
عمرہ کے لیے قرعہ اندازی میں جوئے کی صورت
سوال: ہمارے علاقے میں ایک کمیٹی بنی ہوئی ہے، وہ ربیع الاول میں لوگوں سے فی کس ایک ہزار روپے جمع کرتی ہے، جو افراد رقم دیتے ہیں ،ان کا نام قرعہ اندازی میں شامل کیا جاتا ہے، پھر قرعہ اندازی میں جس ایک شخص کا نام نکلتا ہے، اسے عمرے پر بھیج دیا جاتا ہے اور بقیہ افراد کو کچھ نہیں ملتا، تو برائے کرم اس طریقہ کار کے متعلق شرعی رہنمائی فرمائیں۔
جواب: طریقہ یہ ہے کہ جب دشمن سامنے ہوں اور یہ اندیشہ ہو کہ سب ایک ساتھ نماز پڑھیں گے تو حملہ کر دیں گے، ایسے وقت امام جماعت کے دو حصے کرے، اگر کوئی اس پر را...
استنجا کرنے کے دوران پاؤں پر چھینٹے لگ جائیں تو حکم
جواب: طریقہ“میں ہے:’’ پانی سے استِنجا کرتے وقت عُمُوماً پاؤں کے ٹخنوں کی طرف چھینٹے آ جاتے ہیں لہٰذا اِحتیاط اِسی میں ہے کہ بعدِ فراغت قدموں کے وہ حصّے دھو...
ادھار میں آرڈر پر زیور بنانا کیسا ؟
سوال: ہمارے پاس جب گاہک زیور بنوانے کے لیے آتے ہیں، تو وہ کوئی چیز بنوانے کا آرڈر دیتے ہیں ،فلاں ڈیزائن کی فلاں چیز بنا دیں یعنی نمونہ وغیرہ دیکھ کر مکمل طور پر نوع و صفت وغیرہ کا بیان ہو جاتا ہے ۔ کچھ رقم وہ اسی وقت دے جاتے ہیں اور کچھ رقم وہ ادھار کرلیتے ہیں یعنی بعد میں چیزلیتے وقت دینی ہوتی ہے۔ کیا یہ طریقہ کار درست ہے ؟
ایک معروف کمپنی کی تجارتی ڈیل کا شرعی حکم
سوال: ایک مینوفیکچر کمپنی کیش پر کام کرتی ہے ، ادھار پر کام نہیں کرتی جبکہ ایک معروف سپر اسٹور کو ادھار پر سامان کی حاجت ہے ، اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے ان دونوں نے درج ذیل طریقہ اختیار کیا ہے : ایک شخص بطورِ ڈسٹری بیوٹر مینوفیکچر کمپنی سے مال خرید کر ثمن ادا کر کے قبضہ کر لیتا ہے (مینوفیکچر کمپنی کی طرف سے ڈسٹری بیوٹر پر کوئی شرطِ فاسد نہیں لگائی گئی) پھر ڈسٹری بیوٹر مینوفیکچر کمپنی ہی کو اپنا وکیلِ مطلق بنادیتا ہے کہ مینوفیکچر کمپنی جسے چاہے یہ مال فروخت کر دے۔ پھر مینوفیکچر کمپنی بحیثیتِ وکیل اپنے مؤکل (ڈسٹری بیوٹر) کے مال کو مثلاً تین ماہ کے ادھار پر سپر اسٹور کو فروخت کر دیتی ہے ، تین ماہ گزر جانے کے بعد سپر اسٹور سے وکیل کو پیمنٹ موصول ہوتی ہے جسے وصول کرنے کے بعد وکیل (مینوفیکچر کمپنی) اپنے مؤکل (ڈسٹری بیوٹر) کو پہنچا دیتی۔ آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ(1)کیا مذکورہ طریقۂ کار شرعی طور پر جائز ہے ؟ (2)نیز اس میں خدانخواستہ سپراسٹور کا نقصان ہوگیا یا دیوالیہ ہوگیا اورسپر اسٹور وکیل کو رقم لوٹانے سے عاجز آ جاتا ہے ، رقم ادا نہیں کرتا تو یہ نقصان کون برداشت کرے گا ؟ وکیل (مینو فیکچر کمپنی) یا مؤکل (ڈسٹری بیوٹر) ؟
عشر کی رقم مسجد کی تعمیر میں استعمال کرنے کا حکم
جواب: طریقہ کار یہ ہے کہ کسی شرعی فقیر کو بنیتِ عشر رقم کا مالک بنا دیا جائے، پھر وہ فقیر شرعی اس رقم پر قبضہ کر کے اپنی خوشی سے مسجد کی تعمیر و جملہ ا...
کیا ٹانگ ہلا کر منی خارج کرنا بھی مشت زنی کی طرح گناہ ہے ؟
جواب: طریقہ ڈھونڈھے توو ہی لوگ ہیں حد سے بڑھنے والے۔ حدیث میں ہے :" ناکح الید ملعون"جلق لگانے والے پر اللہ تعالٰی کی لعنت ہے۔ “(فتاوٰی رضویہ، ج 22، ص 202، ر...
نفل یا سنت نماز کے ساتھ قضا نماز کی نیت کرنا
جواب: طریقہ یہ ہے کہ : قضا ہر روز کی بیس رکعتیں ہوتی ہیں ، دو فرض فجرکے، چار ظہر، چار عصر، تین مغرِب ، چار عشاء کے اور تین وِتر ۔نیّت اِس طرح کیجئے،...
سونے کے بسکٹ کے بدلے سونے کا زیور خریدناکیسا؟
سوال: ہم نے سونے کا کام شروع کیا ہے ، جس میں بسکٹ کی صورت میں سونا خریدا جاتا اور مختلف کاریگروں سے اس کا زیور بنوا کر دُکانداروں کو بیچا جاتا ہے ۔ کاریگر سونے میں موتی وغیرہ لگا کر زیور بنا دیتا ہے ، پھر ہم وہ زیور دُکانداروں کو بیچتے ہیں ، جس کا طریقہ یہ ہے کہ وہ اس بنے ہوئے زیور کا وز ن کرکے ہمیں اس وزن سے کچھ کم سونا دیتا ہے ،مثلا : تیار شدہ موتیوں والا زیور 24گرام ہوتا ہے ، جس میں اندازاً 21 گرام کا سونا ہوتا ہے اور باقی 3گرام کھوٹ و موتی کے ہوتے ہیں ، 1گرام کھوٹ اور 2گرام موتی ، تو دکاندار ہم سے یہ طے کر لیتا ہے کہ اس مکمل زیور کے بدلے میں 23 گرام سونے کا بسکٹ یا ڈلی دوں گا ۔ نیز کبھی یہ سودا نقد ہوتا ہے اور کبھی ادھار ہوتا ہے ، یعنی دکاندار ہم سے زیور لے لیتا ہے، مگر ڈلی یا بسکٹ ایک مہینے بعد دیتا ہے ۔ اس طرح خرید و فروخت کا شرعی حکم کیا ہے ؟
جس ریسٹورنٹ میں حلال و حرام کھانے ہوں ،اس کے آرڈر بُک کرنا کیسا؟
سوال: ہمارے کام کی نوعیت یہ ہے کہ ہم یورپ میں موجود ہوٹل، ریسٹورنٹ اور پیزا برگر والوں سے رابطہ کرتے ہیں اور انہیں آفر کرتے ہیں کہ آپ کے ریسٹورنٹ سے جو بھی کسٹمر آرڈر دیکر کھانا منگوانا چاہے، ان کی کالز ہم ریسیو کریں گے، کال ریسیو کر کے ان کا آرڈر وصول کرنا، پھر کسٹمر کا نام، فون نمبر، ایڈریس اور دیگر ضروری معلومات لے کر ہم آپ کو بھیج دیں گے، آپ اس کے آرڈر کے مطابق کھانا تیار کر کے وہاں سے ڈیلیور کر دیں، یوں آپ کی کالز سننے اور کسٹمر سے بات کرنے کی سر دردی ختم ہو جائے گی، بس ہماری جانب سے آپ کو مکمل تفصیل کےساتھ آرڈر وصول ہو گااور آپ کا کام آسان ہو جائے گا، پھر اس کام کے بدلے ہم ان سے یومیہ یا ماہانہ اجرت مقرر کر لیتے ہیں کہ اتنے گھنٹے ہمارے افراد آپ کے ریسٹورنٹس میں آنے والی کالز سننے کے لیے تیار رہیں گے، پھر اس وقت میں کالز آئیں یا نہ آئیں، بہر حال ہر روز کی جداگانہ یا پھر ماہانہ اتنی اجرت دینی ہو گی، تو اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ نوٹ: سائل کی مزید وضاحت کے مطابق آرڈر وصول کرنے کا طریقہ کار یہ ہو گاکہ اگر کوئی کسٹمر آرڈر کرنا چاہے، تو اپنے ملک میں وہ لوکل کال ہی کرے گا، لیکن نیٹ کے ذریعے اس کی کال ہمیں پاکستان میں موصول ہو گی، یہاں کال ریسیو کر کے اس کے آرڈر کی تفصیل لکھیں گے، مثلاً: پیزا ہے، تو کن چیزوں پر مشتمل ہونا چاہئے، وغیرہ وغیرہ، پھر دیگر ضروری معلومات لے کر کمپیوٹر میں درج کر کے پرنٹ کے آپشن پر کلک کریں گے، تو بذریعہ سافٹ وئیر یورپ میں اس ریسٹورنٹ کے متعلقہ اسٹاف کے پاس وہ آرڈر پرنٹ آؤٹ ہو جائے گا، پھر ریسٹورنٹ اسٹاف مطلوبہ چیز تیار کر کے وہیں سے کسٹمر کو ڈیلیور کر دے گا۔ نیز چونکہ ہمارا کام یورپ کے ریسٹورنٹس میں ہی ہوتا ہے اور ہم فقط وہیں کے آرڈر لیتے ہیں ، تو وہاں ریسٹورنٹس میں حرام چیزیں مثلاً:خنزیر کا گوشت اور شراب وغیرہ بھی ہوتی ہیں، تو جب ان کا آرڈر آئے گا، تو ہمیں ان کا آرڈر بھی لے کر بھیجنا پڑے گا۔