
ایمبولینس میں میت ہو،توکیا نماز جنازہ ہو جائے گی؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ غسل و کفن دے کر میت ایمبولینس میں رکھی ہوئی ہو، امام صاحب کے سامنے جو ایمبولینس کا دروازہ ہے ، وہ کھول دیا جائے اور میت سامنے صاف نظر آرہی ہو اور امام صاحب کے محاذی بھی ہو، تو کیا اس طرح نماز جنازہ ہو جائے گی؟ شرعی رہنمائی فرما دیں۔
کیا آب زم زم سے میت کوغسل دینا جائز ہے ؟
سوال: کیا زم زم سے میت کو غسل دے سکتے ہیں؟
کرونا وائرس کی وجہ سے فوت شدہ شخص کے غسل و نمازِ جنازہ کے احکام
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ یوکے سمیت کئی ممالک میں کرونا وائرس کے سبب انتقال کرنے والے مسلمانوں کی میت کو ہسپتال کی طرف سے پلاسٹکبیگ میں لپیٹ کر تابوت میں بند کردیا جاتا ہے اور اس کو غسل نہیں دیا جاتا ،صرف اس تابوت کے ساتھ دفنانے کی اجازت ہوتی ہے ۔ تو اب اس کے غسل اور جنازے کا کیا حکم ہوگا ؟
میت کو چارپائی سے اُتار کر زمین پر رکھ کر جنازہ پڑھنا کیسا؟
سوال: بعض جگہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ نمازِ جنازہ سے پہلے میت کو چارپائی سے اتار کر امام کے سامنے زمین پر رکھا جاتا ہے اور اس پر نمازِ جنازہ ادا کی جاتی ہے، کیا اس صورت میں نمازِ جنازہ درست ادا ہوجائے گی؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ کسی شخص کی موت کے وقت اُس کا چہرہ آسمان کی طرف سیدھا ہی رہتا ہے یا بائیں طرف لٹک جاتا ہے اور پھر جسم سخت ہوجانے کی وجہ سے چہرہ دائیں یعنی قبلہ کی طرف نہیں ہوپاتا ، تو قبر میں دفن کرتے وقت لوگ کہتے ہیں کہ قبلہ کی طرف چہرہ ہونا چاہیے ،اس لیے چہرہ قبلہ کی طرف موڑنے کی کوشش کرتے ہیں یا کہتے ہیں کہ میت کو دائیں کروٹ پر ہی لٹادو تاکہ قبلہ کی طرف منہ ہوجائے ، تو اس بارے میں شرعی رہنمائی فرما دیں کہ میت کو قبر میں رکھنے کا درست طریقہ کیا ہے اور جسم سخت ہوجانے کی وجہ سے چہرہ قبلہ کی طرف نہ ہوسکے ، تو کیا حکم ہے ؟
غسلِ میت کے پانی کی چھینٹیں کیا ناپاک ہوتی ہیں؟
سوال: جب کسی شخص کا انتقال ہوجاتا ہے تو کیا وہ ناپاک ہوجاتا ہے؟ اگر میت کو غسل دینے والے شخص کے کپڑوں پر غسلِ میت کے پانی کی کچھ چھینٹیں پڑجائیں، تو کیا اُس کے وہ کپڑے ناپاک ہوجائیں گے؟
مسجد سے جنازہ گزارنا کیسا؟ نیز جنازہ مسجد میں رکھ کر میت کا چہرہ دیکھنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ہمارے علاقے میں ایک مسجد عرصہ دراز سے قائم ہے، اس میں محراب کے باہر مسجد ہی کی ایک گیلری ہے، جو فنائے مسجد ہے، اس جگہ میں نمازِ جنازہ بھی ادا کی جاتی ہے، چونکہ مسجد کے محراب و قبلہ والی جانب سے یہاں آنے کا کوئی راستہ نہیں ہے بلکہ صرف مسجد کے پیچھے سے اور دائیں بائیں سے راستہ ہے، اس لئے جب جنازہ یہاں رکھنا ہوتا ہے تو عین مسجد سے جنازہ کو لے جایا جاتا ہے اور وہاں رکھ دیا جاتا ہے، پھر نمازِ جنازہ کا انداز کچھ یوں ہوتا ہے کہ امام صاحب اور ان کے ساتھ کچھ نمازی تو گیلری میں ہی ہوتے ہیں اور باقی سارے نمازی عین مسجد میں موجود ہوتے ہیں، اس طرح نمازِ جنازہ ادا کیا جاتا ہے، اس کے بعد چونکہ آگے سے باہر جانے کا راستہ نہیں تو آسانی کیلئے نمازِ جنازہ ادا کرنے کے بعد میت کا آخری بار چہرہ دکھانے کیلئے اس کو مسجد میں لایا جاتا ہے اور لوگ باری باری دیکھ کر باہر چلے جاتے ہیں، اس کے بعد اہل خانہ مسجد سے میت کو تدفین کیلئے لے جاتے ہیں۔ پوچھنا یہ ہے کہ اس طرح میت کو مسجد سے گزارکر گیلری میں لے جانا اور ذکر کئے گئے انداز سے نمازِ جنازہ ادا کرنا شرعی اعتبار سے درست ہے یا نہیں؟ اور صرف چہرہ دکھانے کیلئے میت کو مسجد میں لانے کی اجازت ہے یا نہیں؟ برائے کرم رہنمائی فرمائیں۔
صاحبِ نصاب شخص کا مرحوم کی طرف سے قربانی کرنے سے متعلق ایک اہم مسئلہ ؟
جواب: میت کی طرف سے یا میت کے نام پر قربانی کرنے کا مفہوم یہ ہے کہ اس کا ثواب میت کو پہنچے ،باقی رہی قربانی تو وہ چونکہ ذبح کرنے والے کی مِلک پر واقع ہوئی ہ...
میت کو غسل و کفن دینے کے بعد کفن ناپاک ہوجائے ، تو کیا حکم ہے ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارےمیں کہ ایک شخص زخمی حالت میں انتقال کرگیا،غسلِ میت دیتے وقت کسی طرح زخم سے نکلنےوالاخون روک دیا گیا،غسل سے قبل خون بھی صاف کردیا ، پھرمسنون طریقہ کے مطابق میت کی تکفین بھی کردی،اس دوران خون نہیں نکلا ، کچھ دیر بعد تک بھی خون نہیں نکلا،لوگوں کو میت کا چہرہ دکھایاگیا پھر جب میت کو گھرسےجنازہ گاہ لے جایا گیا،جب نمازِ جنازہ پڑھی جانے لگی تومیت کے کفن پر نظر پڑی کہ زخم والے حصے کی طرف والاکفن خون سے لال ہوگیا ہے،اس پرکسی نے کہا کہ نمازِ جنازہ کے لئے میت کا کفن بھی پاک ہونا ضروری ہے لہذا کفن پاک کیے بغیرنمازِ جنازہ نہیں پڑھ سکتے ، مگر امام صاحب نے پھر بھی نمازِ جنازہ پڑھا دی اورمیت کی تدفین کردی گئی۔پوچھنا یہ ہے کہ اس صورت میں کفن کو پاک کرنا ضروری تھا یا نہیں؟نیز نمازِ جنازہ درست ہوئی یا نہیں؟
میت کے مال میں سے کھانا کھلانے نیز تیجے. دسویں چالیسویں کے کھانے کا حکم؟
سوال: میت کے گھر سے فوتگی والے دن سے لے کر تین دن کا کھانا کھانا اور کھلانا، جائز ہے یا نہیں؟ وہ کھانا میت کے ترکے میں سے ہو ،توکیا حکم ہو گا؟ اور اگر میت والے گھر کے کسی عاقل بالغ فرد کی طرف سے ہو، تو اس کا کیا حکم ہو گا؟ اسی طرح اگر محلے کے افراد نے رقم جمع کر کے کھانا دیا، تو کیا حکم ہو گا؟ یہ کھانا غریب و امیر سب کھا سکتے ہیں یا نہیں؟ اسی طرح تین دن کے بعد جمعرات، دسویں، بیسویں، چالیسویں اور سالانہ وغیرہ کے کھانے کا کیا حکم ہے؟ سائل: محمد عامر رضا عطاری (راولپنڈی)