
مسجد کی نئی تعمیر کرتے وقت پرانے ملبے کا کیا کیا جائے ؟
سوال: ایک مسجد شہید ہوئی ہے اور اس کا ملبہ وغیرہ نکل رہا ہے، اس ملبے کا کیا جائے، بیچا جائے یا غریبوں کے لیے روڈ پر لگایا جائے یا دوسری مسجد میں ٹرانسفر کیا جائے، براہ کرم راہنمائی کر دیجئے؟
ہوٹل والوں کا مختلف لوگوں کا گوشت ملا کر پکا نا کیسا؟
سوال: عید الاضحیٰ وغیرہ کے موقع پر کئی لوگ باربی کیو والے حضرات کو اپنے جانور کا گوشت بوٹی کباب وغیرہ بنانے کے لیے دیتے ہیں اور باربی کیو والے مختلف لوگوں کے گوشت کو آپس میں ملادیتے ہیں، پھر کباب بوٹی تیار کرنے کے بعد سب کو وزن کے حساب سے واپس کرتے ہیں ، یعنی جس نے جتنا کلو گوشت دیا ہوتا ہے اتنا کلو اسے واپس کردیتے ہیں ، باربی کیو والے لوگ اس کی وضاحت بھی نہیں کرتے کہ ہم اس کو ملادیں گے۔کیا مختلف لوگوں کا گوشت آپس میں ملانا اور وزن کے حساب سے ان کو دینا جائز ہے؟
مسجد کی دُکان حَجام(سیلون) کا کام کرنے والے کو کرائے پر دینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ مسجد کے نیچے مسجد کی پانچ دُکانیں ہیں، جس کا کرایہ مسجد میں جاتا ہے، پانچ دُکانوں میں ایک دُکان حَجام(سیلون ) کا کام کرنے والے کو کرایہ پر دی ہوئی ہے اور وہ اس میں لوگوں کی شیو یعنی داڑھی بھی مونڈتا ہے، تو کیا شرعی اعتبار سے مسجد کی دکان،حجام کو کرایہ پر دینا جائز ہوگا یا نہیں؟
سوال: کچھ لوگ اپنی زندگی میں کسی نیک کام سے متعلق وصیت کر جاتے ہیں کہ ان کے مرنے کے بعد ان کا مال فلاں نیک کام مثلا : مسجد مدرسے ، دینی طالبِ علم یا کسی غریب یتیم کی مدد میں خرچ کر دیا جائے ، پوچھنا یہ ہے کہ کیا اسلام ہمیں اس چیز کی اجازت دیتا ہے کہ ہم اپنی زندگی میں ہی اپنے مال کے بارے میں کوئی وصیت کر جائیں کہ ہمارے فوت ہونے کے بعد ہمارا یہ مال کسی نیک کام میں یا صدقہ جاریہ کے طور پر خرچ کر دیا جائے ؟ اگر اسلام اس کی اجازت دیتا ہے، تو اس کی مقدار کیا ہے ؟ یعنی کس حد تک ہم اپنے مال سے وصیت کر سکتے ہیں ؟
گاؤں دیہات میں جمعہ کی ادائیگی کا شرعی حکم
جواب: مسجد میں نماز پڑھیں اوراس میں پورے نہ آسکیں،بلکہ اس کی توسیع کرنا پڑے،تو ایک روایت کے مطابق ایسے گاؤں میں جمعہ درست ہےاور فی زمانہ مفتیان کرام نے اسی ...
سڑکوں وغیرہ پرنفعِ عام کے لیے لگے ہوئے درختوں کے پھل کا حکم؟
جواب: مسجد کے احاطہ میں پھل دار درخت لگائے اور اس نے یہ درخت مسجد پر وقف نہ کیے ہوں، بلکہ فی سبیل اللہ یعنی عام مسلمانوں پر وقف کے طور پر ان کے فائدے کے لیے...
میڈیسن کمپنی کی طرف سے ڈاکٹر کو دی جانے والے مختلف آفرز کا حکم؟
جواب: بنانے کے لیے یہ اشیاء دی جاتی ہیں۔ (2)معمولی اشیاء:مثلاًدوائیں ،قلم اور پیڈ وغیرہ یہ اشیاء عموماً کمپنی اپنی Advertisement(مشہوری) کے لیےڈاکٹرزحض...
نئی گاڑی کی بکنگ کے وقت قیمت لاک(فِکس) نہ ہونے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ جب کوئی نئی گاڑی بُک کروانے کے لیے کمپنیوں کی ڈیلر شپس(Dealerships)پہ جاتے ہیں، تو بعض کمپنیوں کے معاہدے میں یہ آپشن موجود ہوتا ہے کہ اگر آپ بکنگ کے وقت گاڑی کی پوری قیمت ادا کر دیں، تو آپ کی گاڑی کی قیمت لاک ہو جائے گی، یعنی مارکیٹ میں اگرچہ گاڑی کی قیمت بڑھ جائے، تب بھی آپ کو اسی قیمت پر گاڑی ملے گی، لیکن اگر پوری قیمت ادا نہیں کرتے،تو گاڑی کی قیمت لاک نہیں ہوگی، یعنی اگر مارکیٹ میں گاڑی کی قیمت بڑھ گئی، تو ڈیلیوری کے وقت جو قیمت ہو گی، اسی حساب سے آپ کو قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ پوچھنا یہ ہے کہ ڈیلر شپ کے معاہدے میں یہ شرط لگانا کیسا کہ اگر گاڑی کی قیمت بڑھ گئی، تو اسی حساب سے قیمت ادا کرنی ہوگی؟ نوٹ: گاڑی کی بکنگ سے لے کر ڈیلیوری تک کمپنی کا جو پراسس ہوتا ہے، اس بارے میں تفصیل یہ ہے کہ اولاً کمپنی نئی گاڑی بنانے کا اعلان کرتی ہے اور اس کا ڈیزائن اور فیچرز وغیرہ متعارف کرواتی ہے، جسے دیکھ کر لوگ اس کمپنی کی مختلف ڈیلر شپ پہ جا کر گاڑیاں بک کروانا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ بکنگ مخصوص مدت تک جاری رہتی ہے، اس کے بعد بند کر دی جاتی ہے۔ بکنگ کے لیے درکار رقم کمپنی کی طرف سے مقرر ہوتی ہےاور وہ گاڑی کی قیمت کم زیادہ ہونے کے اعتبار سے مختلف ہوتی ہے، یعنی اگر گاڑی کی قیمت کم ہے، تو اس کی بکنگ کے لیے کم از کم مثلاً پانچ لاکھ روپے جمع کروانے ہوں گے اور قیمت زیادہ ہونے کی صورت میں دس لاکھ اور بقیہ رقم گاڑی ڈیلیور ہونے سے ایک ماہ پہلے جمع کروانی ہو گی۔ جس شخص نے بھی گاڑی بک کروانی ہو، وہ بکنگ کی رقم ڈیلر شپ کی بجائے بینک کے ذریعےکمپنی کے اکاؤنٹ میں جمع کرواتا ہے، کمپنی کے پاس رقم پہنچ جانے کے بعد وہ گاڑیاں بنانا شروع کرتی ہے، ایسا نہیں ہوتا کہ کمپنی اپنا سرمایہ لگا کر پہلے گاڑیاں بنا لے اور بعد میں بیچتی رہے، کیونکہ ایک گاڑی کی قیمت بھی ملین میں ہوتی ہے، لہذا کمپنی اپنی طرف سے اتنا سرمایہ لگانے والا رِسک کبھی نہیں لیتی، بلکہ گاڑیوں کی بکنگ اتنا عرصہ پہلے شروع کرنے کا مقصد ہی یہ ہوتا ہے کہ کمپنی لوگوں کی رقم سے کاروبار کر سکے۔
مسجد سے کسی اور کے جوتے پہن کر گھر آگیا ، تو اب کیا حکم ہے ؟
سوال: دو افراد کہ جن کی عمر میں کچھ فرق تھا۔ وہ دونوں نماز پڑھنے مسجد گئے۔ اِتفاقاً دونوں کی سلیپر (Slipper) ایک جیسی تھی ، لیکن عمر میں فرق کی وجہ سے ایک چھوٹی اور دوسری اُس سے کچھ بڑی تھی۔ نماز پڑھنے کے بعد ایک شخص بے توجہی میں دوسرے کی چپل لے کر چلا گیا۔ جب دوسرا شخص چپل پہن کر گھر جانے لگا، تو اُسے وہ سلیپر کچھ چھوٹی محسوس ہوئی۔ گھر پہنچنے پر اُسے سمجھ آگئی کہ یہ دوسرے کی چپل ہے۔ اُس کے گھر والوں نے اسے کہا کہ آپ اگلی نماز میں یہ چپل لے کر چلے جانا، وہ دوسرا شخص آئے گا، تو اُسے اس کی چپل دے کر اپنی لے لینا۔ کافی دن گزر گئے، لیکن کوئی سلیپر چینج (Change)کرنےنہیں آیا اور اب لگتا بھی نہیں کہ وہ آئے گا، لہذا اب اس سلیپر کے متعلق شریعت کا کیا حکم ہے؟