جمعہ کے دن سفر کرنے کا اہم مسئلہ
سوال: کوئی شخص جمعہ کے دن جمعہ کا وقت شروع ہونے کے بعد شرعی سفر پر نکلا اور جس وقت نکلا اس وقت جمعہ کی جماعت کا وقت نہیں تھا ،اس لئے اس نے جمعہ کی نماز ادا نہیں کی اورشہر سے نکلنے کے بعد دورانِ سفر اس کے لئے جمعہ کی ادائیگی بھی ممکن نہیں، ایسی صورت میں وہ سفر کے دوران ظہر کی نماز مکمل پڑھے گا یا قصر ادا کرے گا؟
روزے کی حالت میں وضو و غسل کے دوران ناک میں پانی چڑھانے کا حکم
جواب: مسائل بیان کرنے کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ عوام ان کے کہے کے مطابق فرض غسل ادا کریں گے اور نمازیں پڑھ کر مطمئن ہوجائیں گےکہ روزے بھی محفوظ رہے اور نمازی...
ظہر کی نماز پڑھتے ہوئے عصر کا وقت داخل ہوگیا ، تو نماز کا حکم
جواب: جمعہ اور عیدین کی نمازوں کے لیے وقت شرطِ بقاء کی حیثیت رکھتا ہے ، یعنی ان نمازوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ یہ اپنے وقت کے اندر ہی مکمل ہوں ، اگر ان نمازوں...
جامع مسجد کے علاوہ جمعہ ہوسکتا ہے یا نہیں
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا نمازِ جمعہ کے لیےجامع مسجد شرط ہے اور دوسری مساجد یا کسی اور جگہ جمعہ کی نماز نہیں ہو سکتی؟
مسافرجمعہ کی امامت کرسکتاہے یانہیں؟
سوال: مسافر امام جمعہ کی نماز پڑھا سکتا ہے یا نہیں؟
جواب: جمعہ لوگوں کو سورج گرہن کے وقت دو رکعتیں نماز پڑھائے گا،اور ان رکعتوں میں طویل قرأت کرے ،یاتھوڑی ،اور پھر ان دو رکعتوں کےبعد دعا کرے ،حتی کہ سورج کھل...
گاؤں دیہات میں جمعہ کی ادائیگی کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیاگاؤں میں جمعہ ہوسکتاہے؟کیااس سے ظہرساقط ہوجائےگی؟ سائل: محمدعثمان(فیصل آباد)
جواب: مسائل شرکتِ عقد کی قسم شرکت بالمال چونکہ زیادہ مروج ہے اس لئے اس کے تعلق سے چند ضروری مسائل ملاحظہ ہوں۔ کیاشرکت عقد کی قسم شرکت بالمال(Partnersh...
کن اوقات میں قضا نماز پڑھنا جائز نہیں؟
جواب: جمعہ کا ہو یا عیدین کا یا ان کے علاوہ)، مگر صاحبِِ ترتیب کے لیے خطبہ جمعہ کے وقت قضا نماز کی اجازت ہے، نیز فرض نماز کا وقت تنگ ہو، تو بھی قضا نماز منع...
نمازجمعہ کا وقت کب شروع ہوتا ہے ؟
سوال: ہمارےیہاں جمعے والے دن پہلی اذان ظہر کا وقت شروع ہونےسے پہلے زوال کے وقت میں دی جاتی ہے اور زوال کے وقت میں ہی ہم جمعہ کی سنتیں ادا کرتےہیں ،اور پھر جب زوال کا وقت ختم ہوتاہے تو جمعے کی دوسری اذان ہوتی ہے اور پھر خطبہ ہوتاہے اور جمعے کی نماز ادا کی جاتی ہے ۔وہاں موجود ایک شخص کہتاہے کہ حنفیوں کے نزدیک بھی جمعے والے دن جمعے کاوقت ظہر کا وقت شروع ہونےسے ایک گھنٹہ پہلے شروع ہو تا ہےاس لیے جمعے والے دن ظہر کا وقت شروع ہونےسے پہلے اذان دے سکتےہیں ،حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کےدور میں بھی ایسا ہی ہوتاتھا۔ کیا یہ بات درست ہے ؟جمعے کےدن زوال کے وقت سنتیں پڑھنے کا کیا حکم ہے؟