
جمعہ کے دن غسل کرنےکا حکم اور ایک حدیث پاک کی شرح
سوال: آج کل سوشل میڈیا پہ ایک پوسٹ بہت زیادہ گردش کر رہی ہے،جس میں کئی کتبِ احادیث کے حوالہ سے یہ روایت بیان کی گئی ہے:حضرتِ ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’الغسل یوم الجمعۃ واجب علی کل محتلم‘‘ترجمہ:جمعہ کے دن ہر بالغ شخص پر غسل کرنا واجب ہے۔(بخاری شریف)لوگ اس کی وجہ سے کافی تشویش میں مبتلا ہیں۔برائے کرم شرعی رہنمائی فرمائیں کہ اس حدیث کے مطابق کیا واقعی جمعہ کے دن غسل کرنا واجب ہے؟
بیمار پر جمعہ فرض ہے یا نہیں اور وہ گھر پر ادا کرسکتا ہے یا نہیں؟
سوال: کیا بیماری کے سبب جمعہ کی فرضیت ساقط ہوجاتی ہے ؟نیز کیا اگرکوئی بیماری کے سبب مسجد نہ جائے ،تو کیا اس صورت میں چند لوگوں کے ساتھ مل کر نماز جمعہ کو گھر میں قائم کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟ اوراگر جمعہ قائم نہیں کیا جاسکتا تو کیا ظہر کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھ سکتاہےیا ظہر کی نماز تنہا ادا کرنا ضروری ہوگا؟
مسافر جمعہ پڑھا سکتا ہے یا نہیں؟
سوال: مسافر جمعہ پڑھا سکتا ہے یا نہیں؟
جمعہ میں آخری دو سنتیں مُؤکدہ ہیں یا غیر مُؤکدہ ؟
سوال: نمازِ جمعہ میں فرضوں کے بعد جو چار سنتیں پڑھی جاتی ہیں ، ان کے بعد والی دو سنتیں مُؤکدہ ہیں یا غیر مُؤکدہ ہیں ؟
ایامِ حج کی راتیں اپنے سے پچھلے دنوں کے تابع ہیں یا بعد کے؟
سوال: فقہائے کرام نے لکھا کہ ایامِ حج کی راتیں گزرے دنوں کے تابع قرار پاتی ہیں، مثلاً: شبِ عرفہ وہ رات ہے، جو نو ذوالحجہ کا دن گزرنے کے بعد آئے گی، یعنی جو اصولی اعتبار سے دس تاریخ کی رات بنتی ہے، اُسے ایامِ حج میں پچھلے دن کے تابع شمار کیا جاتا ہے۔ سوال یہ ہےکہ ایام حج کے دوران رات کو گزرے دن کے تابع قرار دینا صرف حجاج کرام کے لیے ہے یا ساری دنیا کے مسلمانوں کے لیے یہی حکم ہے؟
نماز جمعہ کی سنتوں میں کیا نیت کی جائے ؟
سوال: نماز جمعہ میں دو رکعت فرضِ جمعہ کی ہے،اس کے علاوہ چار سنت ، اور دو سنت،پھر دو نفل ہیں ۔پوچھنا یہ ہے کہ دو رکعت فرض جمعہ کے علاوہ بقیہ رکعتوں میں جمعہ کی نیت کریں گے یا پھر ظہر کی ؟
مسافرجمعہ کی امامت کرسکتاہے یانہیں؟
سوال: مسافر امام جمعہ کی نماز پڑھا سکتا ہے یا نہیں؟
مسافر کے لیے تراویح اور دیگر سنتیں چھوڑنے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم جس جگہ کام کرتے ہیں وہ جگہ کراچی سے تین سو کلو میٹر دور واقع ہے اور آس پاس کوئی مستقل آبادی بھی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی باقاعدہ مسجد ہے، یہ جگہ بھٹ کا پہاڑی سلسلہ کہلاتاہے اور اس کے قریب کوئی شہر یا بڑی آبادی نہیں، البتہ 45کلومیٹر کے فاصلے پر سہون شریف واقع ہے۔ کمپنی کے اندر دو جگہیں نماز کے لیے مخصوص کی ہوئی ہیں، جن میں سے ایک کو مستقبل میں باقاعدہ مسجد بنانے کا ارادہ ہے، ان دونوں جگہوں پر پنج وقتہ نماز ادا کی جاتی ہے اور ایک جگہ پر جمعہ کی نماز بھی ادا کی جاتی ہے۔ ہماری ڈیوٹی کا شیڈول کچھ اس طرح ہوتا ہے کہ ہمیں چودہ دن سائٹ پر رہنا ہوتا ہے اور چودہ دن ہم فیلڈ بریک پر گھر آجاتے ہیں، لیکن کبھی کبھار طے شدہ پروگرام کے تحت اور کبھی ایمرجنسی میں سائٹ پر چودہ دن سے زیادہ بھی رکنا پڑتا ہے۔ ہماری آمد و رفت اکثر ہوائی جہاز کے ذریعے ہوتی ہے۔ جہاں ہماری رہائش کا انتظام کیا گیا ہے، وہ ہائی کلاس سٹینڈرڈ کے مطابق ہے اور ہر طرح کی بنیادی سہولیات ہمیں میسر ہیں ، ہمارا ضروری سامان وہیں رکھا رہتا ہے۔اس کمپنی میں تقریباً ڈیڑھ سو ملازمین مذکورہ طریقے کے مطابق کام کرتے ہیں، جبکہ پینتیس سے چالیس افراد وہاں مستقل رہائش پذیرملازم ہیں ،جو چند مخصوص ایام میں ہی چھٹی پر گھر جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ جگہ ہر ایک کے گھر سے شرعی سفر یعنی تقریباً92 کلومیٹر سے زائد فاصلے پر واقع ہے، لہٰذا مذکورہ صورتِ حال کے پیشِ نظر درج ذیل اُمور میں رہنمائی فرما دیں: (1)کیا ہمیں تراویح اور دیگر سنتیں چھوڑنے کی اجازت ہو گی؟ (2)مذکورہ فیکٹری میں جمعہ کی ادائیگی کا کیا حکم ہے؟
کیا وِتر نمازکے بعد نوافل پڑھ سکتے ہیں ؟
جواب: رات کی آخری نماز وتر بناؤ ‘‘لیکن اس سے یہ نتیجہ اخذ کرنا کہ’’نمازِ وتر کے بعد نفل نہیں پڑھ سکتے‘‘درست نہیں۔تفصیل کچھ یوں ہے کہ نمازِوتر کی ادائیگی کے ...
عرفات میں جمعہ قائم کیاجاسکتاہے یانہیں ؟
سوال: اس سال 1443 بمطابق 8جولائی سن 2022بروزجمعہ حج کارکن اعظم یعنی وقوف عرفات ہورہاہے ، سوال یہ ہے کہ عرفات میں جمعہ قائم کیاجاسکتاہے یانہیں ؟اگرجمعہ قائم نہیں کیاجاسکتاتو کیا جمعہ کے دن ظہراورعصرجماعت کے ساتھ قائم ہوسکتی ہیں ؟