
مفلحہ اور عائشہ نام رکھنا کیسا؟
مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی
کسی ولی کے نام کی نذر ماننا کیسا ؟
جواب: محمدیۃ ،الخلق الثامن والاربعون ،جلد 2 ،صفحہ 151 ، مکتبہ نوریہ رضویہ ، فیصل آباد ) حضرت مولانا شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ(سالِ وفات ...
والدین، بیوی بچوں وغیرہ ( غیراللہ ) کی قسم کھانے کا حکم؟
مجیب: مفتی محمد قاسم عطاری
فلیٹوں کی بکنگ پرپیش آنے والے جدید مسائل
مفتی: ابومحمدمفتی علی اصغرعطاری مدنی
حورِ عدن فاطمہ نام رکھنا کیسا؟ عدن فاطمہ کا مطلب
مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی
سوال: بچی کا نام کسوہ رکھنا کیسا ۔؟ رہنمائی فرمادیں ۔
پریمئیم پرائز بانڈ (Premium Prize Bond )کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومُفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ میں کہ حال ہی میں پریمئیم پرائز بانڈ (Premium Prize Bond ) کے نام سے ایک نیا بانڈ جاری کیا گیا ہے جس میں ششماہی بنیاد پر نفع بھی ملے گا اور ہر تین مہینے بعد بذریعہ قرعہ اندازی حاملانِ بانڈ (جن کے پاس پرائز بانڈ ہو ان) میں سے کچھ افراد کو مختلف انعامی رقم بھی دی جائے گی جس طرح کہ عام پرائز بانڈ میں دی جاتی ہے۔ البتہ پریمئیم پرائز بانڈ سے متعلق آفیشل ویب سائٹ:savings.gov.pk پر اس بانڈ سے متعلق جو اشتہار آویزاں ہے اس میں مزید کچھ باتوں کی صراحت ہے۔ (1)Issued in the name of investor with direct crediting facility of Prize money and Profit into Investor's Bank Account. ترجمہ:یہ بانڈ انویسٹر کے نام پر جاری ہوگا اور نفع اور انعام ڈائریکٹ (Direct) اس کے بینک اکاؤنٹ میں ڈالا جائے گا۔ (2)No Risk of Loss/Theft/Burnt. ترجمہ:اس بانڈ کے گم ہونے، چوری ہونے یا جل جانے پر بھی کوئی خطرہ نہیں ہے۔ یعنی انویسٹر کو نقصان نہ ہوگا بلکہ وہ اس کا متبادل حاصل کرسکے گا۔ اب سوال یہ ہے کہ اس بانڈ کا خریدنا، بیچنا کیسا ہے؟ اور اس پر حاصل ہونے والاششماہی نفع (Six Monthly Profit) اور ہر 3مہینے بعد بذریعہ قرعہ اندازی جو انعامات نکلیں گے ان کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ کیا وہ جائز وحلال ہیں؟
جواب: محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ”بچہ کا اچھا نام رکھا جائے۔ ہندوستان میں بہت لوگوں کے ایسے نام ہیں ، جن کے کچھ معنی نہیں یا اون کے برے...
جواب: محمد رکھنا چاہیے اور پکارنے کے لیے انبیائے کِرام علیہم السلام یا صحابہ و اولیا رحمۃ اللہ علیہم کے ناموں کی نسبت سے کوئی نام رکھ لینا چاہیے اور بچیوں ک...
وراثت میں ملنے والی زمین کی وجہ سے قربانی لازم ہوگی یا نہیں ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے ہاں جب کسی کا والد فوت ہو جائے اور وراثت میں ایسی زمین چھوڑے جو اس نے اپنی اولاد کے نام نہ کی ہو ، تو ورثا اس زمین کو مل کر استعمال کرتے اور اسی کی فصل کھاتے ہیں ، جبکہ ان کی گزر بسر اس زمین پر منحصر نہیں ہوتی بلکہ ان کا ذریعۂ آمدنی اس کے علاوہ ہوتا ہے ، لیکن وہ قربانی نہیں کرتے اور کہتے ہیں کہ والد صاحب نے زمین ہمارے نام نہیں کی تھی ، اس لیے ہم صاحبِ نصاب نہیں ہیں اور ہم پر قربانی لازم نہیں ہے ۔ سوال یہ ہے کہ اگر ان کی گزر اوقات اس زمین پر منحصر نہ ہو اور ان کے پاس اس زمین کے علاوہ ساڑھے سات تولے سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی مالیت کے برابر حاجتِ اصلیہ سے زائد مال بھی نہ ہو ، لیکن ان کا اس زمین میں بننے والا حصہ ان کی حاجتِ اصلیہ سے زائد اور ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہو ،تو اس زمین کی وجہ سے ان پر قربانی لازم ہو گی یا نہیں ؟