
دوبیٹیوں یادوبہنوں کی ایک ساتھ شادی کرنا
جواب: اسلام میں ممانعت ہے، جیساکہ حضور نبی کریم رؤف رحیم صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: ’’جس نے بدشگونی لی اور جس کے لی...
جنت کی خوشبونہ پانے کا کیا مطلب ہے ؟
جواب: اسلام سے نہیں نکلتا، البتہ اگر کسی گناہ کو حلال سمجھتا ہو، تو بعض صورتوں میں کفر کا حکم ہو سکتا ہے۔ اور جہاں تک ان احادیث مبارکہ کا معاملہ ہے کہ...
سوال: شادی کے بعد میری بیوی کی عادت یہ تھی کہ گھر میں بہت کم اور میکے بہت زیادہ رہتی تھی،جس پر ہمارے لڑائی جھگڑے بھی ہوتے رہے،مگر وہ اپنی عادت سے باز نہ آئی ۔ابھی دو دن پہلے اسی موضوع پر ہماری بات چیت چل رہی تھی اور میں اسے سمجھا رہا تھا، مگر وہ یہ بات سمجھنے کے لیے تیار نہیں تھی،تو میں نے غصہ میں کہہ دیا کہ ’’اگرکبھی تومیری اجازت کے بغیر میکے گئی،تو تجھے طلاق ہے،طلاق ہے،طلاق ہے۔‘‘ میری طرف سے طلاق کے الفاظ بولے جانے کے بعد وہ میکے نہیں گئی۔پوچھنا یہ ہے کہ اگر وہ میری اجازت کے بغیر میکے چلی جاتی ہے ،تو کیا تینوں طلاقیں واقع ہو جائیں گی؟نیز کوئی ایسا حل ہو سکتا ہے کہ بغیر اجازت جانے کی صورت میں بھی طلاق نہ ہو؟ نوٹ:ابھی تک قولاً فعلا کسی طرح رجوع نہیں کیاگیا۔
طلاق کی مختلف صورتیں اور ضروری احکام
جواب: اسلام،لاهور) (7) نوے دن کے اندر صلح :ایک یا دو صریح طلاق دی ہو ، تو عدت کے اندر رجوع ہوسکتا ہے ،لیکن تین طلاقوں کے بعد قرآن کا واضح حکم ہے کہ بغ...
تین طلاقیں دینے سے تین ہی واقع ہوتی ہیں
جواب: اسلام ،امام ،محدث محی الدین ابوزکریا یحیی بن شرف النووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:”اما حدیث ابن عباس رضی اللہ تعالٰی عنھما فاختلف العلماء فی جوابہ وتاویلہ ...
کیا طلاق واقع ہونے کے لیے بیوی کا شوہر کے سامنے موجود ہونا ضروری ہے؟
سوال: اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو دو الگ الگ مواقع پر گواہوں کی موجودگی میں ایک طلاق دے، لیکن دونوں ہی مرتبہ طلاق دیتے وقت اُس کی بیوی اس شخص کے سامنے موجود نہ ہو، تو کیا اس صورت میں بھی طلاق ہوجائے گی؟ کیا طلاق واقع ہونے کے لیے عورت کا شوہر کے سامنے موجود ہونا ضروری ہے؟
شوہر طلاق دے لیکن بیوی کو طلاق کا علم نہ ہو تو کیا طلاق واقع ہوجائے گی؟
سوال: اگر شوہر اپنی بیوی کی غیر موجودگی میں اسےزبانی طور پر طلاق دے اور بیوی کو معلوم نہ ہو، تو طلاق واقع ہوگی یا نہیں؟
نئے ہونے والے مسلمان پر غسل لازم ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ نومسلم کے لئے غسل کرنے کا کیا شرعی حکم ہے ؟کیا اسلام قبول کرنے کے بعد اس پر غسل کرنا ضروری ہوتا ہے یا نہیں؟مزید اس کی حکمت بھی ارشاد فرمادیں۔
انسان کو اسکے مذہب و عقیدے کی آزادی ہونی چاہئیے؟
سوال: زید بین المذاہب ہم آہنگی کے تحت مندرجہ ذیل نظریات رکھتا ہے: ٭ہر انسان کو آزادی فکر، آزادی ضمیر اور آزادی مذہب کا پورا حق ہے۔ اس حق میں مذہب یا عقیدے کو تبدیل کرنے اور پبلک میں یا نجی طور پر،تنہا یا دوسروں کے ساتھ مل جُل کر عقیدے کی تبلیغ ، عمل، عبادت اور مذہبی رسمیں پوری کرنے کی آزادی بھی شامل ہے۔ ٭ اپنے ذاتی عقائد رکھنا، اپنا ذاتی مذہب رکھنا، کوئی بھی مذہب نہ رکھنا ، یا مذہب کو تبدیل کرلینا ہم سب کا حق ہے۔ ٭وہ مذہبی، غیر مذہبی اور لا مذہبی تمام اعتقادات کی حفاظت کو ضروری سمجھتا ہے،نیز اُن لوگوں کی حفاظت کو بھی ضروری جانتاہے، جو کسی قسم کا یقین یا عقیدہ نہیں رکھتے۔ ٭ وہ سوچ و فکر ،فہم واِدراک ، مذہب اور عقیدے کی آزادی کو تحفظ فراہم کرنے کا اور اس بات کو یقینی بنانے کا عہد کرچکا ہے کہ ہر انسان کسی بھی قسم کے جُرمانے /ہرجانے یا ظلم کے خوف سے آزاد ہو کر اپنے عقائد کو تبدیل کر سکےیا اگر چاہے تو کوئی عقیدہ نہ رکھے (یعنی دہریہ/ملحد ہوجائے)۔ ٭ وہ عہد کرچکاہےکہ 'مذہب و عقیدے کے انتخاب کی آزادی ' کا دفاع کرنے والوں کی حمایت کے لیے بھرپور آواز اٹھائے گا، مذہب اور عقیدے کے حوالے سےبا اثرافراد/رہنماؤں کو اپنے ساتھ شامل کرےگا، مستقبل کی باگ ڈور سنبھالنے والوں بالخصوص نوجوانوں کو (مذہب و عقیدے کے انتخاب کی آزادی سے) متاثر کرے گا اور اس پر منظم عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے عالمی سطح پر کئی مختلف اتحاد/شراکت داریاں قائم کرے گا۔ ٭ وہ عہد کرچکا ہے کہ ایسی ہر قسم کی حق تلفی یا ظلم کے خلاف جنگ کرےگا جو نوجوانوں کو ' مذہب و عقیدے کے انتخاب کی آزادی ' سے روکتا ہو۔ ٭ وہ عہد کرچکا ہے کہ آن لائن بھی انسانی حقوق کی حفاظت کرے گا اور 'مذہب و عقیدے کے انتخاب کی آزادی ' بھی اس میں شامل ہوگی تاکہ ہر فرد وہ مذہب منتخب کر سکےجو آن لائن (انٹرنیٹ کی) دنیا پیش کرتی ہے اور جس کو فرد اپنے لیے مثبت و فائدہ مند جانتا ہو۔ زید کے ان نظریات پر اسلام کیا کہتا ہے؟
سوال: ایک کلپ سنا کہ جس میں کوئی شخص ایک حدیث بیان کر رہا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا : جس کی بیوی بداخلاق ہو اور وہ اسے طلاق نہ دے، تو اس کی دعا قبول نہیں ہوتی۔ اس حوالے سے چند سوالات ہیں : (1)کیا یہ حدیث پاک ثابت ہے ؟ (2)اور اگر ثابت ہے، توکیا واقعی ایسے شخص کی کوئی دعا قبول نہیں ہوتی ؟ اس کاصحیح مفہوم بیان کر دیجئے۔ (3)کیا بداخلاق بیوی کو طلاق دینا ضروری ہے؟ اگر اسے طلاق نہ دی ، توبندہ گنہگار ہو گا؟