
جس کی غیبت کی اسے معلوم نہیں، تو کیا اس سے معافی مانگنی ہوگی؟
جواب: مانگنا ضروری نہیں۔ بہارِ شریعت میں ہے: ”جس کی غیبت کی اگر اس کو اس کی خبر ہوگئی تو اس سے معافی مانگنی ضروری ہے اور یہ بھی ضروری ہے کہ اس کے سامنے یہ ...
ماں کی گود میں کلام کرنے والے بچے
جواب: واپس لوٹ گئی ، جب دوسرے دن آئی تواُس وقت بھی یہ نماز پڑھ رہاتھا ، اُس نے کہا : ’’ اے جُریج۔ ‘‘ تواِس نے(دل میں) کہا : ’’اے میرے رب!ایک طرف میری ماں ہ...
نماز میں سورہ فاتحہ کے بجائے دوسری سورت شروع کر دی، تو کیا حکم ہے ؟
جواب: واپس آکر سورہ فاتحہ پڑھیں، پھر سورت ملائیں،دوبارہ رکوع کریں اور آخر میں سجدہ سہو کریں ۔ (4) اوراگر سجدے میں جانے تک یاد نہ آئے ،تو آخر میں سج...
کیا مشائخ و علمائے کرام قیامت کے دن اپنے متعلقین کی شفاعت کریں گے؟
جواب: واپس آئیں گے اور اللہ تعالیٰ ان سے فرمائے گا کہ جاؤ اور جس کے دل میں آدھی اشرفی کے برابر بھی ایمان ہو اسے بھی نکال لاؤ۔ چنانچہ جن کو وہ پہچانتے ہوں گے...
جشن ولادت میں ڈھول باجے کا حکم
جواب: مانگنا۔ امام بخاری نے اس کو حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا ہے ۔ شیخ محقق مولنا عبدالحق محدث دہلوی ماثبت بالسنۃ میں فرماتے ...
درس نظامی کا نصاب کئی صدیوں پرانا ہونے کی وجہ سے علماء پر اعتراض
جواب: واپس آکر اپنی قوم کو ڈر سنائیں اس امید پر کہ وہ بچیں۔(سورۃ التوبۃ،سورت9،آیت122) اس آیت کے تحت صراط الجنا ن میں ہے:”{ وَمَا کَانَ الْمُؤْمِنُوۡن...
جواب: مانگنا خواہ کوئی بات کرنا حرام ہے ۔ ‘‘( فتاوی رضویہ، جلد 23، صفحہ 380، رضا فاؤنڈیشن، لاھو ر) ...
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟
جلوسِ میلاد اور محفلِ میلاد میں ڈھول باجے ، آتش بازی اور خواتین کے بے پردہ آنے کا حکم؟
جواب: مانگنا۔ امام بخاری نے اس کو حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا ہے۔ شیخ محقق مولانا عبدالحق محدث دہلوی” ماثبت بالسنۃ “میں فرماتے ہیں:...
پندرہ دن رہنے کی نیت حتمی نہ ہو، اس میں شک ہو، تو کیا مسافر مقیم بن جائے گا؟
سوال: زید کا وطن اصلی لاہور ہے، وہ ذہنی آزمائش سلسلے میں شرکت کرنے کے لئے لاہور سے کراچی گیا، اب اسے معلوم نہیں کہ وہاں کتنے دن ٹھہرنا پڑے گا، اگر پہلے سلسلے میں کامیابی نہ ملی، تو پھر پندرہ دن سے پہلے ہی واپس آ جائے گا ، اگرکامیابی مل گئی ،تو اگلے سلسلے میں بھی شرکت کرنی ہو گی جو کہ چند دن بعد ہوگا ۔اب بھی وہی تردد والی کیفیت ہےکہ معلوم نہیں پندرہ دن مزید ٹھہرنا پڑے گا یا اس سے پہلے ہی واپس چلا جائے گا ؟اسی طرح فائنل تک یہ کیفیت برقرار رہتی ہے، تو معلوم یہ کرنا ہے کہ زید وہاں پر نمازیں پوری پڑھے گا یا قصر کرے گا ؟