
نماز کا وقت شروع ہوتے ہی اذان سے پہلےعورت كا نمازِ ظہر ادا کرنا کیسا؟
سوال: اگر کوئی عورت ظہر کا وقت شروع ہونے کے بعد ظہر کی اذان سے پہلےہی تقریباً 12:45 بجے نمازِ ظہر ادا کرلے، تو کیا اس کی وہ نماز ادا ہوجائے گی؟
سحری کے ختم ہونے کا وقت معلوم کرنے کا طریقہ
سوال: اگر قضا روزے رکھنے ہیں تو ختم سحری کا وقت کیسے معلوم کریں ؟رمضان کے علاو ہ ختم سحری کا وقت کیسے معلوم کر سکتے ہیں ؟
کبھی بھی کلام نہ کرنے کی قسم کھا کر توڑنے کا حکم؟
جواب: وقت کلمہ نصیب نہ ہونے کا خوف ہے ، لہذا والدین سے تکرار اور ان سے جھگڑا وہ بھی اس حد تک کہ بات نہ کرنے کی قسم کھا لینا ، بہت بڑا جرم اور والدین ...
ظہر کی نماز کس وقت پڑھنا افضل ہے؟
سوال: ظہر کی نماز کس وقت پڑھنا سب سے افضل ہے؟
مغرب کی نماز وقت ختم ہونے سے پانچ منٹ پہلے ادا کرنا
سوال: دعوت اسلامی کی نماز ٹائم ایپلی کیشن (App Prayer Time) میں نماز مغرب کا وقت ایک گھنٹے سے زائد ہوتا ہے جبکہ ہم نے بڑوں سے سنا ہے کہ مغرب کا وقت بہت جلد ختم ہو جاتا ہے۔کیا ہم ایپ میں دئیے گئے وقت کے اندر (مثلاً: وقت ختم ہونے میں 5 منٹ ہوں تو) نماز پڑھ لیں تو نماز ادا ہو جائے گی؟
شہر کی جس طرف سے جارہا ہے، اس سمت کی آبادی سے نکل جانا ضروری ہے؟
جواب: وقت سے اس کے سفر کی ابتدا مانی جائے گی ۔ علامہ عبد اللہ بن محمود الموصلی حنفی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ متن ’’المختار‘‘میں ارشاد فرماتے ہیں:’’یصیر مسا...
ایک عمرے کا دم ادا نہیں کیا اور دوسرا عمرہ کر لیا تو کیا حکم ہے؟
جواب: وقت، وإنما يتضيق عليه الوجوب في آخر عمره فی وقت يغلب على ظنه أنه لو لم يؤده لفات، فإن لم يؤد فيه حتى مات أثم وعليه الوصية به“ترجمہ:علامہ علی قاری علیہ...
وطن اقامت، محض نیت ِ سفر سے نہیں، بلکہ بالفعل سفر سے باطل ہوتا ہے
جواب: وقت تک اس نیت کا اعتبار نہیں ، جیساکہ اگر کوئی شخص اپنے وطن اصلی میں رہتے ہوئے مسافت ِ سفر تک کسی مقام پر جانے کی نیت کرے، لیکن بالفعل سفر نہ کرے تو م...
ملازم کو نماز پڑھنے کے لیے کتنے ٹائم کی چھٹی دینا مالک پر لازم ہے ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کپڑے کی دکان پر وقت کا اجیر ہے ۔ مالک پر لازم ہوتا ہے کہ وہ اپنے ملازم کوفرض نماز کے لیے چھٹی دے ، آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ کتنے ٹائم کے لیے چھٹی دینا مالک پر لازم ہے ؟ یعنی نماز میں اگر اوسطاً 15 ،20 منٹ لگتے ہوں اور وہ ملازم دعائے ثانی ہوجانے کے بھی 15 سے 20 منٹ بعد آتا ہو اور 40 ، 50 پچاس منٹ لگاتا ہو ، تو کیا ایسا کرنا اُس کے لیے جائز ہے ؟
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟