
اسلامی بہنوں کے لئے روزے کا ایک اہم مسئلہ
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک اسلامی بہن سحری کے وقت عادت کےمطابق 7 دن میں پاک ہوئی ، لیکن اتنا وقت نہیں ہے کہ وہ غسل کر سکے ، تو کیا اس پرروزہ رکھنا لازم ہو گا؟
تمباکو اور نسوار حلال ہے، تو الکوحل والا مشروب حرام کیوں؟
جواب: مسئلہ کی علت بیان فرمائی،چنانچہ لکھا: ’’كصاحب الملتقى والمواهب والكفاية والنهاية والمعراج وشرح المجمع وشرح درر البحار والقهستاني والعيني، حيث قالوا ا...
اسلامی بہنیں قعدہ میں کیسے بیٹھیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ عورتیں تشہد میں مَردوں کی طرح ہی بیٹھیں۔ کیا عورتیں مَردوں کی طرح ہی بیٹھیں گی یا مختلف طریقہ ہے؟
جواب: مسئلہ جاننے سے پہلے یہ سمجھ لیجئےکہ اصل نام کے علاوہ وہ نام جس سے پہلے اَبُو ، اِبن ، اُم یا بِنت وغیرہ موجود ہو اس کو ” کنیت “ کہا جاتا ہے ، جیسے ...
شادی میں دیے جانے والے نیوتا کا حکم
جواب: مسئلہ فتاوی خیریہ میں ہے۔) چارہ کار (بچنے کی صورت) یہ ہے کہ لانے والوں سے پہلے صاف کہہ دے کہ جو صاحب بطورِ امداد عنایت فرمائیں، مضائقہ نہیں مجھ سے ممک...
نقد اور اُدھار کے ریٹ میں فرق رکھنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارا تعلق غلّہ منڈی بصیر پور اوکاڑہ سے ہے،ہم کھاد، بیج، اسپرے وغیرہ کا کاروبار کرتےہیں۔ بعض اشیاء نقد اور بعض ادھار پر دیتے ہیں اور اس کی تعیین بھی شروع ہی میں کرلی جاتی ہے،ادھار کی قیمت نقد سے زیادہ ہوتی ہے۔ رقم کی ادائیگی کی مدت بھی شروع سے ہی طے ہوتی ہے اور رقم کی ادائیگی میں تاخیر کی صورت میں کسی طرح کا جرمانہ بھی نہیں ہوتا۔ سوال یہ ہے کہ ادھار کی صورت میں قیمت زیادہ مقرر کرنا غیر شرعی عمل تو نہیں؟ بعض لوگوں کا کہنا یہ ہے کہ ادھار میں زیادہ قیمت مقرر کرنا سُود ہے۔آپ اس معاملے میں ہماری شرعی رہنمائی فر مائیں۔سائل:نوید احمد قادری(غلّہ منڈی ضلع اوکاڑہ، پنجاب)
رمضان میں عورت کے مخصوص ایام کا ایک اہم مسئلہ
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ 02 رمضان کو عورت کو عادت کے مطابق حیض آیا اور عادت کے مطابق 07 رمضان کو ختم بھی ہوگیا پھر دوبارہ 14 رمضان کو خون آ گیا تو کیا یہ حیض شمار ہوگا؟ اور اس سے روزہ ٹوٹ گیا؟
پریمئیم پرائز بانڈ (Premium Prize Bond )کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومُفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ میں کہ حال ہی میں پریمئیم پرائز بانڈ (Premium Prize Bond ) کے نام سے ایک نیا بانڈ جاری کیا گیا ہے جس میں ششماہی بنیاد پر نفع بھی ملے گا اور ہر تین مہینے بعد بذریعہ قرعہ اندازی حاملانِ بانڈ (جن کے پاس پرائز بانڈ ہو ان) میں سے کچھ افراد کو مختلف انعامی رقم بھی دی جائے گی جس طرح کہ عام پرائز بانڈ میں دی جاتی ہے۔ البتہ پریمئیم پرائز بانڈ سے متعلق آفیشل ویب سائٹ:savings.gov.pk پر اس بانڈ سے متعلق جو اشتہار آویزاں ہے اس میں مزید کچھ باتوں کی صراحت ہے۔ (1)Issued in the name of investor with direct crediting facility of Prize money and Profit into Investor's Bank Account. ترجمہ:یہ بانڈ انویسٹر کے نام پر جاری ہوگا اور نفع اور انعام ڈائریکٹ (Direct) اس کے بینک اکاؤنٹ میں ڈالا جائے گا۔ (2)No Risk of Loss/Theft/Burnt. ترجمہ:اس بانڈ کے گم ہونے، چوری ہونے یا جل جانے پر بھی کوئی خطرہ نہیں ہے۔ یعنی انویسٹر کو نقصان نہ ہوگا بلکہ وہ اس کا متبادل حاصل کرسکے گا۔ اب سوال یہ ہے کہ اس بانڈ کا خریدنا، بیچنا کیسا ہے؟ اور اس پر حاصل ہونے والاششماہی نفع (Six Monthly Profit) اور ہر 3مہینے بعد بذریعہ قرعہ اندازی جو انعامات نکلیں گے ان کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ کیا وہ جائز وحلال ہیں؟
مساجد کی دیواروں پر تصویر والے اشتہار لگانا کیسا ؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائےکرام اس مسئلہ کےبارےمیں کہ مساجد کی بیرونی دیواروں پرتصاویراور بغیرتصاویروالے محافل کےاشتہار لگادئیے جاتے ہیں ، جس میں گوندوغیرہ کا استعمال کیاجاتاہےاوربعض کے لیے تو کیل بھی ٹھونکےجاتےہیں ، جس سے مسجد کی دیوارخراب ہوجاتی ہے ، ایسا کرنا کیسا؟
اِجارہ کے وقت میں کوئی اور کام کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں عُلَمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک مَحکَمہ میں مسجد کی تعمیر کا سلسلہ جاری تھا، مکمّل کام ٹھیکے پر کروایا جارہا تھا، مسجد کے دوسرے فلور پر جانے کے لیے سیڑھی بنائی گئی، ٹھیکیدار نے سیڑھی کو پانی نہیں لگوایا، جب وہاں کے ذمّہ دار نے سیڑھی کو دیکھا تو اس نے ٹھیکیدار کو کہا کہ ”اس سیڑھی کو پانی لگوائیں ورنہ یہ خراب ہوجائے گی“ تو ٹھیکیدار نے جواباً کہا:’’ آپ کسی سے پانی لگوالیں، میں ایک ہزار روپے اجرت دے دوں گا‘‘،پھر ٹھیکیدار نے اس مَحکمہ کے خادم سے اس کے اجارہ ٹائم میں پانی لگوایا اور اسے ایک ہزار روپے اجرت دیدی، حالانکہ اس خادم کا مَحکمہ میں جس کام پر اجارہ تھا وہ موجود تھا اس کو چھوڑ کر اس نے پانی لگایا۔ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ(1)خادم کا وقتِ اجارہ میں سیڑھی کو پانی لگانے کا کام کرنا اور ہزار روپے اجرت لینا کیسا تھا؟ (2)اگر وہ اجرت کا حقدار نہیں ہے تو کیا یہ رقم خادم سے لے کر ٹھیکیدار کو واپس دی جائے یا مسجد کے فنڈ میں ڈال دیں؟ (3)خادم نے جتنا وقت سیڑھی کو پانی لگانے کا کام کیا اس کی اتنے وقت کی کٹوتی ہوگی یا نہیں؟