
جواب: پر دیتے تھے۔(السنن الکبری للبیھقی ، جلد6،صفحہ184،دارالکتب العلمیہ بیروت) سنن دار قطنی ،السنن الکبری للبیھقی وغیرہ میں ہے:”کان العباس بن عبد المطلب...
سی جی ایم سینسر ( Glucose Meter ) لگا ہو تو غسل کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ذیابیطس کے مریض کے لئے خون میں موجود گلوکوز کی مقدار پر نظر رکھنا نہایت اہم ہے۔گلوکوز کی مانیٹرنگ کے لئےعام طور پر گلوکوزمیٹر استعمال کیا جاتا ہے۔جس میں ایک ٹیسٹ سٹرپ لگا ئی جاتی ہے اور اس پر خون کا قطرہ گرا کر مشین کے ذریعے گلوکوزکا لیول چیک کر لیا جاتاہے۔ آج کل ایک جدید طریقہ آیا ہے۔وہ یہ کہ ”سی جی ایم (Continuous Glucose Monitoring)“ ایک آلہ ہے، جس کی مدد سے گلوکوز کی مستقل مانیٹرنگ ممکن ہے۔ یہ آلہ جسم پر عام طورپہ کہنی سے اوپر بازو کی سطح پر چپکا دیا جاتا ہے۔یہ آلہ ایک باریک سے سینسر کی مدد سے گلوکوز کا لیول چیک کرتا ہےاور وائرلیس ٹیکنالوجی کے ذریعے ریزلٹ ایک میٹر یا موبائل وغیرہ پر شو کر دیتا ہے۔ ہر ایک منٹ میں یا چند منٹ بعد یہ گلوکوز کا لیول چیک کرتا رہتا ہے،اور بتاتا رہتا ہے کہ گلوکوز لیول اوپر کو جا رہا ہے یا نیچے کو آرہا ہےاور اگلے بیس منٹ یا آدھے گھنٹے بعد کی کیفیت کا اندازہ بھی بتا دیتا ہے۔یہ آلہ ان لوگوں کے لیے بہترین ہے جن کو دن میں چھ سے آٹھ مرتبہ گلوکوز چیک کرنا پڑتا ہے۔اس میں الارم بھی سیٹ کر سکتے ہیں ، جو خون میں شوگر کے نہایت کم یا زیادہ ہو جانے پر مریض کو خبردار کرتا ہے۔ اس طرح ان مریضوں کی جان بچا ئی جا سکتی ہے ، جن کو سوتے ہوئے ہائپوگلائسیمیا (Hypoglycemia) ہو جائے ، کیونکہ یہ ایک خطرناک بات ہے جس سے مریض کی موت تک واقع ہو سکتی ہے۔ سی جی ایم کو دن میں دو مرتبہ گلوکوزمیٹر سے خون میں گلوکوز چیک کر کے برابر (Calibrate) کرنا ضروری ہے تاکہ بالکل صحیح نمبر معلوم ہو سکیں ، کیونکہ اس سے حاصل ہونے والا رزلٹ گلو کوز میٹر سے کم درجے کا ہوتا ہے ، البتہ بعض نئے سی جی ایم کو اس طرح برابر کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ جب یہ سینسر جسم پر لگا ہو تو جسم پر پانی بہاسکتے ہیں ، لیکن جسم کے جتنےحصے پر یہ سینسر لگا ہے اتنے حصے کی جلد تک پانی نہیں پہنچ سکتا ، کیونکہ یہ جسم کے ساتھ مضبوطی سے چپکا ہوتا ہے۔اس کو اتارنے میں کوئی حرج یا مشقت کا سامنا نہیں ہوتا یعنی بآسانی اسے اتارا جا سکتا ہے ، لیکن اترنے کے بعد یہ دوبارہ استعمال نہیں کیا جا سکتا۔اور اس کی قیمت بھی کافی زیادہ ہوتی ہے تقریبا بیس ہزار کے قریب اور عام طور پر اسے دس بارہ دن تک یا بعض کو چودہ دن تک نہیں اتاراجاتا۔ اس تفصیل کے بعد سوال یہ ہے کہ کیا اس سینسر کو استعمال کر سکتے ہیں ؟ اگر کر سکتے ہیں ، تو غسل فرض ہونے کی صورت میں کیا اسے اتارے بغیر غسل کا فرض ادا ہوجائے گا؟
ٹرانسجینڈر(Transgender)کی شرعی حیثیت ؟
سوال: Transgender قانون کیاہے؟کیونکہ سننے میں یہ آرہاہے کہ اس قانون کے ذریعے کوئی بھی شخص اپنی جنس یااپنی جنسی شناخت تبدیل کرسکتا ہے ، یعنی کوئی بھی مرداگریہ کہے کہ میری جنسی شناخت مرد سے عورت لکھ دی جائے ، توبغیرکسی میڈیکل ثبوت کے صرف اس کے کہنے پرادارہ جنس تبدیل کرنے کا پابند ہوگا،جس کے بعدوہ شخص عورت تصور کیا جائے گااوراس پر تمام قوانین عورتوں کے لاگو ہوں گے، حتی کہ وہ خواتین کے تعلیمی اداروں میں داخلہ لے سکےگا ،وہ کسی مردسے نکاح کرسکے گا،اس کاوراثت میں وہی حق تسلیم کیا جائے گا جوقانونی طورپرکسی عورت کا ہوتا ہے۔تواس طرح قانون کی وجہ سے ہم جنس پرستی کو جواز مل جائے گا ، توکیاکسی بھی اسلامی حکومت کے لئے یہ جائزہے کہ وہ اس قسم کی قانون سازی کرے؟
کیا حسنین کریمین رضی اللہ عنہما مرتبہ صحابیت پر فائز تھے؟
سوال: کیا حضرت سیدنا امام حسن اور حضرت سیدنا امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہما مرتبہ صحابیت پر فائز تھے؟
میت کو دفن کرنے کے بعد 40 قدم پر دعاکرنا
سوال: لوگوں سے سنا ہے کہ میت کی تدفین کے بعد واپس لوٹتے ہوئے 40 قدم چلنے پر میت کے لیے دعا کرنی چاہیے کہ چالیس قدم واپسی پر قبرمیں نکیرین سوالاتِ قبر کے لیے آ چکے ہوتے ہیں، لہذا اُس وقت میت کے لیے دعا کرنے سے میت کو جوابات میں آسانی رہتی ہے۔ اِس کی کیا اصل ہے؟ نیز اگر کوئی شخص جل یا ڈوب کر مر جائے اور اُس کی تدفین کی صورت نہ ہو، تو اُس کے لیے چالیس قدم پر دعا مانگنے کا کیا طریقہ ہو گا؟یعنی پوچھنے کامقصدیہ ہے کہ جوڈوب گیایااسے درندےکھاگئے، تواسے تودفنایانہیں گیا، تو کیااس کے پاس فرشتے نہیں آتے؟ کیونکہ وہاں توچالیس قدم چلنے کاکوئی وجودنہیں ہوتا۔
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟
رشوت میں دی ہوئی رقم کی زکوٰۃ رشوت دینے والے شخص پر ہوگی یا رشوت لینے والے شخص پر ؟
سوال: زید نے بکر کو نوکری کے حصول کےلیےرشوت دی اور اس رشوت دینے پر کوئی گواہ نہیں اور عام طور پر بھی رشوت دینے پر گواہ نہیں بنایاجاتااوریہ رقم واپس بھی نہیں ملنی،اب یہ تو معلوم ہے کہ بکر رشوت کا مالک نہیں،اس رقم کا اصل مالک زید ہی ہے۔ پوچھنا یہ ہے کہ سال پورا ہونے پرکیازید پراس رشوت کی زکوۃ نکالنا واجب ہے؟
جانوروں کو آپس میں لڑوانے کا کیا حکم ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بہت سی جگہوں پر جانوروں مثلاً: کتوں، مرغوں اور ریچھوں وغیرہا کی لڑائی کروائی جاتی ہے، اِس لڑائی کے لیے جانوروں کے مالِکان اُنہیں اِسی مقصد کے لیے پالتے اور لڑائی کی تیاری کرواتے ہیں، تیاری کے دوران مرغوں کے ناخنوں کو تراش کر تیز کیا جاتا ہے، یونہی کتوں وغیرہ کے دانتوں کو نوکیلا بنایا جاتاہے، تا کہ دوسرے جانور کو جلد پچھاڑ سکیں، اِس لڑائی میں جانور بالیقین زخمی بھی ہوتے ہیں اور بعض اوقات مربھی جاتے ہیں، اِس پر انعامات بھی دئیے جاتے ہیں اور جوا بھی کھیلا جاتا ہے ۔ ایسے کھیل کا کیا حکم ہے؟
کیا وِتر نمازکے بعد نوافل پڑھ سکتے ہیں ؟
جواب: پر اعتماد نہ ہو،تو اس کے لیے بہتر یہ ہے کہ وہ وتر ادا کر کے سوئے،جیسا کہ آج کل عموماً لوگ ایسا ہی کرتے ہیں۔(۲)جسے جاگنے پر اعتماد ہو،تو اس کے لیے مستح...
سفر شرعی کے دوران ضمنی قیام(دوست سے ملاقات کرنا) مسافر ہونے سے مانع نہیں
سوال: ایک شخص کسی شہر میں امامت کرتا ہے جو کہ اس کا وطن ِ اصلی نہیں ہے، اس نے اس شہر سے کسی دوسرے شہر شادی میں شرکت کے لئے جانا ہےاور اسی دن واپس بھی آنا ہےاور ان دونوں شہروں کے درمیان تقریبا ً100 کلو میٹر کا فاصلہ ہے۔ اس کا شادی سے واپسی کے بعداپنے امامت والے شہر میں تقریباً ایک ہفتہ رہنے کا ارادہ ہے، پھر ہفتے بعد اس نے اپنے وطن اصلی جانا ہے۔ اگر مذکورہ شخص شرعی مسافرہونے سے بچنے کے لیے یہ حیلہ اپنائے کہ شادی پر جاتے ہوئے شہر سےتقریباً 20، 30 کلومیٹر کی مسافت پر ایک دوست کو بلا لے اور چند منٹ اس سے ملاقات کر کے پھر دوسرےشہر چلا جائے،تاکہ مسلسل 92 کلومیٹر کا سفر نہ ہونے کی وجہ سے وہ مسافرشرعی نہ بنے اور اسےشادی سے واپسی کے بعد نمازوں میں قصر نہ کرنی پڑے۔ تو کیا اس حیلے کی وجہ سے شرعی سفر کا اتصال ٹوٹ جائے گا یانہیں اور وہ دوسرے شہر آتے، جاتے اور وہاں قصر نماز ادا کرے گا یا مکمل نماز ادا کرے گا؟