
چمڑے کے موزوں میں پانی داخل ہوگیا،تو مسح کا کیاحکم ہے؟
سوال: چمڑے کے موزوں پرمسح کیاپھراسے پہن کر پانی کی بالٹی میں پاؤں ڈالاجس سے پانی پاؤں میں داخل ہوگیا،کیا اس سے مسح ٹوٹ جائے گا؟
جواب: پانی کھیتی کو اگاتا ہے ۔ ( شعب الایمان، فصل و مما ینبغی للمسلم المرء ان یحفظ اللسان عن الشعر الخ، جلد 7، صفحہ 108، مطبوعہ ریاض ) بہار شریعت میں ہے...
چوہا دہ دردہ سے کم پانی میں گر کر مر جائے تو پانی کا کیا حکم ہے ؟
سوال: جو حوض دہ دردہ سے کم ہو اس میں اگر چوہا گر کر مر جائے اور پھولنے پھٹنے سے پہلے باہر نکال لیا جائے تو اس پانی کے بارے میں کیا حکم ہوگا؟
نامعلوم پانی کی چھینٹیں کپڑوں پرپڑیں توکیاحکم ہے ؟
سوال: اگر کپڑوں پر پانی کی چھینٹیں پڑ جائیں اور معلوم نہ ہو کہ پانی پاک ہے یا ناپاک تو اس صورت میں کپڑو ں کے متعلق کیا حکم ہے ؟
بیماری کے بغیر آنکھ سے نکلنے والے پانی کا حکم
سوال: میری آنکھ سے مستقل پانی جاری رہتا ہے،کوئی تکلیف نہیں ہوتی۔ڈاکٹر اس کی وجہ یہ بتاتے ہیں کہ میری آنکھ سے ناک میں پانی لے جانے والا سوراخ بند ہے ،جس کی وجہ سے پانی آتا رہتا ہے،یہ پانی پاک ہے یا ناپاک ؟
روزہ رکھنے کی منت مانی اور بیمار ہو گئے تو روزے کا حکم؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلےکے بارے میں کہ ہندہ نے یوں منت مانی کہ”میرا بیٹا امتحان میں پاس ہوگیا، تو میں ایک روزہ رکھوں گی۔ “اب اس کا بیٹا تو امتحان میں پاس ہوگیا، لیکن ہندہ اتنی بیمار ہے کہ وہ روزہ نہیں رکھ سکتی، ڈرِپ کے ذریعہ اسے کھانا پانی دیا جاتا ہے، بظاہر ہندہ کے صحت یاب ہونے کی بھی کوئی امید نہیں۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ اب اس صورت میں ہندہ کے لیے منت کے روزے کا کیا حکم ہے؟ کیا ہندہ کی طرف سے اس روزے کا فدیہ ادا کیا جاسکتا ہے ؟رہنمائی فرمادیں۔
کیا مسجد کو آلودگی سے بچانے کے لیے پرندے کا گھونسلہ ہٹنا سکتے ہیں ؟
جواب: مستعمل فان کان بحیث یتلوث المسجد یمنع منہ لان تنظیف المسجد واجب“ترجمہ:اگر معتکِف مسجد میں اپنے سر کو دھوئے اور استعمال شدہ پانی سے مسجد کو آلودہ بھی...
بدن کے کچھ حصے پرنجاست لگے تو کیسے پاک کریں ؟
جواب: پانی یاکسی بھی پاک مائع(بہتی)چیزسے اتنادھولیں یااتناپونچھ لیں کہ اگر نجاست مرئیہ(سوکھنے کے بعدنظرآنے والی) ہوتواس کااثرزائل ہوجائے۔ اور اگر غیر...
بلی کے جوٹھے پانی سے وضو ہوسکتا ہے یا نہیں؟
سوال: بلی کے چھوڑے ہوئے جوٹھے پانی سے وضو ہو سکتا ہے یا نہیں؟
پلاٹ کی خرید و فروخت کی چند صورتیں اور احکام؟
سوال: فی زمانہ پلاٹس کی خرید و فروخت بڑے پیمانے پر ہو رہی ہے جس کی چند صورتوں سے متعلق رہنمائی مطلوب ہے : 1. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ ہمارے پاس اتنی ایکڑ زمین موجود ہے اور اس کا باقاعدہ نقشہ جاری کر دیا کہ یہاں روڈ، یہاں پلاٹ ہیں ،پلاٹ کے باقاعدہ نمبر بھی جاری کر دیے ،مگر ابھی وہاں کھیت یا کوئی اور چیز ہے ، فزیکلی طور پر باقاعدہ کٹِنگ یا مارکنگ نہیں کی گئی کہ کون سا پلاٹ نمبر کہاں ہے ؟ مگر نقشے میں سب کچھ موجود ہے ،اس نقشے کے مطابق ہی کالونی میں کام ہوگا ، نیز پلاٹ کی قیمت بھی گز یا مرلے کے حساب سے متعین ہے تو ایسا متعین پلاٹ خریدنا، جائز ہے، جبکہ مارکنگ نہیں کی ہوئی ؟ 2. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ فلاں علاقے میں فلاں نمبر متعین پلاٹ دیا جائے گا، مگر وہاں بجلی ، پانی ، گیس ، سیوریج وغیرہ بنیادی سہولیات کا کوئی انتظام نہیں۔ جس کی وجہ سے وہاں رہائش اختیار کرنا بہت مشکل ہے۔ یا جو پلاٹ خریدا ، وہ متعین ہے اور وہاں رہائشی سہولیات بھی موجود ہیں ،مگر فی الحال وہ جگہ باقاعدہ آباد نہیں ہوئی ۔ اس سوسائٹی کی طرف سے اس کے علاوہ کوئی ایسی شرط نہیں جس کو خرید و فروخت میں ناجائز کہا جا سکے ۔ صرف یہ ایک پہلو ہے جس سے یہ لگ رہا ہے کہ غیر آباد اور بنجر زمین کو خریدنے پر کوئی شرعی رکاوٹ تو نہیں ہوگی ؟ 3. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ فلاں ایریا ہے ، اس میں سے کوئی ایک پلاٹ آپ کو ملے گا یعنی ایک حد تک تو واضح ہو گیا کہ علاقہ کون سا ہے، مگر اس پلاٹ کی تعیین نہیں کہ پلاٹ نمبر کون سا ہو گا؟ کس جگہ ہوگا؟کچھ مہینے یا سال گزرنے کے بعد ہر ایک کا پلاٹ نمبر دے دیا جاتا ہے ۔ 4. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ آپ کو اتنی رقم میں پلاٹ دیں گے ،مگر ان کی مقرر کردہ کالونی کی جگہ ، پلاٹ کی قیمت ، خریدنے والوں کی تعداد وغیرہ کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ شاید ان کے پاس اتنے پلاٹ موجود ہی نہیں۔پلاٹ خریدنے کی صورت میں کوئی معین جگہ بھی نہیں بتائی جاتی، بلکہ صرف ایک فائل دے دی جاتی ہے ۔ کچھ عرصہ گزرنے کے بعد بعض لوگوں کو باقاعدہ پلاٹ دے دیا جاتا ہے، جبکہ بعض لوگوں کو جھوٹے آسرے دیے جاتے ہیں۔ آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ مندرجہ بالا صورتوں میں پلاٹ خریدنے کے شرعی احکام کیا ہوں گے؟