
جنبی آیت سجدہ سن لے،تو سجدہ تلاوت لازم ہوگا؟
جواب: قضا کرنے کا حکم ہو،تو اس پر سجدہ تلاوت واجب ہوتا ہےاور اگر نماز لازم ہونے کا اہل نہ ہو ،تواس پرسجدہ تلاوت واجب نہیں ہوتا۔اس کے مطابق جنبی چونکہ نم...
روزوں کی قضا کے بجائے فدیہ کون دے سکتا ہے؟
جواب: وقت ایک مسکین کو پیٹ بھر کے کھانا کھلائے یا ایک صدقہ فطر کی مقدار کسی مسکین کو دے۔ صدقہ فطر کی مقدار دو کلو سے 80گرام کم گندم (یعنی ایک کلو 920 گرام) ...
جواب: وقت نکل جائے، تو وہ نماز قضا کہلاتی ہے، محض جماعت چھوٹ جانے سے نماز قضا نہیں ہوتی، حتی کہ اگر کسی نے نمازِ فجر، جمعہ وعیدین کے علاوہ نمازوں کی تکبیرِ ...
کراچی میں رہنے والے کا پاکستان کے کسی دوسرے مقام پر قربانی کرنا
جواب: وقت ہونا ضروری ہے۔جیسے: اگر مؤکل کی طرف سے گاؤں میں دس ذوالحجہ کو صبحِ صادق یعنی فجر کا وقت شروع ہوتے ہی قربانی کی جا رہی ہو تو ضروری ہے کہ مؤکل کے ...
بیٹے یا بھائی سے قرض لیاہو ، تو واپس کرنا لازم ہے؟
جواب: وقت پر قرض واپس کرنا، اور قرض دینے والے محسن کا شکریہ ادا کرنا ہے۔ ورنہ یہ سخت ناسپاسی و احسان فراموشی اور اللہ تعالی کی بھی نا شکری ہو گی۔ جس پر اللہ...
کیا عورت کے خوشبو لگانے سے غسل لازم ہو جاتا ہے؟
جواب: وقت ہے جب خوشبو بدن پر لگی ہو۔اور کہا گیا ہے کہ اس پر غسل کا حکم دینا اس کے لیے سختی اور اس کے فعل کی مذمت کے طور پر ہے اور اس کو زنا کے مشابہ قراردی...
قصر اور پوری نماز پڑھنے میں کون سے وقت کا اعتبار ہے ؟
سوال: میرا گھر سرگودھا ہے۔ مجھے کاروباری سلسلے کی وجہ سے لاہور جانا پڑتا ہے، کئی مرتبہ ایسا ہوتا ہے کہ میں جب لاہور کے لیے سرگودھا سے نکلتا ہوں، تونکلتے نکلتے عشاء کا وقت شروع ہو چکا ہوتا ہے، کئی مرتبہ میں نماز پڑھے بغیر لاہور روانہ ہو جاتا ہوں اور وہاں جاکر نماز ادا کرتا ہوں۔ اس نماز کے متعلق مجھے تشویش ہے کہ میں یہ نماز دو رکعت ادا کروں گا یا مکمل، کیونکہ جب نماز کا وقت شروع ہوا تھا، تو میں مقیم تھا ، پھر میں مسافر ہوگیا، کیونکہ وہاں جا کر مجھےصرف دو تین دن ہی رہنا ہوتا ہے۔ برائےکرم شریعت اسلامیہ کی روشنی میں میری رہنمائی کی جائے کہ میں عشاء مکمل پڑھوں گا یا قصر؟سرگودھا سے لاہور کا فاصلہ ڈیڑھ سو کلو میٹر سے زائد ہے۔
قعدہ اخیرہ بھولنے کی صورت میں کیا سجدہ سہو کفایت کرے گا؟
جواب: وقت واجب ہوتا ہے جب نمازی واجباتِ نماز میں سے کسی واجب کو بھولے سے ترک کردے، ہر غلطی کی تلافی سجدہ سہو سے نہیں ہوتی ۔ نماز میں قعدہ اخیرہ کرنا چون...
قبلہ کی طرف پاؤں کرنے کا حکم ؟ چند چیزوں سے اعتراض اور جواب
سوال: کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانے کا کیا حکم ہے؟ زید کا کہنا ہے کہ عام حالت میں اور بالخصوص سوتے وقت کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانا بلا کراہت جائز و درست ہے اور اس پر چند مسائل سے استدلال کیا ہے، جن کی تفصیل یہ ہے: (1) مریض قبلہ کی طرف پاؤں پھیلا کر نماز پڑھے گا۔ (2) نزع کے عالَم میں قبلہ کی طرف ٹانگیں پھیلانے کا حکم دیا گیا ہے۔ (3) غسلِ میت کے وقت بھی یہی حکم ہے اور پھر (4) جنازہ لے کر چلنےمیں بھی اگر میت کے پاؤں قبلہ کی جانب ہونے میں کچھ کلام نہیں۔ تو جب ان احکامات میں کعبہ کی طرف پاؤں پھیلانے کی تلقین ہے، تو معلوم ہوا یہ ایسی چیز نہیں جس کی شریعت میں ممانعت وارد ہو، لہٰذا کسی بھی حالت میں قبلہ کی طرف پاؤں کر سکتے ہیں، تو برائے کرم اس حوالے سے رہنمائی فرما دیجئے۔