
میاں بیوی دونوں کے صاحب نصاب ہونے کے باوجود ایک قربانی کرنا
جواب: جانور میں دو حصے ڈال لیں۔ ایسا نہیں کر سکتے کہ ایک فرد قربانی کرے اور دوسرا سمجھے کہ میری طرف سے بھی قربانی ادا ہوگئی،ایسا کیا تو گناہگار ہوں گے اور ...
جواب: جانور کوناحق قتل کیا،اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اُس سےاس کےمتعلق سوال کرے گا،عرض کیاگیا،یارسول اللہ!اُس کا حق کیا ہے؟فرمایا:اُس کا حق یہ ہے کہ اُسے ذبح ...
کیا اولیاء اللہ سے مدد مانگنا جائز ہے؟
جواب: کانام ہے۔ اس سے بڑھ کر اور کیا صورت استعانت ہوگی، پھر حضرات اولیاء سے زیادہ کون سا امتی نیک ورحم دل ہوگا کہ ان سے استعانت شرک ٹھہرا کہ اس سے حاجتیں ما...
حج بدل میں قربانی کس کے نام پر کی جائے گی؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلےکے بارے میں کہ حجِ بدل کرنے والا (جبکہ وہ کروانے والے کی اجازت سے حجِ تمتع کی صورت میں کر رہا ہو، تو وہ) حج کی قربانی اپنے نام پر کرےگایا جس کے نام پر حج بدل کرنے گیا ہے، اس کے نام پر کرے گا؟ برائے مہربانی جواب ارشاد فرما دیں۔
گفٹ میں ملے ہوئے پلاٹ کی زکوۃ کا حکم؟
جواب: کان وغیرہ تجارت کی نیت سے خریدنے سے ہی مالِ تجارت ہوگا ، اگر بغیر خریدے کوئی ایسی چیز ملی کہ جو پہلے سے مالِ تجارت نہیں ، تو اس میں تجارت کی نیت کرنے ...
سلام میں ’’وبرکاتہ‘‘کے بعد’’و مغفرتہ‘‘بھی کہنا چاہیے یا نہیں ؟
جواب: جانور چَرانے والے صاحِب، نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پاس سے گزرا کرتے تھے۔ جب گزرتے تو یوں سلام کرتے:السلام علیک یا...
بڑے جانور میں عقیقے کا حصہ شامل کرنا کیسا؟
جواب: کانت القربۃ واجبۃ أو تطوعا أو وجب علی البعض دون البعض و سواء إتفقت جھۃ القربۃ أو إختلفت ۔۔۔ کذلک إن أراد بعضھم العقیقۃ عن ولد ولد لہ من قبلہ۔ملتقطاً۔ ...
حجِ افراد والے نے قربانی نہ کی، تو کیا حکم ہے ؟
جواب: کان مفردا یستحب لہ الذبح“یعنی (حج کرنے والا)اگر مفرد ہو، تو اس کے لئے قربانی کرنا مستحب ہے۔(لباب المناسک مع شرحہ ، صفحہ249،دار الکتب العلمیۃ، بیروت) ...
غیر مسلم سے قربانی کا جانور خریدنا کیسا ؟
سوال: عیسائی بیوپاری سے قربانی کا جانور خریدنے کا کیا حکم ہے ؟
صاحبِ نصاب بیوہ کی زکوٰۃ کی رقم سے مدد کرنا کیسا؟
سوال: ایک بیوہ عورت ہے اسکا کوئی کمانے والا نہیں ہے اور نہ ہی اس کے بیٹا ہے، اس کے پاس اپنا ذاتی مکان بھی نہیں ہے۔ البتہ اس بیوہ کی ملکیت میں ڈھائی تولہ سونا موجود ہے جو کہ اس کی حاجت اور قرض سے زائد ہے، اس کے علاوہ اس کے پاس چاندی یا کوئی رقم وغیرہ نہیں ہے کہ جس سے وہ اپنی ضروریات پوری کرسکے۔ مفتی صاحب آپ سے دریافت طلب امر یہ ہے کہ اس صورت میں کیا زکوٰۃ کی رقم سے اس بیوہ کی مدد کی جاسکتی ہے؟؟ رہنمائی فرمادیں۔