
حدیث آگے پہنچانے کی فضیلت اور اس کی وضاحت
سوال: ایک حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ اللہ پاک اس شخص کو تر و تازہ رکھے جو حدیث سنے،اسے یاد رکھے اور اسے آگے پہنچائے۔پوچھنا یہ ہے کہ اس حدیث پاک کی شرح کیا ہے؟اور یہ بشارت دنیا میں حاصل ہو گی یا آخرت میں؟شرعی رہنمائی فرمادیں۔
جواب: طریقہ یہ ہے کہ اس دن شکرانے کے نوافل ادا کیے جائیں ۔ قرآن خوانی و نعت خوانی کا اہتمام کیا جائے ، ذکر و درود پڑھ کر پاکستان کی خاطر قربانیاں دینے والوں...
حلال جانور کے گردے کھانے کا حکم؟
جواب: آگے چل کر پیشاب بنتا ہے ، لیکن یہ بات ہرگز ثابت نہیں ہے کہ یہ مرحلہ جو خون سے زائد پانی و فاضل مواد جدا ہونے کا ابتدائی مرحلہ ہے، اس مرحلہ میں ...
عورتوں کی جماعت مطلقامکروہ تحریمی ہونے کی وجہ
جواب: آگے کھڑا ہونا بھی مکروہ تحریمی گناہ ہے ۔بلکہ مرد امام کی طرح آگے کھڑے ہونے میں زیادہ گناہ ہے۔ مجمع الانھر میں ہے”وکذا یکرہ جماعۃ النساء وحدھن لان...
شاپنگ مال کرائے پر لے کر، اس کی مرمت کروا کر آگے زیادہ کرائے پر دینا
سوال: زید نے ایک پرانا شاپنگ مال ماہانہ ڈیڑھ لاکھ کرائے پہ لیا اور اس کی مرمت کرواکر اس میں موجود دس دکانوں کو آگے دس افراد کو فی دکان 20 ہزار ماہانہ کرائے پہ دے دیا۔ کیا یہ اجارہ جائز ہے؟ اور اس میں حاصل ہونے والی زائد رقم جو تقریباً پچاس ہزار ہے، زید کے لیے حلال ہے؟
اسٹام لکھنے والے اکٹھی تین طلاق کا اسٹام لکھ سکتے ہیں؟
جواب: طریقہ اپنائے گا یعنی بلاحاجت طلاق بائن لکھے گایاایک ہی وقت میں دویا تین یاتین سے زائدطلاقیں لکھےگاتووہ بھی گنہگار ہوگاکہ وہ طلاق کاوکیل ہے اوراس صورت...
بیٹھ کر نماز پڑھتے ہوئے رکوع کرنے کا درست طریقہ
جواب: نمازیں ادا کرے یا بلا عذر کوئی نفل نماز بیٹھ کر پڑھے،تواس میں رُکوع کرنے کا دُرست طریقہ یہ ہے کہ اتنا جھکے کہ پیشانی گھٹنوں کے مقابل یعنی سیدھ میں آجا...
کیا مرد اور عورت کا جنازہ ایک ساتھ پڑھ سکتے ہیں؟
جواب: آگے مرد کا جنازہ رکھیں اور اس کے بعد قبلے والی جانب عورت کا جنازہ رکھیں ۔ درمختارمیں ہے :”واذااجتمعت الجنائز فافرادالصلاۃعلی کل واحدۃاولی من الجمع و...
اسٹیل مِلز اور ٹھیکیداروں میں رائج سریے کی خریداری کی ایک ناجائز صورت
سوال: اگر کسی بڑے ٹھیکیدار کو چند ماہ یا مخصوص مدت کے بعد سریا چاہئے ہوتا ہے،تو وہ اسٹیل مِل سے پہلے ہی خریداری کا معاہدہ کر لیتا ہے،تاکہ اسٹیل مِل اس وقت تک اتنا سریا تیار کر کے دیدےاور آئے روز مٹیریل کی جو قیمتیں بڑھ رہی ہیں،اس سے بھی بچت ہو جائے۔ٹھیکیدار اور اسٹیل ملز کے مابین جو معاہدہ ہوتا ہے،اس کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ اس میں سریے کی کوالٹی، موٹائی ،وزن ،ادائیگی کی مدت اور ادائیگی کا مقام وغیرہ سب کچھ اس طرح طے کر کے خریداری ہوتی ہے کہ کسی معاملہ میں کسی قسم کا کوئی ابہام باقی نہیں رہتا۔البتہ قیمت کے حوالہ سے یہ طے ہوتا ہے کہ وقتی طور پر سریے کا جو ریٹ چل رہا ہے،اس کے مطابق قیمت دیدی جائے،لیکن قیمت کا اصل فیصلہ ادائیگی کے وقت کی قیمت کو دیکھ کر کیا جائے گا اور وہ اس طرح کہ سریے کی ادائیگی کے وقت اگر ریٹ موجودہ ریٹ جتنا ہی رہا یا بڑھ گیا،تو ادا شدہ قیمت ہی کافی ہو گی، ہاں اگر قیمت کم ہو گئی،تواس وقت کی کم قیمت ہی فائنل ہو گی اور بقیہ رقم ٹھیکیدار کو واپس کر دی جائے گی۔کئی اسٹیل ملز اسی طرح کا معاہدہ کر رہی ہیں۔پوچھنا یہ ہے کہ خریدوفروخت کا یہ طریقہ شرعاً درست ہے یا نہیں؟