
جواب: میت کے لئے دُعا کرکے لَوَاحِقِیْن کے دل میں خوشی داخل کرنے سے لَوَاحِقِیْن پر پہاڑ جیسے صَدْمَہ کا بوجھ کم ہوتاچلا جاتا ہے۔ تو دوسری طرف تعزیت کرنے وا...
مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں مستقل رہائش رکھنا کیسا ؟
جواب: میت کم ہوتی جاتی ہے، اِسی مزاجِ انسانی کے سبب فقہائے کرام نے یہ حکم ارشاد فرمایا کہ مکہ ومدینہ میں مستقل رہائش اختیار کرنا شرعاً ممنوع ہے، کیونکہ مست...
غسلِ جنابت سے پہلے وضو کرنے کا حکم
جواب: میت وحملہ ولوقت کل صلاۃ وقبل غسل جنابۃ“یعنی ان میں سے بعض مقامات یہ ہیں:نیند سے بیدار ہونے کے وقت ، وضو پر مداومت کے لئے ، وضو پر وضو کرنے کے لئے بشرط...
سوال: بولی والی کمیٹی کا شرعی حکم کیا ہے؟ہمارے ہاں اس کا طریقہ یہ ہے کہ کمیٹی میں شامل ہونے والے افراد ہر ماہ ایک جگہ جمع ہوکر کمیٹی ہولڈر کو رقم جمع کرواتے ہیں،پھر اسی جگہ بولی لگتی ہے،جو ممبر سب سے کم بولی لگاتا ہے،اسے اتنی کمیٹی دے کر بقیہ رقم دیگر ممبران میں تقسیم کر دی جاتی ہے،مثلاً 10 لاکھ کی کمیٹی ہے اور 9لاکھ بولی لگی،تو 9لاکھ بولی لگانے والے کو دے کر 1لاکھ ممبران میں تقسیم کر دیا جاتا ہے، لیکن کمیٹی لینے والے کو ہر ماہ کمیٹی جمع کروا کر 10لاکھ پورے کرنے ہوتے ہیں،یعنی رقم وہ کم لیتا ہے،لیکن ادائیگی زیادہ کرتا ہے۔البتہ کمیٹی ہولڈر اور آخر میں لینے والے دونوں کو بغیر بولی کے پوری کمیٹی ملتی ہے، ہاں ان کو بھی بقیہ ممبران کی کمیٹی سے اضافی رقم ملتی رہتی ہے۔بعض لوگوں کا کہنا یہ ہے کہ ہر ممبر اپنی مرضی سے کم بولی لگا کر بقیہ رقم چھوڑتا ہے،لہذا بقیہ ممبران کیلئے وہ رقم جائز ہے۔براہِ کرم رہنمائی فرمائیں کہ ایسی کمیٹی شروع کرنا کیسا ،اگر کسی نے کر لی ہو اور اضافی رقم بھی لے چکا ہو،تو اس کے لئے کیا حکم ہے؟
جواب: حکم ہوگا اور وہ یہ ہے کہ رہائشی آبادی میں اس نے امام کی اقتدا کی اور اسے مسافر سمجھ کر دو رکعت پر سلام پھیر دیا اور بعد میں امام کی حالت ظاہر نہ ہو سک...
نامحرم میت کاچہرہ دیکھنے کا حکم
سوال: نامحرم میت کو دیکھ سکتے ہیں ؟
کیا قبر میں شجرہ رکھ سکتے ہیں یا نہیں؟
جواب: میت کے سرہانے طاق بنا کر رکھا جائے اور دوسرا یہ ہے کہ میت کےسامنےقبلہ والی دیوار میں طاق بنا کر رکھا جائے۔ واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم ص...
مقتدی کے دعائے قنوت مکمل پڑھنے سے پہلے امام رکوع میں چلا جائے تو کیا حکم ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ رمضان المبارك میں تراویح کے بعد وتر کی جماعت کروائی جاتی ہے۔ امام کے ساتھ وتر کی ادائیگی میں بعض اوقات دعائے قنوت ابھی مکمل نہیں پڑھی ہوتی کہ امام صاحب رکوع میں چلے جاتے ہیں، ایسے میں مقتدی کیلئے کیا حکم ہے؟ کیامقتدی بقیہ دعائے قنوت چھوڑ کر امام کے ساتھ رکوع کرلے،یا پھر تشہد کی طرح دعائے قنوت پوری پڑھے اور پھر رکوع میں جائے؟ کیونکہ دعائے قنوت بھی تشہد کی طرح واجب ہے۔ رہنمائی فرمادیں۔