
چیز پر قبضہ کیے بغیر آگے بیچ دینا ، آن لائن خرید و فروخت کی ایک صورت
سوال: ہم آن لائن اسٹور بناتے ہیں ،جس کا ماہانہ کرایہ بھی ہم دیتے ہیں ، ہم اپنے آن لائن اسٹور پر کسی ویب سائٹ سے کوئی پروڈکٹ تلاش کر کے لگاتے ہیں ، اس میں قیمت بھی لکھی ہوتی ہے اور جس کسٹمر کو وہ چیز پسند آتی ہے، وہ خریدنا چاہتا ہے، تو اس میں خریدنے والے آپشن کو کلک کرتا ہے، وہاں خریدنے کی ہیڈنگ بھی موجود ہوتی ہے،پھر اس کے بعد بسا اوقات بعض چیزوں کی قیمت کی بارگیننگ کر کے ریٹ فائنل کر لیتے ہیں،تو ہم بیچنے کےآپشن پر کلک کر کے اسے بیچ دیتے ہیں اور اس سے رقم وصول کر لیتے ہیں ، اس کے بعد ہم ویب سائٹ والوں سے آن لائن خرید کر قیمت کی ادائیگی کر دیتے ہیں اور انہیں کسٹمر کا ایڈریس دے دیتے ہیں ،وہ کسٹمر کو چیز پہنچا دیتے ہیں ۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ خریدو فروخت کا یہ طریقہ شرعا جائز ہے یا نہیں ؟ جبکہ کسٹمر کو بیچنے کے بعد ہم خود خریدتے ہیں اورپھر چیز بھی ہمارے قبضے میں نہیں آتی۔ واضح رہے کہ اس میں کمیشن والا معاملہ نہیں ہوتا، بلکہ ہم کسٹمر کو باقاعدہ بیچتے ہیں، پھر بعد میں خود خریدتے ہیں ۔
کیا مکروہ وقت میں نمازِ جنازہ پڑھ سکتے ہیں اور میت کو دفنا سکتے ہیں ؟
جواب: ادائیگی کا قول دیگر فقہا نے اپنی کتب میں برقرار رکھا ہے۔ سیّدی اعلیٰ حضرت امامِ اہلِ سنّت الشاہ امام احمد رضا خان رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ (...
جواب: ادائیگی باقی نہ ہو ۔ مستحب یہ ہے کہ انسان اپنے تہائی مال سے کم میں وصیّت کرے خواہ ورثاء مالدار ہوں یا فقراء۔جس کے پاس مال تھوڑا ہو اس کے لئے افضل یہ ہ...
چیز پر قبضہ کیے بغیر آگے بیچنا کیسا؟
سوال: (1)مارکیٹ میں خرید و فروخت کا ایک طریقہ یہ پایا جاتا ہے کہ کوئی گاہک دکان پر آ کر کسی چیز کو خریدنا چاہتا ہے اور دکاندار کے پاس وہ مال ابھی موجود نہیں ہوتا، تو وہ گاہک کو مال کا نمونہ (Sample)دکھا کر اسے مخصوص مقدار میں وہ مال بیچ دیتا ہے اور پھر کسی دوسرے دکاندار کہ جس کے پاس وہ چیز موجود ہوتی ہے، اُسے کہہ دیتا ہے کہ میرے فلاں گاہک کو وہ چیز اتنی مقدار میں دے دو اور جب گاہک وہ چیز لے لیتا ہے ،تو پہلا دکاندار اس چیز کا ریٹ وغیرہ معلوم کر کے دوسرے دکاندار کو رقم کی ادائیگی کر دیتا ہے، یعنی پہلا دکاندار چیز خریدنے سے پہلے ہی گاہک کو بیچ چکا ہوتا ہے، کیا یہ طریقہ شرعا درست ہے؟ (2)اور اگر اس طریقے سے چیز کو بیچ دیا جائے کہ پہلا دکاندار دوسرے سے کوئی چیز خرید لے اور اس کے بعد اپنے گاہک کو بیچے اور دوسرے دکاندار کو کہہ دے کہ میں نے آپ سے جو چیز خریدی ہے، وہ آگے بیچ دی ہے، لہذا آپ ڈائریکٹ میرے گاہک کو ہی وہ چیز ڈیلیور کر دیں، تو ایسا کرنا کیسا؟ (3)اگر یہ طریقے درست نہیں، تو کیا انداز اختیار کیا جا سکتا ہے، جو شرعاً درست ہو؟
نماز ی کی گود میں بچہ آکربیٹھ جائے، تو نماز کا حکم
جواب: ادائیگی کے متعلق درج ذیل مختلف صورتیں بنتی ہیں: (1) اگر بچہ ہوشیار، سمجھدار ہے، یعنی اس قابل ہے کہ خود گود میں رک سکے (جیسا کہ دو تین سال کا بچہ...
مرد اور عورت کی نماز میں فرق کی تفصیل ،دلائل اور طریقہ
جواب: ادائیگی کے طریقہ کے حوالے سے کئی چیزوں میں فرق ہے مثلا عورت تکبیر میں ہاتھ کندھوں تک اٹھائے گی اور مرد کانوں تک اٹھائے گا،عورت قیام میں ہاتھ سینے پر ...
جمعہ کے دن غسل کرنےکا حکم اور ایک حدیث پاک کی شرح
جواب: ادائیگی لازم ہوتی ہے اور (ادا نہ کرنے کی صورت میں)اس پر سزا دی جاتی ہے اور اس تاویل کے صحیح ہونے پر اس کے علاوہ کئی صحیح حدیثیں گواہ ہیں۔ (عمدۃ الق...
تکبیر تحریمہ ،قراءت اور تلبیہ غیرِ عربی میں پڑھنا
جواب: ادائیگی پر قادر نہیں، تو اُس کے لیے غیر عربی میں قراءت کے باوجود نماز درست ہو جائے گی، لیکن یہ بات ملحوظ رہے کہ نماز درست ہونے کی یہ وجہ نہیں کہ اُس ...
کیا بینکوں سے قرض لینا جائز ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بینک سے قرض لینا جائز ہے یا نہیں؟ اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ بینک سے جو رقم ہم لیں گے اس سے کچھ زائد رقم اپنے مقررہ وقت پر قسطوں کی صورت میں واپس کرنا ہو گی، یہ شرعاً جائز ہے یا نہیں؟ سائل:خضر حیات (ڈیرہ غازیخان)
غیر مسلم ممالک میں مورگیج پر مکان لینا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے میں کہ میں انگلینڈ میں رہتا ہوں میں نے ایک پراپرٹی خریدنے کے لئے یہاں کے بینک سے مورگیج کے طور پر قرض لیا ہے جس کے میں ماہانہ £700 ادا کرتا ہوں جس میں سے مثلاً £50 تو سود کے طور پر اور باقی قرض کی ادئیگی کے طور پر۔ معلوم یہ کرنا تھا کہ کیا اس طرح بینک سے قرض لینا ہمارےلئے جائز ہے؟