
شادی میں ڈھول بجانا،ناچنا ، گانا اور اس میں شرکت کرنا کیسا ؟
جواب: ولیمہ نہ صرف سنت ہے ،بلکہ انسان کے فطری تقاضوں کی تکمیل کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کردہ بہت بڑی نعمت بھی ہے، اس نعمت کی قدر کرتے ہوئے ہمیں چاہئ...
جواب: مسائل شرکتِ عقد کی قسم شرکت بالمال چونکہ زیادہ مروج ہے اس لئے اس کے تعلق سے چند ضروری مسائل ملاحظہ ہوں۔ کیاشرکت عقد کی قسم شرکت بالمال(Partnersh...
جواب: مسائل سے متعلق حکمِ شرعی سے مسلمانوں کو آگاہ کر رہے ہیں تاکہ مسلمان اپنی تجارت کو دائرہ حلال تک محدود رکھیں اور حرام سے بچیں۔تجارت سے متعلقہ ایک پیش...
کیا دعوت ولیمہ وسیع پیمانے پر کرنا ضروری ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کسی شخص کی اتنی استطاعت نہ ہو کہ وہ باقاعدہ وسیع پیمانے پر ولیمہ کرے لہٰذا وہ شبِ زفاف کے بعد گھر میں ہی کھانا پکا کر سسرال کے کچھ افراد کو بلا کر دعوتِ ولیمہ کرلے ، تو کیا اس کا ولیمہ ہوجائے گا؟ راہنمائی فرمادیں۔
کیا شادی کی پہلی رات ہمبستری کرنا لازم ہے؟
سوال: کیا شادی کی پہلی رات ہمبستری کر نا لازمی ہے؟ تھکاوٹ کی وجہ سے اگر ہمبستری نہ کی جائے تو اگلے دن ولیمہ ہو جائے گا ؟میری رہنمائی فرما دیں۔
کیا غوث اعظم رفع یدین کرتے تھے؟ رفع الیدین نہ کرنے کی احادیث
جواب: مسائل میں امام احمد بن حنبل علیہ الرحمۃ کے مقلِّد تھے اور فقہِ حنبلی کے مطابق نماز میں تکبیراتِ انتقال کے وقت رفع یدین کرنا سنت ہے ۔ اسی وجہ سے غوث...
قبلہ کی طرف پاؤں کرنے کا حکم ؟ چند چیزوں سے اعتراض اور جواب
سوال: کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانے کا کیا حکم ہے؟ زید کا کہنا ہے کہ عام حالت میں اور بالخصوص سوتے وقت کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانا بلا کراہت جائز و درست ہے اور اس پر چند مسائل سے استدلال کیا ہے، جن کی تفصیل یہ ہے: (1) مریض قبلہ کی طرف پاؤں پھیلا کر نماز پڑھے گا۔ (2) نزع کے عالَم میں قبلہ کی طرف ٹانگیں پھیلانے کا حکم دیا گیا ہے۔ (3) غسلِ میت کے وقت بھی یہی حکم ہے اور پھر (4) جنازہ لے کر چلنےمیں بھی اگر میت کے پاؤں قبلہ کی جانب ہونے میں کچھ کلام نہیں۔ تو جب ان احکامات میں کعبہ کی طرف پاؤں پھیلانے کی تلقین ہے، تو معلوم ہوا یہ ایسی چیز نہیں جس کی شریعت میں ممانعت وارد ہو، لہٰذا کسی بھی حالت میں قبلہ کی طرف پاؤں کر سکتے ہیں، تو برائے کرم اس حوالے سے رہنمائی فرما دیجئے۔
جواب: مسائل سیکھنے کے لئے ہمیں جوائن کریں ہر اتوار کوکراچی کے وقت کے مطابق مغرب کی نماز کے 30 منٹ بعد مدنی چینل پر لائیو پروگرام ”احکام تجارت“ پیش کی...
شادی میں دیے جانے والے نیوتا کا حکم
سوال: ماہنامہ فیضان مدینہ جنوری 2017 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے خاندان میں ولیمہ وغیرہ دعوتوں کے مواقع پر کچھ نہ کچھ پیسے دیئے جاتے ہیں اور نیت یہ ہوتی ہے کہ جب ہمارے ہاں شادی وغیرہ ہوگی تو یہ کچھ زیادتی کے ساتھ ہمیں مل جائیں گے مثلاً 1000 ہم نے دیا ہے تو یہ 1500 دیں گے اور ہم اگلی بار اس سے بھی کچھ زیادہ دیں گے، یہ باقاعدہ رجسٹر پر لکھا بھی جاتا ہے، اگر بالکل ہی وہ نہ دے تو ناراضگی کا اظہار اور برا بھلا بھی کہا جاتا ہے۔ دریافت طلب امر (پوچھنے کی بات) یہ ہے کہ مذکورہ صورتِ حال میں پہلے کم پیسے دینا پھر زیادہ پیسے لینا اور بالکل ہی نہ دیں تو نا راضگی کا اظہار کرنا شرعاً جائز ہے یا ناجائز؟ سائل:محمد سعید عطاری (مدرس کورس، صدر، باب المدینہ کراچی)