
نبی کریم علیہ الصلوۃ والسلام اورپوری امت کی طرف سے قربانی اورعمرہ کرنا
سوال: کیا ایک قربانی نبی پاک علیہ الصلوۃ والسلام اور ساری امت کی طرف سے قربان کی جا سکتی ہے ،اسی طرح ایک عمرہ بھی نبی پاک علیہ الصلوۃ والسلام اور ساری امت کی طرف سے کر سکتے ہیں ؟
کالا جادو کرنے ،کروانے اور اس کے لیے پیسے وغیرہ دینے کا حکم
جواب: نبی پاک صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:جادو کرنے والے کی سزا یہ ہے کہ اس کو تلوار سے قتل کردیا جائے ۔ (ترمذی ،کتاب الحدود،حد الساحر...
کیا مخصوص ایام میں عورت غسل کر سکتی ہے ؟
جواب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےانہیں خلیفہ اول حضرت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے ذریعہ غسل کر کے احرام باندھنے کاحکم ارشادفرمایا۔اگر حیض یانفاس و...
عمرہ میں قربانی کا حکم اور نبی ﷺ کی سنت
سوال: ہم دیکھتے ہیں کہ لوگ عمرہ میں قربانی نہیں کرتے،تواس کا مطلب یہ ہے کہ عمرہ کے لیے قربانی ضروری نہیں ہے، جبکہ میں نے پڑھا کہ پیارے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے جب عمرہ قضا اداکیا تو اونٹوں کی قربانی کی ، تو کیا عمرہ پر بھی قربانی کی جا سکتی ہے ؟ اور عمرہ پر قربانی کرنا کیا ہے ؟ مطلب سنت ہے یا کیا ہے؟
سوال: نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کے حاضرو ناظر ہونے سے کیا مراد ہوتا ہے؟
سجدہ شکر کے لیے تیمم کیا ،تو کیا اس سے نماز پڑھ سکتے ہیں ؟
جواب: نبی نے کلمہ طیبہ یا دیگر اذکار پڑھنے کے لیے تیمم کیا، تو تیمم دُرست ہوا ،مگر اس سے نماز پڑھنا جائز نہیں ، کہ یہ عبادتیں اگرچہ مقصودہ ہیں ، مگر یہ مذکو...
کیا اللہ کے نبی نفع پہنچا سکتے ہیں؟
سوال: میری نظر سے یہ حدیث پاک گزری ہے ا سکی تشریح فرمادیں: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : اے عبد مناف کے بیٹو اپنی جانوں کو اللہ سے خرید لو اے عبد المطلب کے بیٹو اپنی جانوں کو اللہ سے خرید لو اے زبیر بن العوام کی والدہ رسول اللہ کی پھوپھی اے فاطمہ بنت محمد تم دونوں اپنی جانوں کو اللہ عزوجل سے بچا لو میں تمہارے لیے اللہ کی بارگاہ میں کسی چیز کامالک نہیں ہوں تم دونوں میرے مال سے جتنا چاہو مانگ سکتی ہو ؟ ؟
فرشتے قرآن کریم کی تلاوت کرسکتے ہیں یانہیں ؟
جواب: نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم خیرات کرنے میں سب سے زیادہ سخی تھے اور رمضان المبارک میں تو بہت زیادہ سخاوت فرمایا کرتے ،کیونکہ حضرت جبرئیل علی...
سوال: زید روزانہ نمازِ فجر کا وقت شروع ہونے سے تقریباً ایک گھنٹہ پہلے تہجد کی نماز کے لیے اور لوگوں کو جگانے کے لیے مسجد کے لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کرتا ہے، جس سے لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ زید کا اعلان کرنا کیسا ہے؟ لوگوں کے منع کرنے پر زید کہتا ہے کہ میرے اعلان کرنے سے بہت سے لوگ نیکی کرتے اور تہجد پڑھتے ہیں اور مزید یہ بھی کہتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے زمانہ میں بھی لوگوں کو نمازِ تہجد کے لیے جگایا جاتا تھا، لہٰذا میرا اعلان کرنا درست ہے۔ ہمیں رہنمائی فرمائیں کہ اِس کا شرعی حکم کیا ہے؟