
دورانِ نماز قبلہ سے منہ پھیرنے سے نماز کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب"نماز کے احکام"کے صفحہ 195 پر مذکور ہے:”اگر صرف منہ قبلہ سے پھرا تو واجب ہے کہ فوراً قبلہ کی طرف منہ کرلے اور نماز نہ جائے گی مگر بلا عذر ایسا کرنا مکروہِ تحریمی ہے۔“ میرا آپ سے سوال یہ ہے کہ صورتِ مسئولہ میں فقط یہ فعل مکروہِ تحریمی ہے یا پھر نماز بھی مکروہِ تحریمی واجب الاعادہ ہوگی؟؟ حوالے کے ساتھ رہنمائی فرمادیں۔
کتاب سے دیکھ کر دعائے قنوت پڑھنا کیسا؟
سوال: اگر زید کو دعائے قنوت یاد نہ ہو اور وہ وتر میں اپنے سامنے رکھی ہوئی کتاب میں سے دیکھ کر دعائے قنوت پڑھ لے۔ تو کیا اس صورت میں زید کی نماز درست ادا ہوجائے گی؟
کیا تراویح کی جماعت میں عشاء کے فرض کی نیت سے شامل ہوسکتے ہیں؟
جواب: نماز نفل نماز پڑھنے والے کے پیچھے نہیں ہوسکتی اس صورت میں اقتداء باطل ہوگی۔ چنانچہ تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے:”(و) لا (مفترض بمتنفل وبمف...
سجدہ سہو سنت و نفل میں بھی ہوتا ہے
سوال: یہ مسئلہ معلوم کرنا ہے کہ یہ سجدہ سہو جو ہے وہ صرف فرض نمازمیں کرنا ہوتا ہے یا سنت، نوافل اور وتر میں بھی کرسکتے ہیں؟ اگر سنت ،نوافل، وتر میں سجدہ سہو کرنا بھول جائے تو کیا حکم ہے؟
امام نے خلاف ترتیب قراءت شروع کر دی تو لقمہ دے سکتے ہیں ؟
سوال: امام نے مغرب کی نماز پڑھاتے ہوئے پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورۂ فیل کی تلاوت کی اور دوسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد بھول کر سورۃ التکاثر پڑھنا شروع کردی، ابھی ایک ہی آیت پڑھی تھی کہ ایک مقتدی نے لقمہ دے دیا، امام نے اس کا لقمہ لیا اور سورۃ التکاثر کو چھوڑ کر ترتیب قائم کرنے کے لیے سورۂ قریش پڑھ دی اور آخر میں سجدہ سہو کردیا۔پوچھنا یہ تھا کہ کیا اس طرح کرنے سے نماز ہوگئی یا نہیں ؟
مسبوق امام کے ساتھ تشہد میں شامل ہوا ہی تھا کہ امام کھڑا ہوگیا تو مسبوق کیا کرے ؟
سوال: مقتدی امام کے ساتھ تشہد میں شامل ہوا ہی تھا کہ امام صاحب کھڑ ےہو گئے اور اس کے تشہد مکمل کرنے سے پہلے ہی رکوع میں چلے گئے،وہ التحیات مکمل کر کے امام صاحب کے رکوع میں جانے کے بعد کھڑا ہوا اور ایک تسبیح(یعنی ایک مرتبہ سبحان اللہ کہنے) کی مقدار رُک کر رکوع میں امام صاحب سے ملا ، کیا اس کی نماز ہو گئی؟
وقت کی تنگی کے باعث پیشاب وغیرہ کی شدت کے ساتھ پڑھی گئی نماز واجب الاعادہ ہوگی؟
سوال: دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب "اسلامی بہنوں کی نماز "کے صفحہ نمبر 119 اور 120 پر مذکور ہے: ”(مکروہِ تحریمی نمبر 4 تا 6) پیشاب /پاخانہ/ ریح کی شدت ہونا ۔ اگر نماز شروع کرنے سے پہلے ہی شدت ہو تو وقت میں وسعت ہونے کی صورت میں نماز شروع کرنا ہی ممنوع و گناہ ہے ۔ہاں اگر ایسا ہے کہ فراغت اور وضو کے بعد نماز کا وقت ختم ہو جائے گا تو نماز پڑھ لیجئے ۔“ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ وقت کی تنگی کے سبب جب اس حالت میں نماز ادا کر لی جائے تو کیا اس نماز کا اعادہ بھی واجب ہوگا؟
حج کی ادائیگی میں تاخیر کرنے کا حکم نیز حجِ بدل کروانے کی اجازت کس کو ہے؟
سوال: میرے والد صاحب کے پاس اتنی رقم تقریباً چار پانچ سال سے موجود ہے کہ جس سے وہ حج کر سکیں اور اُن پر حج فرض تھا، مگر ابھی تک انہوں نے حج نہیں کیا اور اب اُن کی عمر تقریباً 70 سال ہے اور شوگر، بلڈ پریشر اور ٹانگوں کے درد کی وجہ سے زیادہ پیدل نہیں چل سکتے، البتہ تھوڑی دیر چل سکتے ہیں اور خود سے سواری وغیرہ پر بھی بیٹھ سکتے ہیں، تو کیا وہ اپنی طرف سے حجِ بدل کروا سکتے ہیں یا ان پر خود حج کرنا ضروری ہے ؟
نماز کی کتنی رکعات میں قیام فرض ہے؟
سوال: کیا نماز میں صرف پہلی رکعت میں قیام فرض ہے اور باقی رکعتیں بیٹھ کر پڑھ سکتے ہیں یا تمام رکعتوں میں قیام فرض ہے؟
فرض ہونے سے پہلے حج کرنا، پھر مالدار ہونے پر شرعی حکم کیا ہے؟
سوال: کسی عاقل بالغ آزاد شخص نے حج فرض ہونے سے قبل حج ادا کیا پھر کچھ عرصہ گزرنے کے بعد اس پر حج فرض ہو گیا، تو کیا وہ دوبارہ حج ادا کرے گا؟ یا وہ پہلا حج کافی ہے؟