
ذوالحجہ کے ابتدائی نو دنوں کے روزوں کا حکم
جواب: اقامت وغیرہ، اورسنت زوائدتو اس کے ترک سے اسائت وکراہت لازم نہیں آتی مثلاً آپ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کالباس پہننا۔اور نفل ومندوب کامعاملہ بھی یہی ہے ...
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
وطن کی اقسام اور ان کے احکام؟ وطن سکنٰی کا اعتبار ہوگا یا نہیں؟
جواب: اقامت ہے۔ (ج)وطن سکنٰی:اس سے مراد، جو وطن اصلی و اقامت نہیں۔ جیسا کہ وطن اصلی سے نکل کر مسافت شرعی سے کم فاصلے پر کہیں رہنا یا وطن اصلی کے ...
مسافر نے 15 دن ٹھہرنے کی نیت کی اور اچانک کام پڑ گیا تو اب کیا حکم ہے ؟
جواب: اقامت بن جاتی ہے ۔اس کے بعد جب تک وہ وطن اصلی میں نہ چلا جائے یا کسی اور جگہ کو وطنِ اقامت نہ بنالےاگرچہ وہ مدت ِسفر سے کم فاصلے پر ہو یا سفرِ شرعی ک...
جواب: اقامت میں رات ہی کا اعتبار ہوتا ہے، لہذا وہ شخص مکہ مکرمہ پہنچتے ہی مقیم ہوجائے گا ، اُس کی اقامت کی نیت درست ہوگی۔ دس دن بعد جعرانہ سے عمرہ کا احرام...
کیا آذان و اقامت سع پہلے درود پڑھنا جائز ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ہمارے گاؤں میں اذان و اقامت سے پہلے اور اذان کے بعد صلوٰۃ و سلام پڑھا جاتا ہے ۔بعض لوگ اس سے منع کرتے ہیں اور جب انہیں کہا جائے کہ شریعت کی طرف سے منع نہیں ،اس وجہ سے یہاں بھی پڑھ سکتے ہیں،تو آگے سے کہتے ہیں کہ اگر ہر جگہ اسی کو دلیل بناؤ گے ،تو پھرنمازمیں سجدے دو کیوں کرتے ہو؟زیادہ سے منع تو نہیں کیا گیا ،لہذا سجدے بھی زیادہ کیا کرو تاکہ تمہیں ثواب زیادہ ملے۔اس وجہ سے گاؤں کے کافی لوگ پریشان ہیں کہ کیا درست ہے اور کیا درست نہیں ۔براہِ کرم اس بارے میں شرعی رہنمائی فرمائیں ،تاکہ لوگوں کو مطمئن کیا جا سکے۔
ایک شخص نے اذان دی ،تودوسرے کا اقامت کہنا کیسا ؟
سوال: ایک شخص نے اذان دی اور خود کہیں چلا گیا، تو کوئی دوسرا شخص تکبیرِ اقامت کہہ سکتا ہے ؟
ایک شہر میں پندرہ راتوں سے زیادہ کی نیت ہے لیکن دن کہیں اور گزارے گا ،تو نماز کا حکم
جواب: اقامت میں معتبر رات بسر کرنا ہے، دن چاہے کہیں بھی گزارے ،جبکہ رات بسر کرنے کی جگہ اور دن گزارنے کی جگہ کی درمیان مدتِ سفر سے کم فاصلہ ہو۔اگرچہ یہ نیت ...
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ اقامت میں کب کھڑاہونا چاہئے؟حَیَّ عَلَی الْفَلَاح پر کھڑ ے ہونے کو سنّت کہہ سکتے ہیں؟نیز کچھ لوگ کھڑے ہوکر اقامت سنتے ہیں اس کا کیا حکم ہے؟سائل:سعید احمد عطاری(گلستان جوہر،کراچی)
مقیم شخص پندرہ دن سے کم قیام کی نیت کرلے، تو کیا مسافر ہوجائے گا؟
جواب: اقامت سے باہر نہ چلا جائے تب تک اُس کا وہ وطنِ اقامت باطل نہیں ہوتا، لہذا پوچھی گئی صورت میں وہ شخص آئندہ سات دنوں کی نمازیں بھی پوری ہی پڑھے گا ۔ ...