوسرے افراد کو کمپنی کا ممبر بنانے پر جو کمیشن(Commission) رکھا گیا ہے،ایک تو ان کاموں پر کمیشن دینا ’’کمیشن‘‘ کے شرعی اصولوں ک...
کرکٹ ٹیموں سے انٹری فیس لے کر ٹورنامنٹ کروانے اور انعام دینے کا حکم
جواب: مال جیت جائے گی اور ہارنے کی صورت میں اپنے مال سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے گی،اور یہی معنی جوئے میں پایا جاتا ہے،لہٰذا مذکورہ ٹورنامنٹ میں شرکت جوا کھیلن...
ٹیچر یا ملازم کا ڈیوٹی ٹائم کم دینا اور سیلری مکمل لینا کیسا؟
سوال: دینی مدارس میں پڑھانے والے اگر بلا وجہ چھٹی کریں، یا بلا وجہ طلبہ کو نہ پڑھائیں، تو کیا ان کے لیے مکمل تنخواہ لینا جائز ہوگا؟ اور یہ مال حلال ہوگا یا نہیں؟ اسی طرح غیر مسلموں کے بینکوں اور غیر مسلموں کے ہاسپیٹل میں جو مسلمان اجیر خاص ہوتے ہیں، اگر یہ ڈیوٹی کے وقت میں اپنا ذاتی کام کریں، یا گھرآجائیں،تو کیا ان کا مکمل تنخواہ لینا جائز ہوگا اور یہ مال ان کے لیے حلال ہوگا یا نہیں؟
اللہ کی راہ میں صدقہ دینے سے مال بڑھتا ہے، یہ بڑھنا دنیا میں ہوگا یا آخرت میں ؟
سوال: اللہ کی راہ میں صدقہ دینے سے مال بڑھتا ہے، یہ حکم آخرت کے اجر کے لحاظ سے ہے یا دنیا میں بھی مال میں اضافہ ہو گا؟ اگر کوئی شخص سارا مال ہی اللہ کی راہ میں دے اور اپنے پاس کچھ نہ چھوڑے تو اس کا مال کیسے بڑھے گا؟
انسانی بالوں کی خرید و فروخت کا حکم
جواب: مال نہیں، کہ اِس کی خریدوفروخت ہو، لہٰذا جب بال شرعی نقطہ نظر سے مال نہیں، تو اِس کی بیع بھی شرعاً ”باطِل“ہے۔ اگر کسی مرد وعورت نے بال بیچ کر رقم ...
دِہاڑی پر کام کرنا اور گھنٹے معین نہ کرنا ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس بارے میں کہ منڈی میں صبح چار بجے سے لے کر گیارہ بجے تک کام ہوتا ہے۔زید نے نے اپنے مال کی بابت عمروسے کہا کہ میں تمہیں دیہاڑی پانچ سو روپے دوں گا،آپ میرا یہ مال بیچ دو۔ اب وہ مال بکے یانہ بکے یہ نفع و نقصان مالک(زید) کا ہی ہو گا،الغرض زید نے یہ نہیں کہا کہ چار سے دس یا چار سے گیارہ بجے تک مال بیچنا ہے،بلکہ صرف یہ کہا کہ تمہیں دیہاڑی پانچ سو روپے دوں گا اور آپ نے میرا یہ مال بیچنا ہے اور دیہاڑی کے بارے میں معروف یہی ہے کہ منڈی کا ٹائم چار بجے سے لے کر دس، گیارہ بجے تک ہوتا ہے۔پوچھنا یہ ہے کہ اس اجارے میں گھنٹے وغیرہ متعین نہیں کیے کہ کب سے کب تک کا اجارہ ہے، تو اس طرح گھنٹے مقرر کیے بغیر اجارہ کرنے میں کوئی حرج تو نہیں ہے؟