
عشر کی رقم مسجد کی تعمیر میں استعمال کرنے کا حکم
سوال: کیامسجد کی تعمیر میں عشر کی رقم لگا سکتے ہیں ؟
زکوٰۃ کی رقم، جنازہ گاہ کی تعمیر میں خرچ کر نا
سوال: کیا زکوة کی رقم کو جنازہ گاہ کی تعمیر میں خرچ کر سکتے ہیں یا نہیں؟
فلیٹوں کی بکنگ پرپیش آنے والے جدید مسائل
جواب: تعمیر بُک کردہ فلیٹ، دُکان کومکمل ہونے سے قبل آگے بیچنے کی تکییف فقہی اور متعلقہ مسائل: عقد استصناع کے ضوابط اور زکوۃ کے پس منظر میں کچھ نئے زا...
مدرسے کے عمومی چندے سے چھت پر استاذ کے لیے رہائش بنا سکتے ہیں ؟
جواب: تعمیرمدرسہ کے بعد مدرسہ کے مصالح میں سے سب سے مقدم مدرس ہوتا ہے کہ اس سے مدرسہ کی آباد کاری ہوتی ہے ، جیساکہ مسجد کا امام مصالح مسجد میں مقدم ہوتا ہے۔...
مسجد کے واش روم کرائے یا ٹھیکے پر دینا کیسا؟
جواب: تعمیر( میں مدد حاصل)ہو۔(الدر المختار و رد المحتار، ج 4، ص 358، دار الفکر) علامہ سید طحطاوی (مستغلاً) کے تحت لکھتے ہیں: ”و لو لیصرف علی المسجد، و ا...
زکوٰۃ کے پیسوں سے پُل اور پانی کا کنواں بنوانا کیسا ؟
سوال: گلگت بلتستان کی طرف دور دراز دیہات میں ایک جگہ ہے جہاں پہاڑوں پر دو گاؤں کے درمیان ایک ندی بہتی ہے جس میں ویسے ہی گزرنا ممکن نہیں پانی بہت تیز بہتا ہے ، تو اہلِ علاقہ نے سوچا کہ ہم اپنی مدد آپ کے تحت صرف پیدل گزرنے کے لئے لکڑی کا پُل اس کے اوپر بنوا لیتے ہیں ، کیونکہ وہاں شدید حاجت ہے ، دوسرا راستہ اختیار کرنے میں مشکل بھی زیادہ ہے اور ٹائم بھی زیادہ لگتا ہے۔ سوال یہ پوچھنا ہے کہ کیا زکوٰۃ کی رقم سے وہاں پر پُل تعمیر کروا سکتے ہیں ؟ اسی طرح زکوٰۃ کے پیسوں سےغریب آدمیوں کے لئے پانی کا کنواں نکلوا سکتے ہیں ؟
اللہ پاک کی عبادت کے لئے سب سے پہلے خانہ کعبہ تعمیر کیا گیا
سوال: اللہ پاک کی عبادت کے لئے سب سے پہلے کون سا گھر تعمیر کیا گیا؟
کیا مسجد کی تعمیر میں حصہ ملانے کی منت پوری کرنا لازم ہے ؟
سوال: چند سال پہلے میرے دوست نے مجھ سے قرض لیا تھا، کئی بار کوشش کے باوجود قرض وصول نہیں ہوا تو میں نے منت مانی کہ اگر میرا قرض واپس مل گیاتو میں دس ہزار روپے اپنے شہر کی جامع مسجد کی تعمیر کے لیے دوں گا،اب قرض وصول ہو چکا ہے تو کیا شرعاً اس منت کو پورا کرنا لازم ہے؟
قبر بیٹھنے کی صورت میں قبر کے اوپر کی تعمیر نو کرسکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ آج سے تقریباََ21سال قبل میری والدہ کاانتقال ہواجن کوایک وقفی قبرستان میں دفن کیا گیا۔بعداَزتدفین جب قبرتعمیرکی گئی توقبرکے سلیپ کے اوپرچاروں طرف دیواریں کھڑی کردی گئیں اوربیچ والاحصہ کچّارکھاگیا۔اب چونکہ اس تعمیر کوکافی عرصہ ہوگیااورقبربھی کچھ بیٹھ گئی ہےاندیشہ ہے کہ اگرقبرکی مرمّت نہ کی گئی توکچھ عرصہ بعداُس کی حالت اورزیادہ خستہ ہوجائے گی لہذاہم چاہتےہیں کہ قبرکی تعمیرات کریں ۔اس کے لئے پہلے اوپر کی پرانی تعمیرات ختم کرناہوں گی اس حدّتک کہ سلیب نظرآجائیں لیکن اس میں قبر کُشائی کی نوبت نہ آئے گی پھرنئے سرے سے قبرکی تعمیرات کریں گے اوراُس کاطریقہ یہ ہوگاکہ ہم بیچ کے مٹی والے حصے پرسَریے کاجال بچھاکر قبرکے اوپرچاروں طرف دیواربنائیں گےاوراُس پرماربل بھی لگائیں گےاوربیچ کاحصہ کچّاہی رکھیں گے۔کیاشرعااس اندازمیں قبرتعمیرکرنے کی ہمیں اجازت ہے؟