
دودھ پلانے والی ماؤں کیلئے رمضان کے روزے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ دودھ پلانے والی ماؤں کے لئے رمضان کے روزے کا کیا حکم ہے؟
نماز کے دوران نفلی روزے کی نیت کی، تو کیا حکم ہے؟
جواب: رمضان ولم تحضرہ النیۃ الی طلوع الفجر صح صومہ بتلک النیۃ۔۔۔۔وان کان المنوی فیھا مما یقتضی مقارنۃالنیۃ بفعل من افعالہ کالزکاۃ والحج فلاتصح نیتہ،واما اذ...
مسلسل 12 دن روزے رکھنے کی منت مانی اور درمیان میں روزہ چھوڑ دیا تو کیا حکم ہے ؟
جواب: رمضان و الکفارۃ کان عن الواجب و علیہ قضاء ما نذر “ ترجمہ : نذرِ معین کے دن جب کسی اور واجب مثلاً: رمضان کی قضا اور کفارہ کی نیت سے روزہ رکھا ، تو (جس ...
قبر میں میت کے ساتھ تبرکات رکھنا کیسا ؟
جواب: مبارکہ کے تحت مرأۃ المناجیح میں ہے :” اس سے تین مسئلے معلوم ہوئے ایک یہ کہ بزرگوں کے بال ، ناخن ، ان کے استعمالی کپڑے تبرک ہیں جن سے دنیا ، قبر و...
کیا موئے مبارک کی سند ہونا ضروری ہے؟
سوال: کیا موئے مبارک کی سند (یعنی کس کے ذریعے سے یہ آپ کے پاس پہنچے) ہونا ضروری ہے؟
مخصوص ایام اور روزے کا ایک مسئلہ
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمیں یہ مسئلہ تو معلوم ہے کہ اگر عورت کو روزے کی حالت میں حیض آجائے تو اس کا روزہ ٹوٹ جاتا ہے اور اب وہ کھا،پی سکتی ہے البتہ بہتر یہ ہے کہ چھپ کر کھائے اورایسی عورت پرروزے داروں کی طرح بھوکا پیاسا رہنا ضروری نہیں ۔آپ سے معلوم یہ کرنا تھا کہ وہ عورت جو رمضان کے کسی دن میں طلوعِ فجر کے بعد پاک ہوجائے تواس دن کا بقیہ حصہ اس کو روزے داروں کی طرح گزارناضروری ہے یا نہیں ؟ اس بارے میں رہنمائی فرمادیں ۔
جہری نماز میں بھولے سے آہستہ سورہ فاتحہ پڑھنا
جواب: رمضان۔۔۔(ویخیر المنفرد فی الجھر)وھو أفضل(إن أدی)۔۔۔ (ویخافت) المنفرد(حتما)أو وجوبا(إن قضی)الجھریۃ فی وقت المخافتۃ کأن صلی العشاءبعد طلوع الشمس۔۔۔ (علی...
کیا نقش نعلین پاک مسجد کی محراب میں لگا سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ حضور ﷺ کے نعلین مبارک کا نقش مسجد میں محراب کے اندر لگا ہوا ہے ااور امام کے سر سے اونچا ہے معلوم یہ کرنا ہے کہ محراب ِمسجد میں اس طرح نقش نعلین مبارک لگانے میں کوئی حرج تو نہیں ؟ سائل:عبد المجید عطاری (امامیہ کالونی شاہدرہ لاہور)
روزے کے دوران حیض آئے توکھاناپیناکیسا؟
سوال: اگر کسی عورت نے رمضان کا روزہ رکھا ہواور اس کو دس بجے سے پہلے روزے کی حالت میں حیض آجائے،توآپ نے بتا دیا کہ ا س کا روزہ ٹوٹ جائے گا۔اب سوال یہ ہے کہ روزہ ٹوٹنے کے بعد ایسی عورت کے لئے کھانا،پینا کیسا ہے؟
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟