
آخری قعدہ میں ایک سے زیادہ دعائیں پڑھ سکتے ہیں ؟
جواب: اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے ایک سے زیادہ دعائیں پڑھنا ثابت ہے، لیکن جو دعائیں پڑھی جائیں ان میں اس بات کا لحاظ رکھا جائے کہ وہ دعائیں ماثورہ یعنی قرآن و ...
مذہبی آزادی کا نظریہ شریعت و عقل کی روشنی میں
جواب: اللہ عزوجل نے واضح طور پر قرآن پاک میں دیگر اَدیان کو باطل قرار دیتے ہوئے اسلام کو حق مذہب قرار دیا ہے،چنانچہ اللہ عزوجل فرماتا ہے﴿اِنَّ الدِّیْنَ عِن...
اقامت کی نیت میں پندرہ دن کی تعیین کی وجہ
جواب: اللہ عنھما جلیل القدر ہستیوں سے منقول ہے۔ پھر چونکہ یہ مقدّرات شرعیہ (یعنی وہ چیزیں جن کی ایک خاص تعداد شرع میں متعین ہو ) میں سے ہے ، جس میں محض قی...
یا اللہ، ہمارے مرنے کے بعد ہمیں بھول نہ جانا! اس طرح دعا کرنے کا حکم
سوال: امام صاحب یوں دعا کرتے ہیں کہ "یا اللہ عزو جل! ہمارے انتقال کے بعد ہمیں بھول نہ جانا" تو شرعی رہنمائی فرمائیں کہ اس طرح اللہ تعالی کی طرف لفظ "بھول" کی نسبت کے ساتھ دعا کرنا جائز ہے؟
عید میلادالنبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے موقع پر سجاوٹ کرنا کیسا؟ کیا یہ فضول خرچی تو نہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ عیدمیلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پرہمارے گاؤں کی گلیوں اور بازاروں میں چراغاں کیاجاتاہے،جس میں 30سے35لاکھ کاسامان ایک ہی بارخریداجاچکاہےاورپھرہرسال چارسے آٹھ لاکھ روپے مزیدجمع کرکےساراانتظام کیاجاتاہے،جس سےہمارامقصود اپنی آخرت کی بہتری اوراپنے دلوں میں عظمت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کو اُجاگر کرنا ہوتاہے، جس کافائدہ یہ ہواکہ گاؤں کے بچے بچے کے دل میں حضورعلیہ الصلوٰۃوالسلام کی عظمت داخل ہوچکی ہےاوراس سجاوٹ میں مسجدنبوی،خانۂ کعبہ اوربالخصوص گنبدخضرا کی شبیہ بھی بنائی جاتی ہے۔آپ سےیہ پوچھنا ہے کہ : (1)کیاگلیوں اوربازاروں میں سجاوٹ کرناشرعاََدرست ہے یانہیں ؟ (2)ہمارایہ ساراانتظام کرنااسراف میں توداخل نہیں ؟
میت کی تدفین میں تاخیر کرنے کا حکم
جواب: اللہ السلام فرماتے ہیں :اگر جمعہ کے دن میت کی تجہیز و تکفین کے معاملات مکمل ہوں ،تونمازِ جنازہ کی ادائیگی کو جمعہ کی نماز کے بعد تک فقط اس وجہ سے مؤخر...
ڈیبِٹ کارڈ کے ڈِسکاؤنٹ کا شرعی حکم؟
جواب: اللہ تعالی علیہ وسلم کے فعل سے ثابت ہے۔ چنانچہ صحیح بخاری و مسلم میں ہے:”عن جابر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالی عنہ قال اتیت النبی صلی اللہ تعالی علیہ وسل...
سوال: دار الافتاء اہلسنت سے ایک فتوی جاری ہوا ہے کہ نماز میں آنکھیں بند کرنا مکروہ تنزیہی ہے ، البتہ اگر خشوع حاصل ہوتا ہے تو آنکھیں بند کرکے نماز پڑھنا بہتر ہے ۔یہ مسئلہ کئی علما سے سنا بھی ہے ،لیکن زید کا کہنا ہے کہ یہ درست نہیں ، کیونکہ سیدی اعلی حضرت رحمۃ اللہ تعالی علیہ نے جد الممتار میں یہ فرمایا ہے کہ آنکھیں بند کرنے کا مکروہ ہونا صرف قیام کی حالت کے ساتھ خاص ہے ۔ باقی اَرکان میں مکروہ نہیں ہے ۔ براہ کرم اس کی وضاحت فرمادیں۔
جواب: اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےارشاد فرمایا: سجدوں میں اعتدال کرو اور تم میں سےکوئی ایک (سجدے میں)اپنی کلائیاں کتے کے طرح...
مقتدی امام کے آخری قعدے میں دُرود و دعا پڑھ لے ،تو کیا حکم ہے ؟
جواب: اللہ السلام کے متعدد اقوال ہیں: (1)مسبوق کو چاہیئے کہ وہ تشہد کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھے ، تاکہ امام کے سلام پھیرنے کے وقت تشہد سے فارغ ہو۔ (2)اگر مسبوق ا...