
کیا فتح بیت المقدس قیامت کی نشانیوں میں سے ہے ؟
جواب: عشر ألفا “یعنی میں غزوہ تبوک کے موقع پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا ،اس وقت حضور صلی اللہ علیہ وسلم چمڑے کے خیمہ میں تھے ،تو فرما...
صاحب ترتیب نے وتر کی قضا یاد ہوتے ہوئے فجر کے فرض پڑھ لیے تو کیا حکم ہے؟
جواب: عشر في قضاء الفوائت، ج 01، ص 121، مطبوعہ پشاور، ملتقطاً) بہار شریعت میں ہے:”پانچوں فرضوں میں باہم اور فرض و وتر میں ترتیب ضروری ہے کہ پہلے فجر پھر...
جانور کے کان میں سوراخ ہو تو اس کی قربانی کا حکم
جواب: عشر من الآفات لا یمنع منھا : التی فی أذنھا ثقب ‘‘ ترجمہ: پندرہ (15) عیوب ایسے ہیں (جو قربانی سے )مانع نہیں ان میں سے ایک وہ جانور جس کے کان ...
صحابی کوحضورعلیہ الصلوۃ والسلام نے کلہاڑ ابناکر دیا
جواب: عشر يوما» ، فجعل يحتطب ويبيع، فجاء وقد أصاب عشرة دراهم، فقال: «اشتر ببعضها طعاما وببعضها ثوبا» ، ثم قال: «هذا خير لك من أن تجيء والمسألة نكتة في وجهك ...
غزوہ بدر کے موقع پر حضور صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے کون سی دعا مانگی؟
جواب: عشر رجلا، فاستقبل نبي الله صلى الله عليه وسلم القبلة، ثم مد يديه، فجعل يهتف بربه: «اللهم أنجز لي ما وعدتني، اللهم آت ما وعدتني، اللهم إن تهلك هذه العص...
والدین سات سالہ بچے کو نماز کی ترغیب نہ دیں تو گنہگار ہوں گے ؟
جواب: عشر كالصلاة في الأصح." ترجمہ:جب بچے میں روزہ رکھنے کی طاقت ہواس وقت اسے روزے کاحکم دیاجائے گااوردس سال کاہوتواصح قول کے مطابق روزہ نہ رکھنے پراسے مارا...
گزشتہ سالوں کا صدقہ فطر ادا کرنے کا طریقہ
جواب: عشر وخراج وفطرة ۔۔۔) وتعتبر القيمة يوم الوجوب ۔ “ ترجمہ: اور زکاۃ ، عشر، خراج اورفطرانے میں قیمت دیناجائزہے اورقیمت واجب ہونے کے دن کی معتبرہے ۔(در مخ...
حضرت جبریل علیہ السلام، نبی پاک علیہ السلام کی بارگاہ میں کتنی بار حاضر ہوئے؟
جواب: عشرة مرة، وعلى إدريس أربع مرات، وعلى نوح خمسين مرة، وعلى إبراهيم اثنتين وأربعين مرة، وعلى موسى أربعمائة مرة، وعلى عيسى عشر مرات وعلى محمد - عليه السلا...
وکیل کا قبضہ مؤکل کا قبضہ شمار ہوتا ہے؟
جواب: عشر ، ج4، ص517، پشاور) سوال میں بیان کردہ صورت میں اجیر یعنی گاڑی والا مشتری کا وکیل ہے اور وکیل کا قبضہ موکل ہی کا قبضہ ہوتا ہے۔مبسوط سرخسی می...
جواب: عشر وخراج وفطرة“ ترجمہ: زکوٰۃ، عشر، خراج اور صدقہ فطر میں قیمت سے ادائیگی کرنا بھی جائز ہے۔ (در مختار مع رد المحتار، ج 2، ص 285 ،286، دار الفکر، بیروت...