
قرض کے عوض گھر کرائے پر لینا کیسا؟
جواب: تعریف کے حوالے سے تنویرالابصارمیں ہے : ”ھوعقد مخصوص یرد علی دفع مال مثلی لآخر لیرد مثلہ“قرض وہ عقدمخصوص ہے ، جس میں مثلی مال دیاجاتاہے، اس لیے کہ اس ...
کسی کے ذاتی فعل کی وجہ سے علماءکے کردار پر انگلی اٹھانا
جواب: تعریف و مدح کرتے رہیں گے اور جب کوئی کام ان کی خواہش کے خلاف ہوتاہے ، چاہے وہ حق ہی کیوں نہ ہو ، تو وہ اسکی مذمت کرتے ہیں اور مخلوق سے ایسا سلوک کرتے ...
عیب نہ ہونے کی شرط پر گاڑی خریدی اور بعد میں عیب ظاہر ہوا، تو حکم
جواب: تعریف کے متعلق فتاوی ہندیہ میں ہے:’’قال القدوری في كتابه: كل ما يوجب نقصانا فی الثمن في عادة التجار فهو عيب وذكر شيخ الإسلام خواهر زاده :ان ما يوجب ن...
وتر کی تیسری رکعت میں بھولے سے نہ قراءت کی ،نہ دعائے قنوت پڑھی
سوال: اگر کسی نے وتر میں تیسری رکعت میں بھولے سے نہ سورۂ فاتحہ پڑھی، نہ سورت ملائی اور نہ دعائے قنوت پڑھی ،بلکہ تین دفعہ سبحان اللہ پڑھ کر رکوع کر لیا اور نماز مکمل کر کے سلام پھیر دیا ، سلام پھیرتے ہی یاد آیا ،تو فوراً سجدہ سہو کر لیا۔ کیا نماز ہو جائے گی؟
جواب: تعریف اور موانع کی اقسام کے متعلق بہار شریعت میں ہے: ”خلوتِ صحیحہ یہ ہے کہ زوج زوجہ ایک مکان میں جمع ہوں اور کوئی چیز مانع جماع نہ ہو۔ یہ خلوت (بعض اح...
قرض پر ضامن بننے کی اجرت لینا کیسا ؟
جواب: تعریف (Definition)سے متعلق در مختار میں ہے:’’ھی ضم ذمۃ الکفیل الی ذمۃ الاصیل فی المطالبۃ مطلقاً بنفس او بدین او عین کالمغصوب ونحوہ‘‘ ترجمہ: کفیل کے ذ...
نئی بائیک چند دن چلنے کے بعد کم قیمت میں واپس لے سکتے ہیں ؟
جواب: تعریف کے متعلق ہدایہ میں ہے:”(کل ما اوجب نقصان الثمن فی عادۃ التجار فھو عیب ) لان التضرر بنقصان المالیۃ و ذلک بانتقاص القیمۃ والمرجع فی معرفتہ عرفُ ا...
چار رکعت والی نماز میں دو پر سلام پھیر دیا تو کیا حکم ہے؟
جواب: سجدہ سہو کرلے ،البتہ اگردو رکعت پر سلام پھیرنے کے بعد منافی نماز عمل جیسے بات چیت ،قہقہہ ،جان بوجھ کر حدث طاری کرنا ، مسجد سے باہر نکل جاناوغیرہ نما...
اسلامی احکامات کی تشریح میں اختلاف ہے تو پھر اسلام پر عمل کیوں کریں؟
جواب: تعریف، اس کے اسباب و وجوہات اور اس کا سدباب کرنے کے طریقوں کے بارے میں اختلاف ہے ،لہٰذا ساری دنیا میں غربت مٹانے والے پروگرام فی الفور بند کردیئے جائی...
کیا فی زمانہ سفری سہولیات کے پیشِ نظر عورت بغیر محرم سفرِ حج کر سکتی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ زیدکاکہناہے کہ آج کے دورمیں سفرمیں بہت سہولیات پیدا ہوچکی ہیں،سفرآسان،محفوظ اورتیزہوچکاہےاورحج کےلیے عورتوں کےحکومتی سطح پرگروپس تیارکیے جاتے ہیں،توعورتیں محفوظ ہوتی ہیں،لہذاآج کے دورمیں عورت بغیرمحرم کے سفرحج کرسکتی ہےاوراحادیث میں جوبغیرمحرم کے سفرکی ممانعت ہے وہ پہلے دورکے اعتبارسے ہے جب سفراونٹوں گھوڑوں پرہوتاتھا،سفرکرنے میں کئی کئی دن لگ جاتے تھےاورغیرمحفوظ بھی ہوتاتھااوروہ اپنی دلیل کے طور پر یہ روایت بھی بیان کرتاہے کہ :’’قال فإن طالت بك حياة، لترين الظعينة ترتحل من الحيرة، حتى تطوف بالكعبة لا تخاف أحدا إلا اللہ۔۔۔قال عدي: فرأيت الظعينة ترتحل من الحيرة حتى تطوف بالكعبة لا تخاف إلا اللہ‘‘ ترجمہ:نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے (حضرت عدی رضی اللہ تعالی عنہ سے)ارشادفرمایا: اگرتمہاری عمرلمبی ہوئی، توتم اونٹ پرسوارعورت کودیکھوگے کہ وہ حیرہ سے سفرکرے گی، یہاں تک کہ کعبہ کاطواف کرے گی اس حال میں کہ اسے اللہ تعالی کے سواکسی کاخوف نہیں ہوگا،حضرت عدی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا:میں نے اونٹ پرسوارعورت کودیکھاجوحیرہ سے چل کرخانہ کعبہ کاطواف کررہی تھی اس حال میں کہ اسے اللہ تعالی کے سواکسی کاخوف نہیں تھا۔ (صحیح البخاری،کتاب المناقب،باب علامات النبوۃ فی الاسلام،ج04،ص197،دارطوق النجاۃ) زیداس سے استدلال کرتے ہوئے کہتاہے کہ اس سے پتاچلاجب امن وامان اورمحفوظ سفر ہو، توعورت تنہاسفرحج کرسکتی ہے ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ زیدکایہ استدلال درست ہے یانہیں ؟