
انٹر نیٹ سے نام کا مطلب دیکھ کر نام رکھنا کیسا ؟
جواب: علیہم الصلاۃ والسلام اور سلف صالحین رحمۃ اللہ علیہم کے نام پر نام ہو اور لڑکیوں کا نام صحابیات یا صالحات امت کے نام پر نام رکھنا چاہئے کہ ان کے ناموں ...
جواب: علیہ وسلم نے اس کا حکم فرمایا۔چنانچہ حضرت سیدنا انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے،وہ فرماتے ہیں:”ان عبد الرحمن بن عوف جاء الی رسو ل اللہ صلی ...
عام بول چال میں جو لفظ "قسم سے" بولا جاتا ہے، کیا اس سے شرعاً قسم منعقد ہوجائے گی؟
جواب: علی (یمین او عھد و ان لم یضف)الی اللہ تعالیٰ اذا علقہ بشرط، مجتبی“ یعنی اسی طرح ان الفاظ سے بھی قسم منعقد ہوجائے گی کہ مجھ پر قسم ہے یا عہد ہے اگر چہ ...
حضرت امام حسن اور حضرت امیرِ معاویہ رضی اللہ عنہما کی خلافت کی تفصیل
سوال: بعض لوگ خلفاءِ راشدین میں حضرت سیدُنا حسن رضی اللہ عنہ کو بھی شامل کرتے ہیں کیونکہ نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ میری خلافت 30 سال ہی میں مکمل ہو گی اور یہ 30 سال تبھی مکمل ہوتے ہیں ، جب حضرت سیدُنا حسن رضی اللہ عنہ کی خلافت کو تسلیم کیا جائے، تو کیا حضرت سیدُنا حسن رضی اللہ عنہ بھی خلفاءِ راشدین میں شامل ہیں ؟ نیز کیا حضرت سیدُنا امیرِ معاویہ رضی اللہ عنہ بھی خلیفہ رہے ہیں اور اگر رہے ہیں ، تو ان کی خلافت کس حدیث سے ثابت ہے ؟ کیونکہ اس طرح خلافت کے زمانے کے حساب میں فرق آئے گا ؟ نیز بعض لوگ حضرت سیدُنا امیرِ معاویہ رضی اللہ عنہ کو مانتے ہیں لیکن ان کا نام لے کر تعریف کرنا پسند نہیں کرتے یعنی دل سے نہیں مانتے، ان کا کیا حکم ہے ؟
جواب: علیہ وآلہ وسلم کی ازواج مطہرات، بیٹیوں، نانیوں، دادیوں، صحابیات رضی اللہ عنہن اور نیک خواتین کے نام پر رکھا جائے کہ حدیث پاک میں اچھے لوگوں کے نام پر ...
جواب: علیم ہے ۔ مسند الفردوس میں حدیث پاک ہے:”تسموا بخياركم“ ترجمہ: نیک ہستیوں کے نام پر نام رکھو۔(مسند الفردوس للدیلمی ،جلد02، صفحہ 58،مطبوعہ بیروت) ...
ذوالرین نام رکھنا کیسا؟ ذوالرین نام کا مطلب
جواب: علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”من ولد له مولود ذكر فسماه محمدا حبا لي وتبركا باسمي كان هو ومولوده في الجنة“ترجمہ:جس کے ہاں بیٹا پیدا ہو اور وہ میری محبت ا...
جواب: علیہم السلام یا صحابہ و اولیا رحمۃ اللہ علیہم کے ناموں کی نسبت سے کوئی نام رکھ لینا چاہیے اور بچیوں کے نام صحابیات اور نیک بیبیوں رحمۃ اللہ علیہن کے ن...
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔
جواب: علیہم الصلوۃ والسلام،صحابہ عظام علیہم الرضوان، اورنیک لوگوں کے ناموں میں سے کسی کے نام پر بچے کا نام رکھا جائے۔ کنز العمال میں روایت ہے کہ نبی کر...