
روزانہ دو ہزار درود پاک کی منت مانی پھر کئی دن نہیں پڑھا تو کیا حکم ہے؟
سوال: کیا فرماتے علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص نے یوں قسم کھائی کہ "اللہ کی قسم میں ہر روز دو ہزار مرتبہ درود پاک پڑھوں گا"۔ پھر یہ شخص کچھ عرصہ تک روزانہ دوہزار مرتبہ درود پاک پڑھتا رہا، پھر ہوا یوں کہ اس سے اپنی مصروفیات کے سبب کئی دن درود پاک نہ پڑھا گیا، تو کیا اس شخص کی قسم ٹوٹ گئی یا نہیں؟ اگر قسم ٹوٹ گئی، تو اس پرا یک ہی کفارہ ادا کرنا ہوگا یا ہر دن کے اعتبار سے الگ کفارہ ہوگا؟
عالم یا بزرگ کو قبلہ و کعبہ کہنا کیسا؟
سوال: عالم یا بزرگ کو قبلہ و کعبہ کہنا کیسا ہے؟
سوال: قسم کے کفارے میں ہےکہ جو غریب شخص مساکین کو کھانا کھلانے یا انہیں کپڑا پہنانے پر قدرت نہ رکھتا ہوتو کیا وہ روزوں سے قسم کا کفارہ ادا کرسکتا ہے؟ اگر کرسکتا ہے تو روزوں کے بعد پھر اگر اس کے پاس کبھی مال آجائے تو کیا اب اُسے نئے سرے سے دوبارہ قسم کا کفارہ ادا کرنا ہوگا؟
کبھی بھی کلام نہ کرنے کی قسم کھا کر توڑنے کا حکم؟
سوال: بہار شریعت وغیرہ کتب میں یہ مسئلہ درج ہے کہ اگر کسی نے ماں باپ سے بات نہ کرنے کی قسم کھائی ہو، تو ضروری ہے کہ قسم توڑے اور کفارہ بھی دینا ہوگا ۔ اس بارے میں میرا سوال یہ ہے کہ مثال کے طور پر اگر کسی نے قسم یوں کھائی کہ’’ خدا کی قسم میں ماں سے کبھی بھی کلام نہیں کروں گا ‘‘ اس قسم میں اگر ایک دفعہ اس نے والدہ سے بات کرکے قسم توڑ دی اور کفارہ ادا کردیا ، کیا اب یہ قسم ختم ہوجائے گی یا ہر بار بات کرنے پر قسم ٹوٹنے اور کفارہ لازم ہونے کا حکم ہوگا ؟
عورت کا مسجد حرام میں نماز پڑھنا بہتر ہے یا رہائش گاہ میں؟
جواب: کعبہ کے ارد گرد بنی ہوئی ہے ۔اس کی حدود اس کی مکانیت تک محدود ہیں ، جبکہ حدودِ حرم کی وسعت اس کے علاوہ بھی ہے ۔ مسجد حرام میں ایک نماز کا ثواب ،دوسری ...
قبلہ کی طرف پاؤں کرنے کا حکم ؟ چند چیزوں سے اعتراض اور جواب
سوال: کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانے کا کیا حکم ہے؟ زید کا کہنا ہے کہ عام حالت میں اور بالخصوص سوتے وقت کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانا بلا کراہت جائز و درست ہے اور اس پر چند مسائل سے استدلال کیا ہے، جن کی تفصیل یہ ہے: (1) مریض قبلہ کی طرف پاؤں پھیلا کر نماز پڑھے گا۔ (2) نزع کے عالَم میں قبلہ کی طرف ٹانگیں پھیلانے کا حکم دیا گیا ہے۔ (3) غسلِ میت کے وقت بھی یہی حکم ہے اور پھر (4) جنازہ لے کر چلنےمیں بھی اگر میت کے پاؤں قبلہ کی جانب ہونے میں کچھ کلام نہیں۔ تو جب ان احکامات میں کعبہ کی طرف پاؤں پھیلانے کی تلقین ہے، تو معلوم ہوا یہ ایسی چیز نہیں جس کی شریعت میں ممانعت وارد ہو، لہٰذا کسی بھی حالت میں قبلہ کی طرف پاؤں کر سکتے ہیں، تو برائے کرم اس حوالے سے رہنمائی فرما دیجئے۔
اللہ پاک سے وعدہ کر کے توڑ دینے کا حکم ؟
جواب: قسم کا کوئی لفظ نہیں بولا تھا، فقط”....وعدہ کرتا ہوں الخ“ کہا تھا ، تو یہ قسم نہیں ہوئی بلکہ اللہ عزوجل سے وعدہ ہوا، لہٰذااس کے خلاف کام کرنے پر ک...
دورانِ عدت زیب و زینت کے احکام
جواب: قسم کے زیور سونے چاندی جواہرات، یہاں تک کہ انگوٹھی چھلا ، چوڑیاں بھی اگرچہ کانچ کی ہوں ، ہر قسم کی ریشم کے کپڑے اگرچہ سیاہ ہوں نہ پہنے ، ہار پھول کا ا...
عمرہ کرنے والے کو مکہ مکرمہ میں روک دیا جائے تو اس کا شرعی حکم کیا ہے؟
جواب: کعبہ اور وقوف عرفہ سے روک دیا جائے تو وہ محصرہوگا کیونکہ اس پر افعال تک پہنچنا مشکل ہو گیا پس وہ محصر ہو گا جیسا کہ یہ شخص حل میں ہو تا۔ مصنف امام...
کیا فی زمانہ سفری سہولیات کے پیشِ نظر عورت بغیر محرم سفرِ حج کر سکتی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ زیدکاکہناہے کہ آج کے دورمیں سفرمیں بہت سہولیات پیدا ہوچکی ہیں،سفرآسان،محفوظ اورتیزہوچکاہےاورحج کےلیے عورتوں کےحکومتی سطح پرگروپس تیارکیے جاتے ہیں،توعورتیں محفوظ ہوتی ہیں،لہذاآج کے دورمیں عورت بغیرمحرم کے سفرحج کرسکتی ہےاوراحادیث میں جوبغیرمحرم کے سفرکی ممانعت ہے وہ پہلے دورکے اعتبارسے ہے جب سفراونٹوں گھوڑوں پرہوتاتھا،سفرکرنے میں کئی کئی دن لگ جاتے تھےاورغیرمحفوظ بھی ہوتاتھااوروہ اپنی دلیل کے طور پر یہ روایت بھی بیان کرتاہے کہ :’’قال فإن طالت بك حياة، لترين الظعينة ترتحل من الحيرة، حتى تطوف بالكعبة لا تخاف أحدا إلا اللہ۔۔۔قال عدي: فرأيت الظعينة ترتحل من الحيرة حتى تطوف بالكعبة لا تخاف إلا اللہ‘‘ ترجمہ:نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے (حضرت عدی رضی اللہ تعالی عنہ سے)ارشادفرمایا: اگرتمہاری عمرلمبی ہوئی، توتم اونٹ پرسوارعورت کودیکھوگے کہ وہ حیرہ سے سفرکرے گی، یہاں تک کہ کعبہ کاطواف کرے گی اس حال میں کہ اسے اللہ تعالی کے سواکسی کاخوف نہیں ہوگا،حضرت عدی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا:میں نے اونٹ پرسوارعورت کودیکھاجوحیرہ سے چل کرخانہ کعبہ کاطواف کررہی تھی اس حال میں کہ اسے اللہ تعالی کے سواکسی کاخوف نہیں تھا۔ (صحیح البخاری،کتاب المناقب،باب علامات النبوۃ فی الاسلام،ج04،ص197،دارطوق النجاۃ) زیداس سے استدلال کرتے ہوئے کہتاہے کہ اس سے پتاچلاجب امن وامان اورمحفوظ سفر ہو، توعورت تنہاسفرحج کرسکتی ہے ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ زیدکایہ استدلال درست ہے یانہیں ؟