
امی کی خالہ کے شوہرسے نکاح کا حکم
جواب: تحقیق فرمائی ہے ۔)(فتاوٰی رضویہ،ج11،ص 423،رضا فاؤنڈیشن ،لاہور) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَا...
جواب: تحقیق کی ہے۔(التعلیقات الرضویۃ علی الفتاوی الھندیۃ،کتاب الصلاۃ،فصل فیما یکرہ فی الصلاۃ ،ص 40،مکتبہ اشاعۃ الاسلام ،لاہور) بہار شریعت میں ہے” داہنے ...
نمازمیں نستعین کو نستاعین پڑھنا
جواب: تحقیق کی ہے۔) اور جب اُس کی اپنی نہ ہوگی تو قواعدداں وغیرقواعد داں کسی کی اس کے پیچھے نہ ہو سکے گی۔ فان صلٰوۃ المأموم مبتنیۃ علی صلٰوۃ الامام (کیونکہ...
رمضان میں شیطان کو کہاں قید کیا جاتا ہے
جواب: حدیث مبارکہ کی شرح میں مختلف اقوال نقل فرمائے ہیں : ایک قول کے مطابق یہ حدیث اپنے ظاہر پر محمول ہے، کہ حقیقی طور پہ جنت کے دروازے کھول دیئے جات...
سلام میں ’’وبرکاتہ‘‘کے بعد’’و مغفرتہ‘‘بھی کہنا چاہیے یا نہیں ؟
جواب: حدیث کی روشنی میں تینوں روایات کے محدثین نے جوابات دیے ہیں۔ پہلی روایت اور اُس کا جواب: (1)ابو داؤد شریف میں ہے:’’ثم أتى آخر، فقال: السلام عليكم ور...
کیا بڑی اور چھوٹی گردن والی دونوں طرح كی بطخ حلال ہے؟
جواب: تحقیق ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شریعت مطہرہ میں گائےاوربھیڑبکری کی چربی حلال ہےاوراونٹ،بطخ اورشترمرغ کےحلال ہونےپرحضرات صحابہ کرام اور...
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ایک حدیث مبارک ہے کہ جس کا مفہوم ہے: قیامت والے دن میری امت میں سے 70 ہزار افراد بغیر حساب و کتاب جنت میں داخل ہوں گے اور وہ دم وغیرہ نہیں کرتے ہوں گےاور بدشگونی نہیں لیتے ہوں گےاور اپنے رب تعالیٰ پر ہی بھروسہ کرتے ہوں گے۔(بخاری وغیرہ )اس حدیث مبارک کے ضمن میں میرے درج ذیل سوالات ہیں: (1)تعویذات و دم وغیرہ کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ (2)اگراجازت ہے، تو ذکر کردہ حدیث مبارک کا کیا مطلب ہو گا، کیونکہ اس سے تو تعویذات کی ممانعت ثابت ہو رہی ہے؟
بیمار پر جمعہ فرض ہے یا نہیں اور وہ گھر پر ادا کرسکتا ہے یا نہیں؟
جواب: تحقیق کے مطابق یہ بھی کہ کوئی ایسا شخص بھی نہ ہو کہ اُسے اٹھا کر یا وہیل چئیر وغیرہ کے ذریعے جمعہ کیلئے مسجد لے جائےیا مریض خود سے یا کسی شخص ...
حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے متعلق پیٹ نہ بھرنے والی روایت کی وضاحت
سوال: بعض لوگ اِس حدیث شریف کو لے کر شانِ سیدنا امیرِ معاویہ رضی الله عنہ کو گھٹا رہےہیں،کہ آقا ﷺ نے آپ رضی الله عنہ کو بددعا دی۔حدیث یہ ہے۔ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ الْقَصَّابِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كُنْتُ أَلْعَبُ مَعَ الصِّبْيَانِ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَوَارَيْتُ خَلْفَ بَابٍ قَالَ فَجَاءَ فَحَطَأَنِي حَطْأَةً وَقَالَ اذْهَبْ وَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ قَالَ ثُمَّ قَالَ لِيَ اذْهَبْ فَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ فَقَالَ لَا أَشْبَعَ اللَّهُ بَطْنَهُ ۔"ترجمہ:محمد بن مثنیٰ عنزی اور ابن بشار نے ہمیں حدیث بیان کی ۔ ۔ الفاظ ابن مثنیٰ کے ہیں ۔ ۔ دونوں نے کہا : ہمیں امیہ بن خالد نے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : ہمیں شعبہ نے ابوحمزہ قصاب سے حدیث بیان کی ، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ، کہا : میں لڑکوں کے ساتھ کھیل رہا تھا کہ اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے ، میں دروازے کے پیچھے چھپ گیا ، کہا : آپ آئے اور میرے دونوں شانوں کے درمیان اپنے کھلے ہاتھ سے ہلکی سی ضرب لگائی ( مقصود پیار کا اظہار تھا ) اور فرمایا : جاؤ ، میرے لیے معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے آپ سے آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ۔ آپ نے دوبارہ مجھ سے فرمایا : جاؤ ، معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے پھر آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ، تو آپ نے فرمایا : اللہ اس کا پیٹ نہ بھرے ۔ (Sahih Muslim#6628)