
میل ورم (Mealworm) نامی کیڑوں کی خرید وفروخت کا حکم
جواب: مختلف جانوروں ، پرندوں اور مچھلیوں کے لیے بہترین قدرتی خوراک کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے ۔ اس مقصد کے لیے انہیں پال کر بڑا کیا جاتا اور پھر مہنگے دا...
عورت کا مردانہ طرز کی انگوٹھی پہننا
جواب: مختلف مسائل ذکر کرتے ہوئے یہ بھی فرمایا: ’’چاندی کی مردانی انگوٹھی عورت کو نہ چاہئے اور پہنے، تو زعفران وغیرہ سے رنگ لے۔ شیخِ محقق اشعۃ اللمعات میں فر...
بارہ ربیع الاول حضور کی پیدائش یا وفات؟
جواب: صاحب یہ آیت بلند آواز میں تلاوت کریں ، تو حالتِ نماز میں میلادِ مصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا ذکر ہوا یا نہیں ؟ اور جب جماعت موجود ہے ، تو اجتماع...
عمرہ کے احرام کی نیت کرنے سے پہلے ویسے ہی چادریں اوڑھنا
سوال: ہم مکہ کے رہائشی ہیں، ہمارے ہاں مختلف میقات ہیں مثلا مسجد عائشہ یا جعرانہ وغیرہ ، اب ہم نے عمرہ کرنا ہے تو رہائش سے ہی احرام کی چادر اوڑھ لی لیکن احرام کی نیت نہیں ہے نہ ہی تلبیہ کہا ہے بلکہ مسجد عائشہ جا کر احرام کی نیت کرنی ہے ، بالفرض کسی وجہ سے ہم مسجد عائشہ جانے سے پہلے وہ چادریں اتار دیں تو کیا اس سے بھی دم لازم ہو گا؟
کرائے پر دیے ہوئے گھر کی وجہ سے حج فرض ہوگا؟
سوال: میرے والد صاحب ریٹائر ہوئے،تو انہوں نے گریجویٹی میں ملنے والی رقم سے ایک گھر خریدا،ہمارا اپنا ایک گھر پہلے سے ہے جس میں ہم رہتے ہیں اور دوسرےگھر کو کرائے پر دے دیا ، تاکہ ریٹائرمنٹ کی وجہ سے آمدنی میں جو کمی آئی ،وہ کسی حد تک پوری ہوسکے ،میرے والد صاحب کو پِنشن ملتی ہے، لیکن وہ ہمارے اخراجات کو کافی نہیں ہوتی،اس کے ساتھ مکان کا کرایہ ملتا ہے، تو اخراجات پورے ہوتے ہیں،اس کے علاوہ میرے والد صاحب کے پاس کسی طرح کا کوئی مال موجود نہیں ہے،ایسی صورت میں ان پر کرائے پر دیئے ہوئے مکان کی وجہ سے حج فرض ہوگا؟ہمارے ایک عزیز نے بتایا ہے کہ کرائے پر دیئے ہوئے گھر کی وجہ سے بھی حج فرض ہوجاتاہے،کیا ان کی بات درست ہے؟برائے کرم رہنمائی فرمادیں۔
مسجد کے اوپر مدرسہ بنا دینا کیسا ؟ مدرسے کی جگہ کو امام کی رہائش بنانا کیسا ؟
سوال: ہماری جامع مسجد کئی سالوں سے قائم ہے،کچھ عرصہ قبل تقریباً دو سال پہلے مسجد میں لینٹر ڈالنے کے لیے اور کچھ اس کے احاطے کو مزید بڑھانے کے لیے اس کی دوبارہ تعمیر کی گئی، اس وقت انتظامیہ میں سے ہی ایک شخص نے اس مسجد کی دوسری منزل کو( جو کہ عینِ مسجد ہے ) مدرسہ میں تبدیل کر دیا، وہاں واش روم، وضو خانہ، وغیرہ بنا کر عورتوں کے لیے تعلیمِ قرآن کا سلسلہ شروع کر دیا، اب روزانہ بعدِ فجر وہاں خواتین بالغہ، نابالغہ، شادی شدہ، غیر شادی شدہ پڑھنے کے لیے آتی ہیں، انہیں پڑھانے کے لیے بھی خاتون ہی مقرر ہیں۔اس اوپر والی منزل کا دروازہ اور سیڑھیاں مسجد سے باہر کر دیا گیا، یعنی اس کا لنک مسجد سے ختم کر دیا گیا، کلاس مکمل ہونے کے بعد اسے تالا لگا دیا جاتا ہے، وہاں مردوں کی جماعت بھی قائم نہیں کی جاتی، یعنی اوپر والا پورشن مکمل طور پر بطورِ مدرسہ استعمال کیا جاتا ہے ہماری مسجد کے اکثر نمازی اس عمل کی مخالفت بھی کرتے ہیں، جس سے مسجد میں فتنہ و فساد بھی پیدا ہو رہا ہے، شرعی رہنمائی فرمائیں کہ (1) کیا عینِ مسجد پر مدرسہ تعمیر ہو سکتا ہے اور اس کے لیے مسجد کے اوپر واش روم اور وضو خانہ بن سکتا ہے؟ (2) واقف نے جب جگہ وقف کی تھی، تو مسجد کے ساتھ کچھ معین جگہ مدرسہ کے لیے بھی وقف کی تھی، کافی عرصہ وہ جگہ خالی پڑی رہی، پھر امام صاحب کی رہائش کی ضرورت درپیش تھی، تو وہاں امام صاحب کو مکان بنا کر دے دیا گیا، اب نئے امام صاحب کا اپنا گھر قریب ہے، تو وہ اس رہائش کو استعمال نہیں کر رہے، گھر چلے جاتے ہیں، مسجد انتظامیہ نے اس مکان کو کرایہ پر دے دیا،کیا مدرسہ کے لیے وقف جگہ پر امام صاحب کی رہائش بنا سکتے ہیں اور پھر وقتی ضرورت نہ ہونے کی وجہ سے اسے کرائے پر دے سکتے ہیں؟ (3) اگر مسجد کے اوپر مدرسہ نہیں بن سکتا، تو کیا مدرسے کی جگہ جہاں امام صاحب کی رہائش بناد ی گئی، اسے مدرسہ میں تبدیل کر کے وہاں عورتوں کا مدرسہ منتقل کیا جا سکتاہے ؟
غوث اعظم در میان اولیاء ، چوں محمد در میان انبیاء ، شعر کا حکم؟
جواب: ترتیب سے کیا ہے ، لہٰذا اس میں کوئی حرج نہیں ہے ۔ ...
قراءت میں غلطی سے نماز فاسد ہونے سے متعلق ایک اہم اصول اور حکم
سوال: گزشتہ رات امام صاحب نے نمازِ مغرب پڑھاتے ہوئے قراءت میں غلطی کی ۔انہوں نے آیاتِ مبارکہ﴿وَ اِلَی الْجِبَالِ کَیۡفَ نُصِبَتْ وَ اِلَی الْاَرْضِ کَیۡفَ سُطِحَتْ﴾میں’’ نُصِبَتْ ‘‘ کی جگہ ’’سُطِحَتْ ‘‘اور ’’سُطِحَتْ ‘‘ کی جگہ’’ نُصِبَتْ ‘‘پڑھ دیا ،پھر بعد میں جب ان کو یہ بات بتائی گئی ،تو انہوں نے اعلان کیا کہ ہماری نماز فاسد ہوگئی ہے،لہٰذا انہوں نے وہ نماز دوبارہ پڑھائی ۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا واقعی اس صورت میں نماز فاسد ہوگئی تھی ؟
مجیب: مولاناانس رضاصاحب زید مجدہ