
سجدے میں جانے کے طریقہ سے متعلق تحقیق
سوال: سنن ابی داؤد میں حدیث ہے:” وعن أبي هريرة رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إذا سجد أحدكم فلا يبرك كما يبرك البعير وليضع يديه قبل ركبتيه“ رواه أبو داود“ ترجمہ:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی سجدہ کرے تو اونٹ کی طرح نہ بیٹھے، چاہیےکہ اپنے ہاتھ گھٹنوں سے پہلے رکھے۔“ اس حدیث کو ابو داؤد نے روایت کیا۔ اس حدیث کے متعلق کیا حکم ہے؟
کیا سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی شان میں کوئی حدیث نہیں ہے ؟
سوال: بعض لوگ کہتے ہیں کہ سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کی شان میں کوئی حدیث نہیں ہے اور اسے امام بخاری رحمۃ اللہ تعالی علیہ کے استاد امام اسحاق بن راہویہ رحمۃ اللہ تعالی علیہ کی طرف منسوب کرتے ہیں ۔ کیا یہ بات درست ہے ؟
حضرات عثمان غنی ومولاعلی رضی اللہ تعالی عنہما کی اولادوازواج کی تفصیل
سوال: حضرت عثمان غنی اور مولا علی رضی اللہ تعالی عنہما کی اولاد وازواج کی تفصیل کون سی کتاب سے ملےگی؟
کونڈوں کی نیاز حضرت امیر معاویہ رضی اللّٰہ عنہ کے لیے ہے یا امام جعفر صادق رضی اللّٰہ عنہ کے لیے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کونڈوں کا ختم شریف حضرت امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ کے لیے ہے یا حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے لیے ؟کیا یہ ختم دلانا ، جائز ہے ؟بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ 22 رجب کو حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کا وصال ہوا ہے،حضرت امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ کا نہیں ہوا ،کونڈوں کا ختم دلانا بدمذہبوں کاطریقہ ہے ۔ یعنی وہ اس کے ذریعے حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ عنہ کے وصال کی خوشی مناتے ہیں ، لہٰذا ہمیں اس سے بچنا چاہيے کہ ان سے مشابہت نہ ہو۔جبکہ سنی بہشتی زیور میں لکھا ہے کہ کونڈوں کا ختم دلانا ، جائز ہے۔ اب آپ رہنمائی فرمادیں کہ صحیح کیا ہے ؟
سوال: حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ پہلے خلیفہ ہیں یا حضرت مولیٰ علی رضی اللہ عنہ؟ اور اس بارے میں امام اہلسنت، امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ کیا فرماتے ہیں؟
قربانی تین دن تک کر سکتے ہیں یا چار دن تک؟ تفصیلی فتوی
جواب: رضی اللہ عنہ سے روایت: ماعز بن مالک کہتے ہیں: ”أن أباه سمع عمر يقول: إنما النحر في هذه الثلاثة الأيام“ ترجمہ : ان کے والدنے حضرت عمر رضی اللہ عنہ ...
کیا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی میراث والی حدیث کے راوی صرف حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ ہیں ؟
سوال: زید کا دعوٰی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی حدیث ’’لا نورث ما ترکناہ صدقۃ( ہمارا کوئی وارث نہیں ہوتا ،ہم جو بھی چھوڑیں وہ صدقہ ہے )‘‘صرف حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے،ممکن ہے ان سے سننے میں خطا واقع ہوگئی ہو۔ کیا واقعی ایسا ہے کہ یہ حدیث حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ سےہی مروی ہے؟
کیا حسنین کریمین رضی اللہ عنہما مرتبہ صحابیت پر فائز تھے؟
سوال: کیا حضرت سیدنا امام حسن اور حضرت سیدنا امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہما مرتبہ صحابیت پر فائز تھے؟
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟
عالمِ دین کی تعظیم کے لیے کھڑے ہونے کا ثبوت اَحادیث کی روشنی میں
جواب: رضی اللہ تعالیٰ عنھم کے لیے بذات خود قیام فرمایا اوربعض احادیث میں ہے کہ دیگرصحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنھم کو بھی قیام کا حکم فرمایا۔انہیں احادیث سے استد...