
مسجد کے چندے سے کمیٹی ڈالنے کا حکم
سوال: کہ مسجد کی انتظامیہ نے مسجد کی توسیع و تعمیر کے لیے مسجدسے متصل ہی ایک پلاٹ خریدنے کے لیے کئی لوگوں سے چندہ کیا ،پلاٹ خریدنے کے بعد کچھ رقم کی ادئیگی باقی ہے، کوئی ایسے ذرائع نہیں ہیں اور نہ ہی کوئی فنڈ جمع ہے جس سے مسجد کے پلاٹ کی قیمت مکمل ادا کی جا سکے ۔پلاٹ کی بقیہ قیمت کی ادائیگی اور اس پلاٹ پر تعمیر کرنے کےلیے جو رقم کی حاجت ہے، اس کے متعلق مسجد کی کمیٹی کے افراد میں سے کسی نے مشورہ دیا کہ ایک کمیٹی ڈالی جائے اور پہلی کمیٹی مسجد کو مل جائے، اس میں مسجد کو ایڈوانس کوئی کمیٹی نہیں دینی پڑے گی، بلکہ پہلی بار ہی کمیٹی کی کل رقم مسجد کو مل جائے گی اور پہلی کمیٹی ملنے کے بعد بقیہ کمیٹیوں کی ادائیگی چندے کی مد سے ہر ماہ کر دی جائے گی ۔ اس طرح پلاٹ کی قیمت کی ادائیگی اور اس پر تعمیر کے لیے اخراجات کی رقم حاصل ہو جائے گی۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا اس طرح چندے سے کمیٹی ڈال سکتے ہیں یا نہیں؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔ نوٹ!سوال میں بیان کردہ کمیٹی کا طریقہ کار جب معلوم کیا، تو وہ درست تھا، جیسا کہ عام طور پر کمیٹی اس طرح ڈالی جاتی ہے کہ ہرمہینے کچھ افرادمقررہ مقدار میں پیسےجمع کرواتےہیں اور کسی ایک کا نام منتخب کرکے جمع شدہ پیسے اسے دے دیتےہیں ، یوں آگے پیچھے تمام افراد کوایک ایک کرکے اپنے جمع کروائےہوئے پیسے مل جاتےہیں۔
سوال: عورت کے لیے نماز جمعہ کا کیا حکم ہے؟
غسلِ جنابت و غسلِ جمعہ کا طریقہ
سوال: غسل جنابت اور جمعہ کے لئے غسل کرنے میں کوئی فرق ہے؟
اچھی کوالٹی والے چاول ، نارمل کوالٹی والے چاولوں کے بدلے بیچنا
سوال: چاول کی فصل اُگانے کے لیے اچھی کوالٹی کا بیج استعمال کیا جاتا ہے۔کئی دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ زمیندار کے پاس نارمل چاول تو ہوتے ہیں،لیکن بیج کے لیے نہیں ہوتے،تو وہ کسی دوسرے زمیندار یا دُکاندار سے کہتا ہے کہ آپ مجھ سے نارمل چاول لے لیں اور مجھے بیج کے لیے اچھی کوالٹی کے چاول دے دیں،پھر وہ دونوں کمی بیشی کے ساتھ چاولوں کا تبادلہ کر لیتے ہیں،مثلاً: اگر اچھی کوالٹی کے چاول ایک من (40 کلو)ہوں،تو اس کے مقابلہ میں نارمل کوالٹی والے چاول ڈیڑھ من(60کلو)دینے پڑتے ہیں۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا یہ طریقہ شرعاً درست ہے یا نہیں ؟اگر درست نہیں،تو اس کی جائز صورت کیا ہو سکتی ہے،کیونکہ زمینداروں میں یہ طریقہ کافی رائج ہے اور انہیں اس کی حاجت بھی ہوتی ہے؟
نماز عشاء اور تراویح کی جماعت مسجد کے قریب گھر میں کروانا کیسا؟
سوال: میرے چاچو کا گھر اہلسنت و جماعت بریلوی مسجد سے تقریبا دو منٹ کی مسافت پر واقع ہے،ان کا بڑا بیٹا حافظ ہے،وہ اپنے گھر پر ہی رشتے داروں اور دوستوں کے ساتھ نمازِ تراویح کا اہتمام کرنا چاہتے ہیں تاکہ بچے کا حفظِ قرآن مضبوط رہے،جس کا طریقہ یہ ہوگا کہ نمازِ عشاء کی جماعت گھر پر ادا کر کے نمازِ تراویح شروع کر دی جائے گی،جبکہ مسجد میں بھی باقاعدہ نمازِ تراویح کا اہتمام کیا جاتا ہے۔کیا یہ طریقہ شرعا درست ہے؟یا جو جائز طریقہ ہے،وہ بتا دیں۔
کیا موت کے بعد مسلمان کی روح اپنے گھر میں آتی ہیں ؟
جواب: جمعہ کی رات،روزِ جمعہ، یومِ عاشوراء، شبِ برا ت کو گھر کا چکر لگاتی ہے۔ تاہم خاص مرنے کے تیسرے دن روح کی گھر آمد کے بارے میں کتبِ فقہ میں تصری...
جس دکاندار نے جمعہ کی نماز نہ پڑھی ہو اس سے خریداری کرنا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص کاجمعہ کی نماز پڑھ کر اس سے خریدناکیسا جس نے ابھی جمعہ کی نماز نہیں پڑھی اور اس مسجد میں اذان بھی ہوچکی ہو جس میں دکاندار جمعہ پڑھے گا۔
جواب: طریقہ یہ ہے کہ کسی لفظ سے رجعت کریں ،مثلاً:زبان سے بیوی کو کہہ دیں کہ میں نے تم سے رجوع کیا،نکاح میں لیا ،تو رجوع ہوجائے گا،اس پر دو عادل شخصوں کو گوا...
صف میں دائیں جانب کھڑے ہونا افضل ہے یا بائیں جانب؟
جواب: طریقہ یہ ہے کہ ایک مقتدی امام کے پیچھے، اس کی سیدھ میں کھڑا ہو اور بقیہ اس کی دونوں جانب برابر برابر۔پھر اگر امام کی دونوں جانب نمازی برابر ہوں،تو دائ...