
کان،ناک،ہونٹ وغیرہ میں بالیاں پہننے اور وضو و غسل کا حکم ؟
سوال: عورت اورمرد کاکان،ناک میں سوراخ نکلوانا شرعا جائز ہے یا نہیں؟اور آج کل خصوصاً مغربی ممالک میں بطورِ فیشن لڑکے اورلڑکیاں زبان،ہونٹ ،چھاتی ، ابرووغیرہ اعضاء میں سوراخ نکلوا کر بالیاں پہنتے ہیں،تو کیا ان کا یہ عمل شریعت کی نظرمیں درست ہے یا نہیں؟اوروضو و فرض غسل کی صورت میں ان سوراخوں میں پانی پہنچانا ضروری ہے یا نہیں؟
رَدِّی کاغذات کی خرید و فروخت کا شرعی حکم
جواب: بیچنا) جائز نہیں ورنہ حَرَج نہیں ان اَوْرَاق کو دیکھ کر اَشیائے مذکورہ ان میں سے علیحدہ کرلیں پھر بیچ سکتے ہیں۔ عالمگیری میں ہے:’’لَایَجُوْزُ لَفُّ شَ...
کیا مسجد کی سیڑھی کرائے پر دینا درست ہے؟
جواب: بیچنا چاہیں تو بیچ بھی سکتے ہیں مگر ضروری ہے کہ یہ خریدو فروخت قاضی کی اجازت سے ہو اور جہاں قاضی نہیں تو دینداراہل محلہ کی رائے سے یہ خرید و فروخت ...
کیا مسجد یا فنائے مسجد میں بھیک مانگنے والے کی مدد کر سکتے ہیں ؟
جواب: جائز ہے اور ایسے سائل کو دینا بھی جائز نہیں ، یونہی عینِ مسجد کی طرح فنائے مسجد (جوتے اتارنے والی جگہ عموماً فنائے مسجد ہی ہوتی ہے، تو اس)میں بھی اپنی...
بروکر مالک کی ڈیمانڈ سے زائد ریٹ پر چیز بیچ دے تو اضافہ خود رکھنے کی شرعی حیثیت
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ ایک شخص کا گاڑیوں کا کاروبار ہے، خریدتا اور بیچتا ہے، کسی نے اس کو گاڑی بیچنے کے لیے دی، تو اس نے اس سے پوچھا آپ کم ازکم کتنے میں بیچنا چاہیں گے؟ تو اس نے مثال کےطور پر کہا کہ میں نے پچیس لاکھ میں بیچنی ہے، اس سے کم میں نہیں بیچنی، اب اس کاروبار کرنے والے کواس سے زیادہ قیمت کا گاہک ملتا ہے اور یہ اس میں منافع لینا چاہتا ہے تو کیا اگر اس نے ایسا کیا کہ آگےکسی کے ساتھ تیس لاکھ میں سودا کرلیا پھر جن کی گاڑی تھی ان سے بھی پوچھا کہ آپ پچیس لاکھ میں دینا چاہتے ہیں تو اس نے کہا کہ ہاں میں دینے کے لیے راضی ہوں، تو اوپر کا جو منافع ہے، اس بیچ والے سیلز مین کے لیے لینا جائز ہے؟
بیل دوڑ کے مقابلے کروانا، اس میں شریک ہونا اور دیکھنا کیسا؟
جواب: جائز و حرام اور گناہ ہے، لہٰذا اس کا اہتمام کرنے اور اس میں شریک ہونے والے گنہگار ہیں، ان پر لازم ہے کہ وہ توبہ کریں اور آئندہ اس سے باز رہیں۔اس کی تف...
دم کیا ہوا پانی قبر پر ڈالنا کیسا؟
سوال: حصولِ برکت کےلیے قبر پر سورۃ الملک کا دم کیا ہوا پانی ڈالنا جائز ہے،کیایہ اسراف تونہیں کہلائے گا؟
قبلہ کی طرف پاؤں کرنے کا حکم ؟ چند چیزوں سے اعتراض اور جواب
سوال: کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانے کا کیا حکم ہے؟ زید کا کہنا ہے کہ عام حالت میں اور بالخصوص سوتے وقت کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانا بلا کراہت جائز و درست ہے اور اس پر چند مسائل سے استدلال کیا ہے، جن کی تفصیل یہ ہے: (1) مریض قبلہ کی طرف پاؤں پھیلا کر نماز پڑھے گا۔ (2) نزع کے عالَم میں قبلہ کی طرف ٹانگیں پھیلانے کا حکم دیا گیا ہے۔ (3) غسلِ میت کے وقت بھی یہی حکم ہے اور پھر (4) جنازہ لے کر چلنےمیں بھی اگر میت کے پاؤں قبلہ کی جانب ہونے میں کچھ کلام نہیں۔ تو جب ان احکامات میں کعبہ کی طرف پاؤں پھیلانے کی تلقین ہے، تو معلوم ہوا یہ ایسی چیز نہیں جس کی شریعت میں ممانعت وارد ہو، لہٰذا کسی بھی حالت میں قبلہ کی طرف پاؤں کر سکتے ہیں، تو برائے کرم اس حوالے سے رہنمائی فرما دیجئے۔