
ایک آیت کے بعد کسی دوسری سورت کی آیت پڑھنے پر نماز کا حکم
جواب: مدینہ، کراچی) فقیہ اعظم محمد نور اللہ نعیمی علیہ الرحمۃ سے سوال ہوا کہ”ایک امام صاحب صبح کی نماز باجماعت میں الحمد شریف کے بعد سورہ مزمل شریف کی قرا...
کیا زندگی میں اپنے لیے کفن تیار کر کے رکھ سکتے ہیں ؟
جواب: مدینہ سے آیا ہوا کپڑا اِس مقصد کے لیے رکھتا ہے، تو یہ ایک مستحسن یعنی پسندیدہ کام ہے، چنانچہ ایک جلیلُ القدر صحابی رسول رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ س...
تین طلاقیں دینے سے تین ہی واقع ہوتی ہیں
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمیں اس بات کا یقین ہے کہ تین طلاقیں جب بھی دی جائیں تین ہی ہوتی ہیں ،چاہے ایک مجلس میں ہوں یا الگ الگ مجلس میں۔مگر کچھ لوگوں نے یہ دو احادیث ہمیں بتائی ہیں جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ تین طلاقیں ایک ہوتی ہے ،اس کے بارے میں شرعی رہنمائی فرمائیں کہ ان احادیث کا کیا جواب ہے؟ پہلی حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ حضرت رکانہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنی زوجہ کو تین طلاقیں دی تھیں تو حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ان تین طلاقوں کو ایک شمارکیا اوران کی زوجہ کو لوٹا دیا تھا،اور زوجہ دوبارہ ان کے پاس چلی گئی تھیں۔ دوسری حدیث مسلم شریف کی ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں، سیدنا ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانے میں اور سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانہ خلافت کے پہلے دو سال تک تین طلاقیں ایک ہوتی تھی۔
میت کے ذمے روزے باقی ہوں تو گھر والے اس کی طرف سے روزے رکھ سکتے ہیں یا فدیہ دیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ مجھے میرے ایک دوست نے ایک پوسٹ بھیجی جس میں بخاری شریف کے حوالے سے لکھاتھاکہ جس شخص کا انتقال ہوااوراس کے ذمےروزے باقی ہوں ،تومیت کا ولی میت کی طرف سے روزے رکھے، برائے کرم یہ رہنمائی فرمادیں کہ کیاواقعی میت کی طرف سے روزے رکھے جاسکتے ہیں ؟
کیا نبی پاک کو معراج کا دلہا کہنا درست ہے؟
جواب: شریف میں نقل فرماتے ہیں:’’انہ صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم رأی صورۃ ذاتہ المبارکۃ فی الملکوت،فاذاھو عروس المملکۃ‘‘ترجمہ:حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے شب معراج...
کیا حائضہ کا درود شریف پڑھنے کے لیے وضو کرنا یا کلی کرنا ضروری ہے؟
جواب: مدینہ، کراچی) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ...
بطورِ وظیفہ سورتوں کو خلافِ ترتیب پڑھنا
سوال: احیاء العلوم (اردو )جلد 1 صفحہ 998 پر سعادت مندوں کا عمل مذکور ہے جس میں سورتوں کی ترتیب الٹی ہے کیا اسے پڑھ سکتے ہیں ؟ترتیب یوں ہے: الحمد شریف ، سورہ ناس ، سورہ فلق ، سورہ اخلاص ، سورہ کافرون، آیت الکرسی ۔۔رہنمائی فرمائیں اور اجر پائیں ۔
کیا غسل وغیرہ کرنے کے لیے احرام کی چادریں اتار سکتے ہیں ؟
جواب: مدینہ، کراچی ) حقیقۃً احرام خاص حالت کا نام ہے ، نہ کہ احرام میں باندھی جانے والوں چادریں احرام ہیں ، ہاں مجازاً ان چادروں کو احرام کہا جاتاہ...
لپ اسٹک پاک ہے یا ناپاک اور روزے میں لگانا کیسا ؟
جواب: شریف ،جلد4،صفحہ508، رضافاؤنڈیشن ، لاھور) ایک اور مقام پرامام اہلسنت رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں :’’شریعتِ مطہرہ میں طہارت و حُلّت اصل ہیں اور...
حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے متعلق پیٹ نہ بھرنے والی روایت کی وضاحت
سوال: بعض لوگ اِس حدیث شریف کو لے کر شانِ سیدنا امیرِ معاویہ رضی الله عنہ کو گھٹا رہےہیں،کہ آقا ﷺ نے آپ رضی الله عنہ کو بددعا دی۔حدیث یہ ہے۔ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ الْقَصَّابِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كُنْتُ أَلْعَبُ مَعَ الصِّبْيَانِ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَوَارَيْتُ خَلْفَ بَابٍ قَالَ فَجَاءَ فَحَطَأَنِي حَطْأَةً وَقَالَ اذْهَبْ وَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ قَالَ ثُمَّ قَالَ لِيَ اذْهَبْ فَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ فَقَالَ لَا أَشْبَعَ اللَّهُ بَطْنَهُ ۔"ترجمہ:محمد بن مثنیٰ عنزی اور ابن بشار نے ہمیں حدیث بیان کی ۔ ۔ الفاظ ابن مثنیٰ کے ہیں ۔ ۔ دونوں نے کہا : ہمیں امیہ بن خالد نے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : ہمیں شعبہ نے ابوحمزہ قصاب سے حدیث بیان کی ، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ، کہا : میں لڑکوں کے ساتھ کھیل رہا تھا کہ اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے ، میں دروازے کے پیچھے چھپ گیا ، کہا : آپ آئے اور میرے دونوں شانوں کے درمیان اپنے کھلے ہاتھ سے ہلکی سی ضرب لگائی ( مقصود پیار کا اظہار تھا ) اور فرمایا : جاؤ ، میرے لیے معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے آپ سے آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ۔ آپ نے دوبارہ مجھ سے فرمایا : جاؤ ، معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے پھر آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ، تو آپ نے فرمایا : اللہ اس کا پیٹ نہ بھرے ۔ (Sahih Muslim#6628)