وطن کی اقسام اور ان کے احکام؟ وطن سکنٰی کا اعتبار ہوگا یا نہیں؟
سوال: زید اپنے شہر گوجرانوالہ سے اولاً مریدکے جائے گا جو کہ شرعی سفر نہیں بنتا ، مریدکے شہر میں صرف دو دن رہے گا، پھر وہاں سے آگے کراچی کے لیے روانہ ہوگا،پھر کراچی میں 15 دن سے زیادہ قیام کرے گا، پھر وہاں سے ڈائریکٹ گوجرانوالہ اپنے وطن اصلی میں آئے گا اور راستے میں مریدکے بھی آئے گا ،مگر واپسی پر اس کو مریدکے میں کوئی کام نہیں ہوگا ۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ زید جیسے ہی مریدکے میں شرعی سفر کی نیت کر لے گا ،تو اسی وقت مسافر ہو جائے گا کہ مریدکے اس کا وطن اصلی نہیں یا سفر کے ارادے سے جب مریدکے شہر کی آبادی سے باہر نکلے گا، تب سے نماز قصر کرنی شروع کرے گا ؟ اورواپسی میں جب مریدکے سے گزرے گا، تو مریدکے کی آبادی میں پوری نماز پڑھے گا یا قصر؟
حاجی پر عید کی قربانی واجب ہے یا نہیں؟
جواب: مسافر اور ایسے شخص پر جو صاحبِ نصاب نہ ہو، عید کی قربانی واجب نہیں ہوتی، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر آپ اور آپ کی زوجہ قربانی کے ایام (10، 11، 12 ذوا...
مسافرکو جماعت مل جائے توقصر بہتر ہے یا جماعت؟ نیز جمعہ و عیدین کاحکم؟
سوال: اگر مسافر کو صحیح جماعت مل جائے، تواس کےلیےقصرکرنا بہتر ہے یا جماعت سے پڑھنا؟ جمعہ وعیدین کاکیاحکم ہے؟
مسبوق مقیم نے مسافر کی اقتدا کی تو نماز کیسے مکمل کرے ؟
سوال: مسافر عشا کی جماعت کروا رہا تھا، اس نے ایک رکعت پڑھی تھی کہ ایک مقیم نے اس کی اقتدا کی ،مسافر نے دو رکعت پڑھ کر سلام پھیر دیا ،تو اب یہ مقیم مقتدی اپنی نماز کس طرح مکمل کرے گا؟
مسافر قربانی کرنے کے بعد ایامِ قربانی میں ہی مقیم ہوگیا ، تو کیا دوبارہ قربانی کرے گا ؟
سوال: کیا فرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ اگر کوئی شخص مسافر تھا ، پھر بھی اس نے قربانی کر لی، لیکن ایامِ قربانی کے اندر ہی وہ شخص مقیم ہو گیا اور اس میں قربانی کے وجوب کی دیگر شرائط بھی پائی جا رہی ہوں، تو کیا اب اس پر دوبارہ سے قربانی واجب ہو گی؟
مسافر و مریض کا رمضان کے علاوہ روزہ رکھنا
سوال: کیا مسافر اور مریض کو ماہ رمضان میں رمضان کے علاوہ دوسرا روزہ رکھنا صحیح ہے؟اگرصحیح ہے توکیسے؟
سفر میں سنتوں کا حکم، نیز حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی روایات میں تطبیق
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ (1) مسافرِ شرعی کے لیے نماز کی سنتوں کی ادائیگی کا کیا حکم ہے ؟ (2)حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے مروی ہے ،آپ فرماتے ہیں:’’ لو أتيت بالسنن في السفر لأتممت الفريضة‘‘ یعنی : سفر میں اگر میں نے سنتیں ادا کرنی ہوتیں، تو میں فرض نماز ہی پوری پڑھ لیتا ‘‘اس فرمان کا کیا محمل ہے ؟برائے کرم رہنمائی فرمائیں ۔
قصر اور پوری نماز پڑھنے میں کون سے وقت کا اعتبار ہے ؟
سوال: میرا گھر سرگودھا ہے۔ مجھے کاروباری سلسلے کی وجہ سے لاہور جانا پڑتا ہے، کئی مرتبہ ایسا ہوتا ہے کہ میں جب لاہور کے لیے سرگودھا سے نکلتا ہوں، تونکلتے نکلتے عشاء کا وقت شروع ہو چکا ہوتا ہے، کئی مرتبہ میں نماز پڑھے بغیر لاہور روانہ ہو جاتا ہوں اور وہاں جاکر نماز ادا کرتا ہوں۔ اس نماز کے متعلق مجھے تشویش ہے کہ میں یہ نماز دو رکعت ادا کروں گا یا مکمل، کیونکہ جب نماز کا وقت شروع ہوا تھا، تو میں مقیم تھا ، پھر میں مسافر ہوگیا، کیونکہ وہاں جا کر مجھےصرف دو تین دن ہی رہنا ہوتا ہے۔ برائےکرم شریعت اسلامیہ کی روشنی میں میری رہنمائی کی جائے کہ میں عشاء مکمل پڑھوں گا یا قصر؟سرگودھا سے لاہور کا فاصلہ ڈیڑھ سو کلو میٹر سے زائد ہے۔