
ربیع الاول کے جلوس نکالنا اور پہاڑیاں بنانا کیسا؟
جواب: دلائل کے تحت یہ داخل ہوگا۔ البتہ یہ یادرہے کہ جلوس کے ساتھ ناجائزوممنوع کام مثلاڈھول،باجے وغیرہ کرنے کی شرعاہرگزہرگزاجازت نہیں ہے ،جوایساکریں یاا...
جواب: دلائل میں سے دو دلیلیں ملاحظہ فرمائیں : (1)ہر نمازی نماز میں جب التحیات پڑھتا ہے تو اس میں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو مخاطب کرتے ہوئے ، ح...
ایکسیڈنٹ میں فوت ہونے والے کی قبر کی تختی پر شہید لکھنا
سوال: ایک شخص کمانے کی غرض سے گھر سے نکلا اور راستے میں ایکسیڈنٹ ہوگیا اور سر میں چوٹ لگنے کی وجہ سے وہ انتقال کر گیا، کیا اس کی قبر کی تختی پر شہید لکھوا سکتے ہیں؟
عورت کا اپنے خاندان کے مخصوص قبرستان میں جانا
سوال: اگر کسی نے اپنے خاندان والوں کیلئے الگ سے اپنے گھر کے ساتھ ہی قبرستان بنایا ہو اور اس میں صرف ان کے خاندان کے افراد ہی دفن ہوں، تو کیا عورت کیلئے اس قبرستان میں جانا جائز ہے؟
خنثٰی ( ہِجڑا/ خواجہ سرا )کسے کہتے ہیں اور وراثت میں اس کے حصے کا حکم ؟
جواب: دلائل و جزئیات: شیخ علاء الدین محمد بن علی حصکفی حنفی رحمہ اللہ ( المتوفٰی 1088 ھ) فرماتے ہیں:”وهو ذو فرج وذكر أو من عرى عن الاثنين جميعا“ترجمہ ...
دراز ایپ پر ریویو بڑھانے کے لیے پروڈکٹ رینکنگ کروانے کا حکم؟
جواب: دلائل دینےکے بعد نجش کا معنی بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں :’’ وفي القاموس النجش أن تواطئ رجلا إذا أراد بيعا أن تمدحه أو أن يريد الإنسان أن يبيع بياعة فتسا...
تلقین کرنے کا طریقہ اور تلقین مادری زبان میں کرنا
سوال: میت کو دفنانے کے بعد قبر کے سرہانے تلقین کی جاتی ہے،اس کا طریقہ کیا ہے اور کیا یہ تلقین اپنی مادری زبان میں کر سکتے ہیں؟
یا رسول اللہ مدد یا علی مدد یا غوث المدد کہنا کیسا؟
جواب: دلائل سے ثابت ہوا کہ مصیبت کے وقت اللہ کے نیک بندوں کومدد کے لیے پکارنا ، جائز ہے اوراس کو شرک وبدعت کہنا درست نہیں۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ...
بخشش اللہ کی رحمت سے ہوگی تو نیک اعمال کیوں کئے جاتے ہیں ؟
جواب: دلائل کو شمار نہیں کیا جا سکتا۔ اگر بندہ اللہ عزوجل کے فضل و کرم سے جنت تک پہنچ گیا تو یہ اس کے اِطاعت و عبادت بجا لانے کے بعد ہو گا …کیونکہ اللہ عزوج...
صف کے کونوں میں گرِل وغیرہ لگا کر راستہ بنانا کیسا؟
سوال: آج کل بعض مساجد میں یہ دیکھا گیا ہے کہ صفوں کے کناروں پر نمازیوں کے گزرنے کے لیے لوہے کی لمبی گِرِل لگاکر یا ٹیپ وغیرہ سے لمبی لکیر کھینچ کر ایک راستہ بنادیا جاتا ہے ،تاکہ ا ن کو مسبوق نمازیوں کا انتظار نہ کرنا پڑے اور وہ بہ آسانی وہاں سے گزرکر جاسکیں ، یہ عمومی طور پر اگلی ایک دو صفوں کو چھوڑ کر کیا جاتا ہے یعنی اگلی ایک دو صفیں تو مکمل ہوتی ہیں ،اس کے بعد سے کبھی تو دونوں کناروں پر اور بعض جگہ صرف دائیں یا بائیں جانب ایسا کیا جاتا ہے،لہٰذا وہاں دورانِ جماعت صف میں کوئی کھڑا نہیں ہوتا،قریباً ایک دو آدمیوں کی جگہ چھوڑ کر اگلی صف شروع کردی جاتی ہے،اب پوچھنا یہ ہے کہ ایسا کرنا شرعاً درست ہے یا نہیں؟اور اگر درست نہیں ہے، تو جہاں یہ چیزیں لگادی گئی ہیں ،وہاں کیا کیا جائے؟برائے کرم دلائل کی روشنی میں اس کا تشفی بخش جواب عطا فرمائیں۔