
زیادہ ایڈوانس دے کر کرایہ کم کروانا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میں ایک مکان کرایہ پر لینا چاہتا ہوں جس کا کرایہ عام طور پر پچیس ہزار روپے اور ایڈوانس پانچ لاکھ روپے ہوتا ہے لیکن مالک مکان نے مجھے یہ آفر کی ہے کہ اگر آپ مجھے بارہ لاکھ روپے ایڈوانس دے دو تو میں کرایہ کم کرکے پندرہ ہزار کردوں گا۔ کیا اس طرح زیادہ ایڈوانس دے کر کرایہ کم کروانا جائز ہے؟
رکشہ یا ٹیکسی میں کرایہ فکس کیے بغیر سفر کرنا کیسا ؟
سوال: رکشہ والے سواری کو بٹھاتے ہیں اور سفر کرنے والامعلوم کرتا ہے کہ کتنا کرایہ ہوگا، تو عام طور پر یہ کہہ دیتے ہیں جو مرضی ہودے دینا، تو اس طرح کرنا کیسا ہے؟
فلیٹوں کی بکنگ پرپیش آنے والے جدید مسائل
سوال: مجلس تحقیقات شرعیہ(دعوت اسلامی) نے متعدد اجلاسوں میں محققین کے مقالہ جات اور ان پر قائم ہونے والے تنقیحی سوالات کے تفصیلی جوابات اور بحث و تمحیص کے بعد جو رائے قائم کی اس پر مشتمل تفصیلی فیصلہ فلیٹوں کی بکنگ پرپیش آنے والے جدید مسائل اور سلسلہ وار بیع کی شرعی حیثیت اور بکنگ والے تجارتی فلیٹوں کی زکوۃ ۔
زکوٰۃ کے پیسوں سے فقیر شرعی کا قرض ادا کرنا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کرائے پر رہتا ہے اور اس پر کچھ لوگوں کا قرض بھی ہے ۔ اس شخص کے مالی حالات ٹھیک نہیں ہیں ۔ لیکن صورتِ حال یہ ہے کہ اگر ہم اس کو پیسے وغیرہ دیں ، تو وہ خود خرچ کر لیتا ہے ، کرایہ اور قرض خواہوں کا قرض بھی نہیں دیتا ، جس وجہ سے وہ لوگ اس کے بچوں اور گھروالوں کو پریشان کرتے ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ زکوٰۃ کے پیسوں سے اس شخص کا کرایہ اور قرض ادا کر دیا کریں ، تاکہ وہ لوگ بچوں کو پریشان نہ کیا کریں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ (1)کیا ہم ایسا کر سکتے ہیں کہ اس شخص کی طرف سے اپنی زکوٰۃ کے پیسے جواُس شخص کو دینے ہیں ، کرائے کی مد میں ڈائریکٹ مالک مکان اور قرض خواہوں کو دے دیا کریں ؟ (2)یا وہ شخص مجھے اجازت دے دے کہ میں اُس کی طرف سے زکوٰۃ کے پیسوں سے مالک مکان کو کرایہ اور قرض خواہوں کا قرض ادا کر دیا کروں ؟ جس سے اُس کے ذمے سے کرایہ اور قرض بھی اتر جائے اور میری زکوٰۃ بھی ادا ہوجائے ۔ دونوں میں سے جو طریقہ بھی شرعاً جائز ہے ، رہنمائی فرما دیں ۔ نوٹ :سائل نے وضاحت کی ہے کہ مذکورہ شخص شرعی فقیر ہے یعنی اُس کی ملکیت میں ساڑھے باون تولے چاندی کی مالیت جتنا سونا، چاندی، روپیہ پیسہ، مالِ تجارت اور حاجتِ اصلیہ سے زائد سامان موجود نہیں ہے ۔ نیز وہ ہاشمی بھی نہیں ہے ۔
دوکان کے سامنے ٹھیلا لگانے والے سے کرایہ لینا کیسا اور اس ٹھیلے والے سے خریداری کرنا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارےمیں کہ دوکان کے سامنے جواسٹالزیاٹھیلے لگے ہوتے ہیں،وہ سرکاری جگہ پرلگے ہوتے ہیں ،لیکن دوکاندار بعض اوقات انہیں جگہ فروخت کردیتے ہیں یاان سے ماہانہ کرایہ وصول کرتے ہیں ،حالانکہ وہ جگہ دوکاندارکی نہیں ہوتی۔کیا دوکاندارکااپنی دوکان کے سامنے والی سرکاری جگہ بیچنایاکرایہ پر دیناشرعا جائزہے؟نیزچلتے رستے میں بیٹھ کرسامان فروخت کرناشرعاجائزہے یا نہیں؟
مسجد کے جنریٹر سے محلے کے گھروں میں لائٹ دینا
جواب: کرایہ پر لینا ،دینا یا اس کی بجلی کسی کو کرایہ پر دینا حرام ہے،کیونکہ جو چیز جس غرض کےلئے وقف کی گئی، دوسری غرض کی طرف اسے پھیرنا، ناجائزہے۔ہاں البتہ ...
اپنے کرایہ دار سے قرض لینے کی احتیاط اور طریقہ
سوال: میں نے ایک دکان کرایہ پر دی ہوئی ہے تو کیا میں اس دکان دار سے ادھار لے سکتا ہوں ؟
روزے کی حالت میں وضو و غسل کے دوران ناک میں پانی چڑھانے کا حکم
جواب: مسائل بیان کرنے کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ عوام ان کے کہے کے مطابق فرض غسل ادا کریں گے اور نمازیں پڑھ کر مطمئن ہوجائیں گےکہ روزے بھی محفوظ رہے اور نمازی...
کرائے پر دی ہوئی دوکانیں،مکان گفٹ کرنے کا شرعی طریقہ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ کسی شخص کی بہت ساری جائیداد ہوتی ہے ،جس میں دوکانیں ، مکان بھی ہوتے ہیں ، جو کرائے پر دیے ہوتے ہیں ۔ وہ شخص اپنی زندگی میں ہی بچوں میں تقسیم کرتے ہوئے مکان اور دوکانیں بچوں کے نام کر دیتا ہے،جس کا کرایہ وغیرہ والد کی زندگی میں ہی بچے لینا شروع ہوجاتے ہیں ، لیکن والد نے دوکانیں مکان جن لوگوں کو کرائے پر دیے ہوتے ہیں،ان لوگوں سے خالی کروا کر بچوں کو نہیں دیتا ،صرف دوکانوں کی رجسٹری بچوں کے نام کروا کر مکمل اختیارات بچوں کو دے دیتا ہے ، یہاں تک کہ اگر وہ بچے ان کرائے داروں کو نکالنا چاہیں ، تو نکال بھی سکتے ہیں ، ان کی جگہ کسی اور کو کرائے پر دے سکتے ہیں ، لیکن بچے سوچتے ہیں کہ کسی اور کو بھی تو کرائے پر دینا ہی ہے ، ان کے پاس ہی رہنے دیتے ہیں ، تو اس طرح بچے بھی ان کو نہیں نکالتے اور جو کرایہ پہلے والد صاحب وصول کرتے تھے ، اب والد کی موجودگی میں بچے وصول کرتے رہتے ہیں ، اپنی اپنی دوکان مکان کے معاملات دیکھتے رہتے ہیں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ والد نے کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو قبضہ نہ دیا ہو ، تو کیا اس طرح وہ دوکانیں ، مکان بچوں کے ہوجائیں گے یا کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو دینا ضروری ہے ؟ اگر کرائے داروں سے خالی کروا کر قبضہ نہ دیا ہو اور والد کا انتقال ہوجائے ، تو اب بعد میں وہ کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان وراثت کے طور پر تقسیم ہوں گے یا جن بچوں کو زندگی میں والد نے دے دیے تھے ، ان کے ہوگئے ؟
قربانی کے گوشت سے کھانا بنا کر پیسے کمانا کیسا؟
جواب: کرایہ پر دے دیا تو یہ جائز نہیں، حاصل ہونے والے نفع کو صدقہ کرنا لازم ہے کہ یہ نفع اس کے حق میں مالِ خبیث ہے۔ قربانی کے اجزاء میں ایسا تصرف کہ جس...