
چلتے کاروبار کا حکم اور جائز طریقہ؟
جواب: دار ہوتے ہیں، جبکہ یہاں بکر کو اولاً ٹوٹل سیل کا 2 فیصد دینا ہوگا، اخراجات سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہوگا، ایسی شرط سے شرکت فاسد ہو جاتی ہے، کیونکہ ...
سوال: ایک دکان ہے جو کرائے پر نائی کو دی گئی، اس دکان میں گاہک داڑھی منڈوانے بھی آتے ہیں اور نائی ان لوگوں کی داڑھی بھی مونڈتا ہے تو ایسے نائی کو کرائے پر دکان دینا کیسا؟
فوٹو گرافر کو دکان کرایہ پر دینا کیسا؟
سوال: کیا فوٹوگرافر کو دکان کرائے پر دے سکتے ہیں؟
کاروباری شراکت میں ناجائز شرائط لگانا کیسا؟
جواب: دکان پر بٹھالیا کہ وہ کام لے کر اسے دے گااورنفع نصف نصف ہوگا، تو قیاس یہ ہے کہ یہ صورت ناجائز ہو،کیونکہ ایک کی طرف سے عمل ہے اور دوسرے کی طرف سے دکان ...
مسجد کی دکان بیوٹی پارلر کے لیے کرائے پر دینے کا حکم
سوال: مسجد کی دکانوں میں ایک دکان بیوٹی پارلر کے کام کےلئے دی گئی ہے اور وہاں دکان پر نمایاں طور پر بیوٹی پارلر کی تشہیر کےلئے کچھ عورتوں کی تصاویر کے سائن بورڈ وغیرہ بھی لگائے گئے ہیں تو معلوم یہ کرنا ہےکہ یہ کام کرنا اور اس کام کےلئے مسجد کی دکان کرائے پر دینا اور تصاویر لگانا شرعاً کیا حکم رکھتا ہے؟
بیوٹی پارلر میں میک اپ کے سامان پر زکوٰۃ کا حکم
جواب: دار احیاء الکتب) ’’آلات المحترفین‘‘ کے تحت حاشیہ شرنبلا لی میں ہے:’’المراد بھا ما لا یستھلک عینہ فی الانتفاع کالقدوم والمبرد او ما یستھلک ولا تبقی...
چلتے کاروبار میں فی پیس کے حساب سے نفع طے کرنے کا حکم اور اس کا متبادل جائز طریقہ
جواب: داری(Partnership) نہیں بلکہ سود پر مشتمل ہے کیونکہ بکر نے زید کو اگرچہ انویسٹمنٹ (Investment) کے نام پر رقم دی ہے لیکن درحقیقت (In fact) وہ رقم زید پر...
ایک معروف کمپنی کی تجارتی ڈیل کا شرعی حکم
جواب: داری ہے۔[3] (2) پوچھی گئی صورت میں جو نقصان ہوگا وہ سارا مؤکل یعنی ڈسٹری بیوٹر کو ہوگا ، اس نقصان سے وکیل کا کوئی تعلق نہیں کیونکہ جب ڈسٹری بیوٹر ...
پیسے اور دکان دے کر عقد مضاربت کی شرعی حیثیت
سوال: ایک شخص دوسرے شخص کے ساتھ اس طرح کام کرنا چاہتا ہے کہ دوکان بھی میری ہوگی اور پیسے بھی میں دوں گا ،تم میری دکان میں کریانہ کا کام کرو۔ جو شخص دکان دے رہا ہے وہ اس دکان کا کوئی معاوضہ (Compensation) نہیں لے گا۔ دکان دینےکی غرض (Purpose)یہ ہے کہ دوسری دکان کرایہ وغیرہ پرنہ لینی پڑے اور راس المال (Capital) کی بچت ہوسکے۔نفع کے متعلق اس طرح طے کرناہے کہ جو بھی نفع ہوگا اس کے تین حصے کریں گے، دو حصے کام کرنے والے کےہوں گے، اور ایک تہائی (One-third) مال اور دوکان کا مالک رکھے گا ۔ کیا یہ طریقہ اختیار کرتے ہوئے کاروبار کیا جا سکتا ہے؟کیا مال کے ساتھ دکان لینا اور پھر کام کرنے والے کا نفع زیادہ رکھنا جائز ہے؟
چیز پر قبضہ کیے بغیر آگے بیچنا کیسا؟
سوال: (1)مارکیٹ میں خرید و فروخت کا ایک طریقہ یہ پایا جاتا ہے کہ کوئی گاہک دکان پر آ کر کسی چیز کو خریدنا چاہتا ہے اور دکاندار کے پاس وہ مال ابھی موجود نہیں ہوتا، تو وہ گاہک کو مال کا نمونہ (Sample)دکھا کر اسے مخصوص مقدار میں وہ مال بیچ دیتا ہے اور پھر کسی دوسرے دکاندار کہ جس کے پاس وہ چیز موجود ہوتی ہے، اُسے کہہ دیتا ہے کہ میرے فلاں گاہک کو وہ چیز اتنی مقدار میں دے دو اور جب گاہک وہ چیز لے لیتا ہے ،تو پہلا دکاندار اس چیز کا ریٹ وغیرہ معلوم کر کے دوسرے دکاندار کو رقم کی ادائیگی کر دیتا ہے، یعنی پہلا دکاندار چیز خریدنے سے پہلے ہی گاہک کو بیچ چکا ہوتا ہے، کیا یہ طریقہ شرعا درست ہے؟ (2)اور اگر اس طریقے سے چیز کو بیچ دیا جائے کہ پہلا دکاندار دوسرے سے کوئی چیز خرید لے اور اس کے بعد اپنے گاہک کو بیچے اور دوسرے دکاندار کو کہہ دے کہ میں نے آپ سے جو چیز خریدی ہے، وہ آگے بیچ دی ہے، لہذا آپ ڈائریکٹ میرے گاہک کو ہی وہ چیز ڈیلیور کر دیں، تو ایسا کرنا کیسا؟ (3)اگر یہ طریقے درست نہیں، تو کیا انداز اختیار کیا جا سکتا ہے، جو شرعاً درست ہو؟