
قراءت میں غلطی سے نماز فاسد ہونے سے متعلق ایک اہم اصول اور حکم
سوال: گزشتہ رات امام صاحب نے نمازِ مغرب پڑھاتے ہوئے قراءت میں غلطی کی ۔انہوں نے آیاتِ مبارکہ﴿وَ اِلَی الْجِبَالِ کَیۡفَ نُصِبَتْ وَ اِلَی الْاَرْضِ کَیۡفَ سُطِحَتْ﴾میں’’ نُصِبَتْ ‘‘ کی جگہ ’’سُطِحَتْ ‘‘اور ’’سُطِحَتْ ‘‘ کی جگہ’’ نُصِبَتْ ‘‘پڑھ دیا ،پھر بعد میں جب ان کو یہ بات بتائی گئی ،تو انہوں نے اعلان کیا کہ ہماری نماز فاسد ہوگئی ہے،لہٰذا انہوں نے وہ نماز دوبارہ پڑھائی ۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا واقعی اس صورت میں نماز فاسد ہوگئی تھی ؟
امام کے سلام پھیرتے وقت مقتدی نے تکبیرِ تحریمہ کہی تو نماز کا کیا حکم ہوگا ؟
سوال: امام صاحب کے نماز ختم کرنے کے لیے پہلا سلام پھیرتے وقت زید نے تکبیرِ تحریمہ کہہ لی اور ہاتھ باندھ لیے ،اسی اثناء میں امام صاحب نے دوسرا سلام بھی پھیردیا، تو اس صورت میں زید نماز میں شامل ہوا کہ نہیں؟
سوال: ہم کچھ ساتھی تھے سب کی نماز قضا ہوگئی،اب ایک مسجد میں رُک کر سب کو قضا نماز پڑھنی تھی، تو ہم اکیلے پڑھ رہے تھے کہ ایک عالم صاحب نے قضا کی جماعت شروع کر دی۔تو کیا قضا نماز جماعت کے ساتھ پڑھی جا سکتی ہے؟ نیز میں نے نماز شروع کر دی تھی، تو میرے لیے کیا حکم تھا؟
حج کے لیے جمع شدہ رقم پر زکوٰۃ کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید کو حج کرنے کااز حدشوق ہے،لہذا زید نےاس مقصد سے اپنےپاس رقم جمع کرنا شروع کی ہےاوراس پر سال گزر گیا ہےاورزیدصاحبِ نصاب بھی ہے۔پوچھنا یہ ہے کہ کیازیدمذکورہ رقم کی بھی زکوۃنکالے گا؟
جواب: صاحب ہدایہ اپنی تصنیف التجنیس والمزید میں فرماتے ہیں:’’ صوم الستة بعد الفطر متتابعة منهم من كرهه والمختار أنه لا بأس به لأن الكراهة إنما كانت لأنه لا...
مسافر امام کے پیچھے مقیم مقتدی کی نماز کا طریقہ
سوال: امام صاحب شرعی مسافرتھے جس کی وجہ سےانہوں نے چاررکعت والی نمازمیں قصرکرنی تھی،ایک رکعت ہوچکی تھی کہ ایک مقیم شخص نے ان کی اقتدا کی، ایک رکعت امام صاحب کے ساتھ پڑھی ،قعدہ کیا،امام صاحب نے سلام پھیردیا،اب مقیم مقتدی امام کے سلام پھیرنے کے بعداپنی بقیہ رکعتیں کیسے اداکرے گا،اس کاطریقہ وضاحت کے ساتھ بیان فرمائیں۔
نماز میں قراءت کے علاوہ دعائیہ کلمات میں لفظی غلطی سے نماز کا حکم
سوال: میں نے ایک امام صاحب سے بیان میں” اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیْ “کے متعلق سنا تھا ، لیکن مجھے الفاظ کی صحیح سمجھ نہیں آئی ، مجھے یوں لگا کہ امام صاحب نے ”اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ یعنی ” غ“ کے بغیر کہاہے ، تو میں نے یہی ” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ ہی یاد کر لیا اور پھر کچھ عرصہ تک نمازوں میں دونوں سجدوں کے درمیان یہی کلمات ” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ“ پڑھتا رہا ۔ پھر ایک دن امام صاحب سے رابطہ ہوا ، تو انہوں نے درست کلمات بتائے ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ جن نمازوں میں میں” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ پڑھتا رہا، ان نمازوں کا کیا حکم ہے؟ وہ نمازیں ہوگئیں یا ان کو دوبارہ پڑھنا ہوگا ؟
زکوٰۃ کے پیسوں سے عمرہ کروانا کیسا؟ اس طرح زکوٰۃ ادا ہوجائے گی؟
جواب: نصاب کا مالک ہوجائے یہ مکروہ تنزیہی یعنی ناپسندیدہ ہے، لیکن اگر وہ مقروض ہو کہ قرض نکال کر کچھ نہ بچے یا نصاب سے کم بچے یا اُس شخص کے بال...
کیا بیٹھ کر نوافل پڑھنے سے آدھا ثواب ملتا ہے ؟
جواب: صاحبه التارك لأجله بالفاعل في الثواب“ ترجمہ:اور جس نے نفل نماز بغیر عذر بیٹھ کر پڑھی ،جیساکہ امام سفیان ثوری اور دیگر ائمہ نے فرمایا ہے تو اس کے لیے ک...
چلتے کاروبار میں شرکت کا ایک جائز طریقہ
جواب: صاحب العروض نصف عرضه بنصف دراهم صاحبه، ويتقابضا، ويخلطا جميعا حتى تصير الدراهم بينهما، والعروض بينهما، ثم يعقدان عليهما عقد الشركة فيجوز‘‘یعنی:اگر دون...